سوالات کو بہت مختصر، کم سے کم لاین میں بیان کریں اور لمبی عبارت لکھنے سے پرہیز کریں.

خواب کی تعبیر، استخارہ اور اس کے مشابہ سوال کرنے سے پرہیز کریں.

captcha
انصراف
انصراف
چینش بر اساس:حروف الفباجدیدترین مسائلپربازدیدها

مسجد کے متولی کی ذمہ داریاں

مسجد کے متولی کی کیا ذمہ داری ہے؟ مسجد کے متعلق اس کے کیا وظائف ہیں؟ کیا مسجد کو ادارہ کرنا اور اس کے منصوبے بنانا سب متولی کے کاندھوں پر ہے، یا یہ سب ذمہ داریاں مسجد کی کمیٹی کے اوپر ہیں؟

مسجد کے متولی کا وظیفہ ہے کہ اگر مسجد کے موقوفات وغیرہ ہوں تو ان کی حفاظت کرے اور ان کو مسجد کے کاموں میں خرچ کرے اور باقی کام نمازیوں سے مربوط ہیں ۔

دسته‌ها: مسجد

مسجد میں نعرے لگانا۔

مسجدوں میں مذہبی جیسے نعرہٴ حیدری لگانا جیسا کہ پاکستان کی بعض مسجدوں میں رائج ہے ، کیا یہ عمل ، مکروہ ہے ؟

جواب: ایسے نعرے لگانے میں کوئی حرج نہیں ، جن کا مضمون صحیح اور مذہبی ہو لیکن شرط یہ ہے کہ نماز یوں کے لئے مزاحمت ایجاد نہ کریں نیزوہ نعر ے ایسی آوازوں پرمشتمل نہ ہوں جن سے مسجدوں کی توہین ہوتی ہے ۔

دسته‌ها: مسجد کے احکام

مسجد کی کمیٹی کی اجازت کے بغیر وہاں قرآن کا درس رکھنا

اگر مسجد کے متولی حضرات یا امام باڑے کی کمیٹی والے کہیں کہ ہم راضی نہیں ہیں کہ مسجد یا امام باڑے میں قرآن کی کلاس ہو، تو کیا ان کی بات کی رعایت کرنا ضروری ہے؟

اس طرح کے کاموں میں ان کی رضایت ضروری نہیں ہے، البتہ بہتر ہے کہ ان سے مل کر پروگرام طے کریں اور اس بات کا خیال رہے کہ نمازیوں کے لیے کسی رکاوٹ کا باعث نہ ہو۔

دسته‌ها: مسجد

متولی کی اجازت کے بغیر مسجد کو نئے سرے سے بنانا

معیّن متولی کے ہوتے ہوئے کچھ خیّر افراد نے بغیر متولی کی اجازت کے مسجد کو دوبارہ تعمیر کرادیا ہے، اس مسجد کی نئی عمارت میں نماز پڑھنے کا کیا حکم ہے؟

ایسے موقعوں پر محترم متولی کی اجازت سے کام کرنا چاہیے؛ لیکن اگر اس کی اجازت کے بغیر کام انجام پایا ہے تو مسجد میں نماز پڑھنا یہاں تک کہ مسجد کی نئی عمارتوں میں بھی نماز پڑھنے میں کوئی حرج نہیں ہے ۔

دسته‌ها: مسجد

لاوٴڈاسپیکر سے نما زجماعت کی تکبیریں کہنا

ایک عرصہ سے ہمارے گاوٴں کی مسجد کا مکبّر نماز کی تکبیرات کو لاوٴڈاسپیکر سے کہتا ہے، ایک شخص، کچھ مامومین کے ذہن میں یہ بات ڈال دیتا ہے کہ وہ نماز جماعت، جس کی تکبیریں لاوٴڈاسپیکر سے کہی جاتی ہیں باطل اور اس کی قضا بھی واجب ہے! اسی وجہ سے کچھ مامومین جماعت کے وقت فرادیٰ نماز پڑھتے ہیں، حالانکہ جب سے نماز جماعت لاوٴڈاسپیکر سے پڑھائی جارہی ہے تو نمازیوں کی تعداد بڑھ گئی ہے نیز لاوٴڈاسپیکر کے استعمال کا مقصد فقط نماز کی تبلیغ اور مومنین کی تشویق کے علاوہ اور کچھ نہیں ہے لہٰذا ذیل میں تحریر شدہ امور کے سلسلے میں اپنی نظر مرقوم فرمائیں:۱۔ وہ جماعت جس کی تکبیریں لاوٴڈاسپیکر سے کہی جائیں اس کا کیا حکم ہے؟۲۔ اس شخص کی نماز کا کیا حکم ہے جو نماز جماعت کے وقت فرادیٰ نماز پڑھتا ہے؟۳۔ اس شخص کا کیا حکم ہے جو مذکورہ مطلب کو لوگوں کے ذہنوں میں ڈال کر جماعت میں تفرقہ اور جدائی کا باعث ہوا ہے؟

۱۔ اگر نماز کی تکبیریں لاوٴڈاسپیکر سے کہی جائیں تو جماعت کو کسی طرح کا کوئی نقصان نہیں پہنچتا ہے، لیکن لاوٴڈاسپیکر کی آواز کو اس طرح منظم کریں کہ جس سے دوسروں کے لئے مزاحمت ایجاد نہ ہو، خصوصاً نماز صبح کے اوّل وقت؛ بہرحال اگر تکبیر کہنے والا اس دستور کی مخالفت بھی کرے تو بھی نماز جماعت کو کوئی نقصان نہیں ہے ۔۲۔ وہ مومنین جو جماعت کے وقت اپنی نمازوں کو فرادیٰ پڑھتے ہیں اگر ان کی نمازیں جماعت کی توہین امام جماعت کی ہتک حرمت کا باعث ہوں تو ان کی نمازوں میں اشکال ہے ۔۳۔ مومنین کو مسئلہ کے جانے بغیر اپنی طرف سے ایسے کسی اظہار نظر کرنے کا حق نہیں ہے جو مومنین کے درمیان تفرقہ کا باعث بنے ۔

دسته‌ها: مسجد

دوسری جماعت کے لئے پہلے امام جماعت کی مرضی

مہربانی فرماکر مندرجہ ذیل سوالات کے جواب عنایت فرمائیں:۱۔ اگر کوئی امامِ جماعت، اعتراض کی وجہ سے نماز جماعت کو ترک کردے اور مسجد کی کمیٹی کے افراد نیز مومنین کے مکرر اصرار کے باوجود بھی مسجد آنے پر راضی نہ ہو جبکہ مسجد خصوصاً محرم اور صفر کے تبلیغی ایّام میں تعطیل ہوجائے کیا مسجد کی کمیٹی کسی دوسرے جامع الشرائط امام جماعت کو مسجد میں نماز جماعت کرانے کے لئے دعوت دے سکتی ہے؟۲۔ اگر پہلا امام جماعت کہے: ”میں راضی نہیں ہوں کہ کوئی دوسرا امام جماعت اس مسجد میں جماعت کرائے“ کیا اس کی یہ بات مانی جائے گی؟۳۔ کیا امامِ جماعت، مسجد کی کمیٹی سے ماہانہ تنخواہ کا مطالبہ کرسکتا ہے؟

جب بھی کوئی امام جماعت کسی بھی وجہ سے مسجد کو چھوڑدے، اور وہاں پر نماز جماعت کرانے کے لئے آمادہ نہ ہو، تو اس صورت میں دوسرے جامع الشرائط امام جماعت کے ذریعہ نماز جماعت برپا کرنے میں اس کی رضایت شرط نہیں ہے ۔ امام جماعت تنخواہ کا مطالبہ بھی نہیں کرسکتا، لیکن سزاوار ہے کہ مومنین اس کا انتظام کریں، بہرحال بہتر ہے کہ اختلافات کو مصالحت سے دور کرلیا جائے ۔

دسته‌ها: مسجد

غیر استعمال گلی کا مسجد میں الحاق کرنا

ہمارے محلّے میں ایک مسجد ہے پہلے اس کے آگے ایک عمومی حمام تھا اور مسجد اور حمّام کے درمیان ایک گلی تھی، حمام کے گرجانے اور سڑک کے چوڑی ہوجانے اور وہاں پر ایک میدان بن جانے کی وجہ سے حمام کی جگہ سڑک کا جزء بن گئی ہے اور مسجد کے سامنے والی گلی میدان کے کنارے پر آگئی، کیونکہ اب اس گلی کے استعمال کی کوئی جگہ نہیں رہ گئی ہے اور جائز ہونے کی صورت میں وہاں پر مسجد کے لئے جوتے رکھنے کی جگہ بنائی جاسکتی ہے ۔ یہ مذکورہ زمین کچھ ایسے اشخاص کی ملکیت ہے کہ یا تو وہ ملک چھوڑچکے ہیں یا اس کے وارثین کی تعداد اتنی ہے کہ سب کی رضایت کا امکان میسر نہیں ہے، دوسری طرف سے یہ کہ مسجد کی زمین، سابق حمام اور گلی اُن کے مالکین کی مرضی سے عمومی فائدہ کے لئے بنائے گئے تھے، مذکورہ وضاحت کے تحت کوچہ کو مسجد سے الحاق کے سلسلے میں کیا حکم ہے؟

اگر حال حاضر میں مذکورہ گلی سے آنے جانے کے لئے استفادہ نہ کیا جارہا ہو اور میدان اور سڑک آنے جانے کی مشکل کو کامل طور سے حل کررہے ہوں اور جیسا کہ آپ نے تحریر کیا کہ سابقہ گلی کا فائدہ اتنا ہے کہ اس کو مسجد کے لئے استعمال کیا جائے، ایسے حالات میں کوئی ممانعت نہیں کہ اس گلی کو مسجد کے نفع میں استعمال کیا جائے ۔

دسته‌ها: مسجد
قرآن و تفسیر نمونه
مفاتیح نوین
نهج البلاغه
پاسخگویی آنلاین به مسائل شرعی و اعتقادی
آیین رحمت، معارف اسلامی و پاسخ به شبهات اعتقادی
احکام شرعی و مسائل فقهی
کتابخانه مکارم الآثار
خبرگزاری رسمی دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی
مدرس، دروس خارج فقه و اصول و اخلاق و تفسیر
تصاویر
ویدئوها و محتوای بصری
پایگاه اطلاع رسانی دفتر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی مدظله العالی
انتشارات امام علی علیه السلام
زائرسرای امام باقر و امام صادق علیه السلام مشهد مقدس
کودک و نوجوان
آثارخانه فقاهت