سوالات کو بہت مختصر، کم سے کم لاین میں بیان کریں اور لمبی عبارت لکھنے سے پرہیز کریں.

خواب کی تعبیر، استخارہ اور اس کے مشابہ سوال کرنے سے پرہیز کریں.

captcha
انصراف
انصراف

جواب: اگر لوگوں کی نظر میں ایسا کرنا، میت کی توہین کا باعث نہ ہو تو ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کیا جاسکتاہے لیکن بہتر یہ ہے کہ دوسری جگہ منتقل ن

میت کو دفن کرنے کے بعد کتنی مدت تک نبش قبر حرام ہے ؟

جواب: نبش قبر کے لئے کوئی خاص مدت معین نہیں ہے ، اس لئے کہ اشخاص کا بدن اور اسی طرح قبر کی زمینیں مختلف ہیں، فقط اس صورت میں نبش قبر جائز ہے کہ جب یقین ہو جائے کہ میت کے بدن کے تمام آثار و نشا نات، ختم ہوگئے ہیں ۔

ضرورت کے وقت نبش قبر کا جائز ہونا

ایک مومن کی قبر کے پاس ، بیت الخلاء بنادیئے ہیں جس کی وجہ سے ، قرآن کا ایک سورہ بھی وہاں پر پڑھنا ،ممکن نہیں رہاہے ، مربوطہ عہدہداران اور ذمہ داران سے بیت الخلاء دوسری جگہ منتقل کرنے کے سلسلے میں رجوع کیا گیا جو موٴثر واقع نہیں ہوا ، کیا آپ اجازت دیتے ہیں کہ کہ قبر کو کھول کر میت کو دوسری جگہ منتقل کردیں ؟

ان پر زور ڈالئے کہ بیت الخلاء کو دوسری جگہ منتقل کریں اور ان ذمہ داران و عہدہ داران کو بتائیے کہ یہ کام شرعاً جائز نہیں ہے ، اسلئے کہ یہ موٴمن کی قبر کی توہین ہے اور اگر اس حالت کا باقی رہنا میت کی بے حرمتی کا باعث ہوتو اس کو دوسری جگہ منتقل کرنا جائز ہے ۔

قرآن و تفسیر نمونه
مفاتیح نوین
نهج البلاغه
پاسخگویی آنلاین به مسائل شرعی و اعتقادی
آیین رحمت، معارف اسلامی و پاسخ به شبهات اعتقادی
احکام شرعی و مسائل فقهی
کتابخانه مکارم الآثار
خبرگزاری رسمی دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی
مدرس، دروس خارج فقه و اصول و اخلاق و تفسیر
تصاویر
ویدئوها و محتوای بصری
پایگاه اطلاع رسانی دفتر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی مدظله العالی
انتشارات امام علی علیه السلام
زائرسرای امام باقر و امام صادق علیه السلام مشهد مقدس
کودک و نوجوان
آثارخانه فقاهت