سوالات کو بہت مختصر، کم سے کم لاین میں بیان کریں اور لمبی عبارت لکھنے سے پرہیز کریں.

خواب کی تعبیر، استخارہ اور اس کے مشابہ سوال کرنے سے پرہیز کریں.

captcha
انصراف
انصراف
چینش بر اساس:حروف الفباجدیدترین مسائلپربازدیدها

فحش فلموں اور معاشرے کو خراب کرنے والے آلات کو نابود کرنا

ہمارے زمانے کے مہم مسائل میں سے ایک مسئلہ اخلاقی فساد کا مسئلہ ہے کہ جس نے ہمارے جوانوں کو بگاڑ دیا ہے اور ان کو ہلاک کرنے کے درپے ہے، اس کے بہت سے پہلو ہیں ان میں سے سب سے واضح پہلو ویڈیو فلمیں اور کیسٹیںہیں کہ جن کا معاشرے کی تہذیب کو خراب کرنے اور جوانوں کو منحرف کرنے میں بہت بڑا حصّہ ہے، اور افسوس کہ انتظامیہ اور عدلیہ اس سلسلے میںبہت سست عمل کرتے ہیں، کیا ایسی چیزوں کو اس دلیل سے کہ یہ اسلامی تہذیب کو ختم کررہی ہیں، نابود کرسکتے ہیں؟ کیا ان جیسی چیزوں کو جیسے ڈش انٹینا وغیرہ کہ جس کا کردار فحش ویڈیو فلموں جیسا یا اس سے شدید ہے، نابود کیا جاسکتا ہے؟

یقیناً فحشا اور فساد کے آلات کو نابود کیا جاسکتا ہے اور یہ کام ضمان کا سبب بھی نہیں ہےن لیکن لوگوں کو یہ اجازت نہیں ہے کہ اپنی مرضی سے یہ کام کریں؛ کیونکہ اس صورت میں ہرج ومرج لازم آئے گا، بلکہ منصوبہ بندی اور قوانین کے تحت، اور حاکم شرع اور مربوطہ حکّام کی ریز نگرانی انجام دیا جائے ۔

دسته‌ها: ضمانت کے اسباب

نقصان اٹھانے والے کا بڑھتے ہوئے نقصان کو روکنا

کیا علم وقدرت کی صورت میں نقصان اٹھانے والا شخص موظّف ہے کہ بڑھتے ہوئے نقصان کی روک تھام کرے؟ اگر جواب مثبت ہو اور یہ کام نہ کرے، کیا نقصان پہنچانے والا اس نقصان کو بھی پورا کرے گاجس کو نقصان اٹھانے والا روک سکتا تھا؟

اس صورت میں جب کہ نقصان اٹھانے والا نقصان کو بڑھنے سے روک سکتا ہو اور عمداً اس کام کو نہ کرے، نقصان کا زیادہ ہونا خود اس کی ذمہ داری ہے اور وہ شخص جس نے نقصان کو ایجاد کیا ہے، نقصان کے زیادہ ہونے کے مقابل میں ضامن نہیں ہے ہمارے فقہاء نے اس مسئلہ کو کتاب قصاص میں ، اس شخص کے بارے میں جس کو کسی نے دریا میں ڈال دیا ہو اور وہ خود اپنے آپ کو نجات دے سکتا تھا لیکن اقدام نہ کرے، ذکر کیا ہے اور کہا ہے” شخص اول ضامن نہیں ہے“ اور چونکہ اس حکم کو قواعد کی بنیاد پر بیان کیا ہے لہٰذا دوسرے موارد منجملہ اموال میں سرایت دے سکتے ہیں۔

دسته‌ها: ضمانت کے اسباب

لڑائی جھگڑے سے وجود میں آئے ڈر ودہشت کی وجہ سے مرجانا

ممکن ہے جھگڑے کے طرفین میں سے کوئی ایک جھگڑے سے وجود میں آئے دل کے ہیجان کی وجہ سے سکتہ قلبی (ہارٹ اٹیک) کا شکار ہوکر فوت ہوجائے، اس غرض سے کہ لاش کا پوسٹ مارٹم کرنے کے بعد دقیق معائنہ کیا جائے شاید قلبی بیماری کے نقع میں یا جدید یا قدیم سکتہ قلبی کے نقع میں کچھ علامتیں مل جائیں، قاضی معمولاً مقدَّمہ کی فائل کو، مربوطہ ڈاکٹروں کے کمیشن کے پاس بھیجتا ہے اور ان کی نظر کو جھگڑے کی وجہ سے وجود میں ہیجان اور خوف کی تاثیر کو بیماری کے شدید ہونے اور اس کے جلدی مرنے کے سلسلے میں، دریافت کرتا ہے، لہٰذا حضور فرمائیں:ایک: جب بھی کوئی جھگڑے سے وجود میں آئے ہیجان کی وجہ سے فوت کرجائے، کیا قانونی ڈاکٹر کی تشخیص کی صورت میں، جھگڑے کے ذمہ دار کو دیت کے اوپر محکوم کیا جاسکتا ہے؟دو: کیا جھگڑے کا ذمہ دار کہ جو مرنے والے کے غصّہ اور سکتہ قلبی کا سبب ہوا ہے قتل میں مباشر ہے یا یہ کہ(قانونی ڈاکٹر کی نظر کے مطابق) تاثیر عمل کے برابر دیت ادا کرے؟

جواب: اگر جھگڑے اور روحی فشار کا ذمہ دار خود متوفی تھا، یا بیرونی عوامل موٴثِّر تھےتو کوئی بھی ضامن نہیں ہے ؛ لیکن اگر حسّی قرائن اور اہل خبرہ کے قول سے معلوم ہوجائے کہ طرف مقابل اس کام کا عامل تھا تو وہ ہی تاثیر کی نسبت ضامن ہے۔

دسته‌ها: ضمانت کے اسباب

بے احتیاطی کی وجہ سے کاری گر کی اںگلیوں کا کٹ جانا

سنگ تراشی کے کاری گر کی چار انگلیوں کے دودو پورے پتھر کاٹنے والی مشین میں آکر کٹ گئے، بیان مطلب یہ کہ چونکہ پتھر کاٹنے والی مشین کی چین کو صاف کرنا دو آدمیوں کا کام ہونا ہے، ایک مشین کے پیچھے بٹن دباتا ہے تاکہ چین اوپر سے نیچے آئے اور دوسرا زنجیر کو صاف کرتا ہے ، اس شخص نے بھی اپنے ایک ساتھی کو بلایا ، یہ شخص جس کو مدد کے لئے بلایا تھا، بلانے والے کے حکم کے مطابق مشین کے بٹن کو دباتا ہے، جس سے بلانے والے کی چار اںگلیاں کٹ جاتی ہیں ، کیا اس دیت کا کوئی تعلق ہے اور اگر تعلق ہے کیا مالک کے ذمہ ہے یا اس کے ساتھی کے؟

جواب: اس صورت میں جب اس نے مدد کو بلانے والے کے حکم کے مطابق فقط بٹن کو دبایا اوردوسرا کوئی کام انجام نہیں دیا ہو اورخطا خود اںگلیاں کٹنے والے کی طرف سے تھی، دیت کسی پر بھی نہیں آتی، لیکن اگرکام کے وقت ، کام کے قانوں یا خاص معاہدہ کے مطابق ہر طرح کی خطاء اور حادثہ کا جبران مالک کے ذمہ ہو تو اس شرط پر عمل ہونا چاہئے۔

دسته‌ها: ضمانت کے اسباب

موت کے اکسیڈینٹ میں پیچھا کرنے والے کا ضامن ہونا

زید نے اپنی موٹر کار کو اپنے بیٹے عمرو کے اختیار میں دی اورعمرو نے اس موٹر کار کو اپنی غیر شرعی لڑکی دوست کے سپرد کردی، عمرو کے باپ نے جب اس لڑکی کو جو اس کے بیٹے کی دوست تھی ، سڑک پر ڈرائیوںگ کرتے دیکھا اپنی گاڑی کو اس کے تعاقب میں ڈال دیا، لڑکی نے جب دیکھا کہ کوئی اس کا تعاقب کررہا ہے اپنی گاڑی کی رفتار بڑھا دی نتیجة گاڑی اس کے کنٹرول سے باہر ہوجاتی ہے اور ایک راہ گیر کو قتل اور دوسرے کو زخمی کردیتی ہے فنی ماہروں نے رپوٹ دی کہ غلطی لڑکی کی تھی، لیکن زید (عمرو کا باپ) بھی حادثہ ہونے میں ۳۰/ فیصد کا مقصِّر ہے لہٰذا فرمائیں:۱۔ کیا زید بھی مقصِّرہے اور اس کو بھی دیت دینا چاہئے؟۲۔ اس چیز کو مد نظر رکھتے ہوئے کہ اس لڑکی کے پاس ڈرایئوںگ سائیسنس نہیں تھا اور عمرو نے ایسے شخص کو موٹر کار دی تھی جب کہ یہ کام قانونا جرم ہے، کیا عمرو دیت کے ادا کرنے پر ذمہ دار ہے؟

جواب 1:اس صورت میں جب کہ زید کا مقصد اپنے مال کو حاصل کرنا تھا تو اس کی کوئی تقصیر نہیں ہے اور دیت میں سے کوئی چیز اس پر نہیں ہے۔جواب 2: وہ دیت کی ادائیگی پر ذمہ دار نہیں ہے، لیکن اپنے عمل کی خاطر تعذیر کا مستحق ہے۔

دسته‌ها: ضمانت کے اسباب
دسته‌ها: ضمانت کے اسباب

کھیل کے مقابلوں میں چوٹیں لگنا

بہت سے کھیلوں میں بہت زیادہ چوٹیں لگ جاتی ہیں، اس طرح کے بہت سی جگہوں میں تو زخم تک لگ جاتے ہیں یا کھال نیلی یا سرخ ہوجاتی ہے، ان کھیلوں کا کیا حکم ہے؟

اگر اپنے ذاتی دفاع، یا ملک اور مسلمانوں کی عزت وآبرو کے لئے ہو تو کوئی اشکال نہیں ہے، لیکن کھلاڑی لوگ کھیل سے پہلے ایک دوسرے سے برائت حاصل کرلیں تاکہ ایک دوسرے کے ضامن نہ ہوں ۔

دسته‌ها: ضمانت کے اسباب
پایگاه اطلاع رسانی دفتر مرجع عالیقدر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
سامانه پاسخگویی برخط(آنلاین) به سوالات شرعی و اعتقادی مقلدان حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
آیین رحمت - معارف اسلامی و پاسخ به شبهات کلامی
انتشارات امام علی علیه السلام
موسسه دارالإعلام لمدرسة اهل البیت (علیهم السلام)
خبرگزاری دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی