حقوقی اور کیفری مدت کا گزر جانا
آپ اپنا نظریہ حقوقی زمانہ (اتنی مدت کا گزر جانا کہ پھر اسکے بعد محکمہ عدالت میں اسکے مقدمہ کی سماعت نہ ہو )کے سلسلے میں اور کیفر ی زمانہ (اتنی مدت گزر جائے کہ پھر مجرم کا تعاقب نہ کیا جائے یا گر تعاقب کیا جارہا تھا تو پھر اسکے بعد تعاقب جاری نہ رہے یا اگر یقینی حکم صادر ہو گیا ہو تو پھر اس پر عمل در آمد نہ ہو سکے متعلق بیان فرمائیں ؟
جواب : ظاہراً اسلام کے فقہی قوانین میں مدت گزرنے کے نام سے کوئی قاعدہ یا قانون نہیں ہے فقط جو بات اس سلسلے میں ملتی ہے وہ یہ ہے کہ کبھی کبھی مدت کا گزرنا صاحب حق کے اعراض اور اس کے بری ہونے پر یقینی دلیل یا شرعی حجت ہو جاتی ہے اور کبھی کبھی ممکن ہے کہ عناوین ثانویہ ّ اس طرح کے جرائم یا حقوق کی تحقیق کے لئے مانع ہو جائیں لیکن ان دو صورتوں کے علاوہ ظاہراً کوئی مسئلہ مدت گزر جانے کے نام سے نہیں پایا جاتا ہے