سوالات کو بہت مختصر، کم سے کم لاین میں بیان کریں اور لمبی عبارت لکھنے سے پرہیز کریں.

خواب کی تعبیر، استخارہ اور اس کے مشابہ سوال کرنے سے پرہیز کریں.

captcha
انصراف
انصراف
چینش بر اساس:حروف الفباجدیدترین مسائلپربازدیدها

حد زنا میں جلاوطنی کے احکام

ایک شادی شدہ شخص دخول سے پہلے زنا کا مرتکب ہوا اور حدّ جَلد (کوڑے) ، سر کے مونڈنے اور ایک سال کی شہر بدری پر محکوم ہوا، شہر بدری کا لفظ ذہن انسانی میں متعدد سوالات پیدا کرتا ہے، ان میں کچھ کے جوابات عنایت فرمائیں:۱۔ چنانچہ شہر بدری مجرم کے زیادہ منحرف ہوجانے اور بگڑجانے کا سبب ہو، کیا پھر بھی اس کو شہر بدر ہی کیا جائے گا؟۲۔ محکوم علیہ (جس کو سزا سنائی گئی ہے) کس جگہ سے شہر بدر ہوگا؟ جائے سکونت، جائے ارتکاب جرم، یا جائے اجرائے حکم سے؟۳۔ شہر بدری کی جگہ سے شہر بدر ہونے کے مقام تک کتنا فاصلہ ہونا چاہیے؟۴۔ اگر اذن کے بغیر شہر بدری کے مقام کو ترک کردے اس کے خلاف کیا ردّعمل ہوگا؟۵۔ اگر دوبارہ شہر بدری کے مقام پر بھی ایسے ہی عمل کا مرتکب ہوجائے ، کیا وہاں سے شہر بدر کیا جائے گا؟

جواب 1: ایسے فرض میں شہر بدری جائزنہیں ہے۔جواب 2: احتیاط واجب یہ ہے کہ ایسی جگہ شہر بدر کیا جائے جہاں پر نہ اس کا وطن ہو اور نہ اس کے کوڑے کھانے کی جگہ ہو۔جواب 3: اتنا فاصلہ ہونا ضروری ہے کہ معمولاً شہر بدری صادق آجائے اور آسانی سے اپنے وطن واپس نہ آسکے۔جواب 4: اس کو دوبارہ اسی مقام پر پہنچادیا جائے گا اور حاکم شرع اس کو تعذیر بھی کرسکتا ہے۔جواب 5: چنانچہ وہاں اس پر حد جاری ہو، تو وہاں سے بھی نکالا جائے گا۔

دسته‌ها: زنا کی حد

زناء عنف (زنابالجبر) کا حکم

تعذیرات اسلامی کے مادّہ ۸۲ کے بند ”د“ کے مطابق زناء عنف موجب قتل ہوتاہے اورآپ جانتے ہیں کہ اکراہ اور اجبار میں فرق پایاجاتا ہے ، اس لئے کہ اکراہ اس وقت محقق ہوتا ہے جب مکرَہ شخص ، فعل کو انجام دینے کا ارادہ تو رکھتا ہو، لیکن دل سے راضی نہ ہو، جبکہ اجبار میں فعل کو انجام دینے کا ارادہ بھی نہیں ہوتا، التماس ہے کہ زناء مکرَہ کے بارے میں فرمائیں:الف) کیا ایسی عورت کے ساتھ زنا جو مستی کی حالتمیں ہو، یا خواب آلودہ ہو، یا بیہوش ہو، یا زنا کی حلّیت کی معتقد ہوزنا کرنا اکراہ کے مصادیق میں سے ہیںکہ زانی پر قتل کا حکم لگایا جائے؟ب) کیا اس صورت میںجب زانی، زانیہ کو زنا کے لئے مست یا بیہوش کرے اور اس صورت میں جب زانی کا زانیہ کے مست یا بیہوش کرنے میں کوئی کردار نہ ہو کوئی فرق پایا جاتا ہے؟ج) کیا عنف (زور زبردستی) سے مراد، نارضایتی کا اظہار ہے، یا راضی نہ ہونا ہے۔

جواب: الف سے ج تک: اس صورت میں جب عورت زنا کے لئے حاضر نہیں تھی، لیکن مرد نے مستی یا بیہوشی یا سونے کی حالت میں ، اس پر تجاوز کیا، زناء عنف شمار ہوتا ہے اور سزائے موت کا حکم رکھتا ہے نیز اس مسئلہ میں زانی کے زانیہ کو مست یا بیہوش وغیرہ کرنے کے اقدام وعدم اقدام میں کوئی فرق نہیں ہے ، یہ روایات میں زنائے عنف سے تعبیر نہیں ہوا ہے، بلکہ غصب سے تعبیر ہوا ہے جو ان تمام موارد پر صادق آتا ہے۔

دسته‌ها: زنا کی حد

مسلمان عورت کے ساتھ زنا کرنے والے کا اسلام قبول کرنا

اگر غیر مسلم مرد، مسلمان عورت کے ساتھ زنا کرے اور اجرائے حد کے شرائط بھی فراہم ہوں، لیکن زانی مسلمان ہونے کا دعویٰ کرے ذیل کے دو فرضوں میں مذکورہ قضیہ کا حکم کیا ہوگا اور اس کی سزا کیا ہے؟الف)اثبات جرم کے بعد مسلمان ہوا ہو؟ب) اثبات جرم سے پہلے مسلمان ہوا ہو؟

جواب: جب بھی گرفتاری سے پہلے مسلمان ہوجائے ، حد ساقط ہوجائے گی اور اگر گرفتاری اور قیام بیّنہ (گواہ) کے بعد اسلام لائے تو حد ساقط نہیں ہوگی اس کی سزا قتل ہے؛ مگر یہ کہ عناوین ثانویہ اس طرح کے موارد میں مانع ہوں۔

دسته‌ها: زنا کی حد

باکرہ لڑکی کے ساتھ زنا بالجبر کرنے سے مہر المثل کا ضمان

باکرہ لڑکی کے ساتھ زناء عنف کے مورد میں ذیل کے سوالوں کا جواب عنایت فرمائیں:۱۔ کیا غیر بالغ اور باکرہ لڑکی کے ساتھ زناء عنف مہر المثل کے ضمان کا سبب بنتا ہے؟۲۔ لڑکی کے بالغ ہونے کی صورت میں اوپر دئیے گئے دونوں فرضوں میں کےا کوئی فرق ہے؟۳۔ چنانچہ کوئی شخص شادی کے جھوٹے وعدے کے ساتھ ایک باکرہ لڑکی سے زنا کرے، لڑکی کے مکرَہ نہ ہونے کو ملحوظ رکھتے ہوئے، کیا زانی مہر امثل کا ضامن ہے؟

جواب: جی ہاں، مہر المثل کے ضمان کا سبب بنتا ہے۔جواب 2: اس اعتبار سے ان دونوں میں کوئی فرق نہیں ہے۔جواب 3: مہر المثل کا ضامن نہیں ہے ؛ لیکن حد کے علاوہ لڑکی کے فریب دینے کی وجہ سے تعذیر بھی رکھتا ہے، مذکورہ صورت میں اس کو حاکم شرع یہ پیش کش کرسکتاہے کہ اگر وہ اس لڑکی سے شادی کرے تو اس کی تعذیر کو بخش سکتا ہے، ورنہ سخت سزا دی جائے گی۔

دسته‌ها: زنا کی حد

محارم کے ساتھ زنا بالجبر کا حکم

ایک خاتون نے اپنی۲۰/سالہ بیٹی کے ساتھ آکر اپنے شوہر کے خلاف جو اس وقت قید میں ہے، اپنے دفاع کی خاطر مجھے وکالت دی ہے، اس کا شوہر ایک سخت مزاج اور گھر کے اندر ڈکٹیٹر اور مطلق العنان حاکم تھا ، نعوذبالله تقریباً ۸/سال تک اپنی بیٹی سے زنا کرتا رہا جس کا نتیجہ ایک بے گناہ بچی ہے جو اس و قت سات سال کی ہوچکی ہے!! آپ سے گزارش ہے کہ باپ اور اس کی بیٹی کے بارے میں جو باپ کے ظلم وزیادتی کی وجہ سے اس کے نامشروع مطالبات مانتی رہی ، شرعی حکم بیان فرماتے ہوئے اس بچی کی شرعی اور قانونی وضعیت کو بھی روشن فرمائیں۔

جواب: چنانچہ باپ کا جرم ثابت ہوجائے، اس کا حکم ۳ بار سزائے موت ہے؛ محارم کے ساتھ زنا کی وجہ سے، عنف (زبردستی) کی وجہ سے اور زناء محصنہ کی وجہ سے اور اگر بیٹی مجبور تھی تو حد نہیں رکھتی، لیکن اگر بیوی اس دعوے کو ثابت نہ کرپائے تو شوہر حدقذف کا تقاضا کرسکتا ہے، مذکورہ بچی باپ کی طرف سے نامشروع ہے لہٰذا اس کی وارث نہیں بن سکتی؛ لیکن اس کا نفقہ وخرچ اس (زانی) کے اوپر ہے۔

دسته‌ها: زنا کی حد

زنا میں احصان کے مستحق ہونے کے شرائط

کیا زانی ذیل کے موارد میں رجم کا مستحق ہے؟۱۔ احصان سے بچنے کے لئے سفر کیا اور زنا کا مرتکب ہوگیا۔۲۔ ایسے حالات میں زنا کا مرتکب ہوا ہے جبکہ بیوی یا شوہر بیماری کی وجہ سے جماع کی آمادگی نہیں رکھتے تھے، اگرچہ تمام دیگر لذتیں ممکن تھیں۔۳۔ زنا اس وقت واقع ہوا جب شوہر بیوی میں ناراضگی اور گھریلو اختلاف کی وجہ سے مجامعت ممکن نہیں تھی۔۴۔ زنا کا ارتکاب بیوی یا شوہر کے روزے کی حالت میں ہوا۔۵۔ عورت طلاق رجعی کی عدت میں زنا کی مرتکب ہوئی ہے (ملحوظ رہے کہ عورت کو رجوع کرنے کا حق نہیں ہوتا)۶۔ مرد اپنی بیوی کے ایام حیض یا نفاس میں زنا کا مرتکب ہوا ہے۔

جواب: تمام بالا صورتوں میں سے کسی صورت میں بھی زناء محصنہ ثابت نہیں ہے، مگر روزے کے موارد میں ؛ کیونکہ روزہ کی ممنوعہ مقدار احصان پر ضرر انداز نہیں ہوتی، ہرچند کہ فقہاء کے درمیان مشہور یہ ہے کہ طلاق رجعی کی عدت میں مرد اور عورت کی طرف سے زنا کرنا، زناء محصنہ شمار ہوتا ہے؛ لیکن ان کی دلیل قانع کنندہ نہیں ہے۔

دسته‌ها: زنا کی حد
پایگاه اطلاع رسانی دفتر مرجع عالیقدر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
سامانه پاسخگویی برخط(آنلاین) به سوالات شرعی و اعتقادی مقلدان حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
آیین رحمت - معارف اسلامی و پاسخ به شبهات کلامی
انتشارات امام علی علیه السلام
موسسه دارالإعلام لمدرسة اهل البیت (علیهم السلام)
خبرگزاری دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی