سوالات کو بہت مختصر، کم سے کم لاین میں بیان کریں اور لمبی عبارت لکھنے سے پرہیز کریں.

خواب کی تعبیر، استخارہ اور اس کے مشابہ سوال کرنے سے پرہیز کریں.

captcha
انصراف
انصراف

جو شخص بیماری کی وجہ سے اعمال بجا لانے میں قادرنہیں ہے

اس شخص کا وظیفہ کیا ہے جوبیماری یا سی طرح کی دیگر وجوہات کی بناپر منیٰ کے اعمال یاطواف، سعی اور مکہ کے اعمال بجالانے پر قادر نہیں ہے ؟

جواب :۔ یہ شخص محصور کے حکم میں ہے لیکن اگر کسی کو نائب بنا سکتا ہے تو یہ کام حج کے اعادہ کے لئے کفایت کرے گا آئندہ سال دوبارہ حج کرنا لازم نہیں ہے ۔

جلاٹین (gelatine) کا حکم

ژلاٹین(Gelateen) ایک ایسا مادہ ہے جو اسیڈ (acid)یا بعض کیمیکل کو ایک خاص طریقے سے استعمال کرکے گائے یا خنزیر کی ہڈیوں اور کھال سے حاصل کیا جاتا ہے ، اس مادہ کو حاصل کرنے کے اعتبار سے ہڈیوں اور کھال کو ایک ایسے کپڑے سے تشبیہ دی جا سکتی ہے جو مختلف قسم کے دھاگوں سے بُنا گیا ہو، اور اس میں ایک خاص طریقے کو بر روئے کار لا کر اُون کو الگ کیا جاسکتا ہو۔ یہ مادہ کھانے کی چیزوں ، دوائیوں ، فیلم کی ریل اور گوند جیسی مصنوعات بنانے میں استعمال ہوتا ہے ، موجودہ زمانے میں مغربی ممالک اس مادہ کو بناتے ہیں اور پوری دنیا کی مارکیٹ کو سپلائی کرتے ہیں! ۔الف) (Gelatine)کے ہڈی اور کھال سے حاصل کرنے کے طریقے کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا اسے استحالہ کی ایک قسم کہا جا سکتا ہے؟ب) نیز یہ کہ ملک کی ضرورت اس وقت بیرونی ممالک اور خاص طور پر مغربی ممالک کے ذریعہ سے پوری ہورہی ہے اور اس کے بنانے والے مادے کی طرف توجہ رکھتے ہوئے، اس کے استعمال کاکیا حکم ہے؟

جواب:الف) شک کے مواقع پر کہ جہاں معلوم نہ ہو کہ کس مادے سے حاصل کیا گیا ہے تو وہ حلیت اورطہارت کا حکم رکھتا ہے، اس کے بارے میں جستجو اور تحقیق بھی لازم نہیں ہے۔ب) اگر یقین ہو کہ حرام اور نجس مادے سے حاصل کیا گیا ہے تو اس پر استحالہ صادق نہیں آتا ، لیکن اس کے حلال اور پاک ہونے کے دوسرے طریقے موجود ہیں۔

مریض کے اصرار پر اس کے لیے مضر دوا تجویز کرنا

اس بات کہ پیش نظر کہ مریض فوری طور ہر خطرہ کی حالت میں ہو، اور کسی دوا کے بارے میں مریض کی حساسیت کا تعین نہ کیا جا سکے اور ڈاکٹر کے دوا تجویز کرنے سے مریض میں حساسیت پیدا ہو جائے اور اسے نقصان پہچا دے یا موت کا سبب بن جائے تو کیا اس میں ڈاکٹر قصوروار شمار ہوگا؟

بیمار یا اس کے ولی سے اس کام کی اجازت لینا ضروری ہے اور اگر ایسا کرنا ممکن نہ ہو تو ہم انہیں حاکم شرع کی حیثیت سے اس کام کی اجازت دیتے ہیں لہذا وہ قصور وار شمار نہیں ہوں گے مگر شرط یہ ہے کہ وہ دقت سے اسے انجام دین۔

آزمایشگاہ میں رشد شدہ نطفہ کا ضایع کرنا

ڈاکٹر حضرات آزمایشگاہ میں مرد اور عورت کی منی کو مشین میں رکھ کر اسے رشد دیتے ہیں، اس مقدمہ کے ضمن میں درج ذیل سوالوں کے جواب عنایت کریں:الف: اس مشین میں رشد شدہ نطفہ کو پھینکنے کا کیا حکم ہے؟ یا وہ سقط جنین کے حکم میں آ جائے گا اور اس کے طفل کامل (ذی روح) ہونے تک اس کی محافظت ضروری ہے؟ب: اگر اس کا پھینکنا جائز نہ ہو تو کیا اس کے بدلہ سقط جنین کی دیت دینا واجب ہے، واجب ہونے کی صورت میں دیت کس کے ذمہ ہوگی؟ج: جنین (بچہ) کے سقط کرنے میں روح پڑنے یا نہ پڑنے کے سلسلے میں کوئی فرق پایا جاتا ہے؟د: مذکورہ بالا سوال کی روشنی میں کیا اجبنی مرد اور عورت کی منی کو ایک دوسرے کے ساتھ جمع کرنا اور مشین میں رشد دینا جائز ہے؟ھ: اگر منی اجنبی مرد اور عورت کی ہو تو اس صورت میں اس کا کیا حکم ہے؟

جواب: الف۔ اس کی حفاظت واجب نہیں ہے۔ب۔ گزشتہ جواب سے واضح ہو گیا کہ دیت واجب نہیں ہے۔ج: جب تک زندہ انسان کی صورت میں نہ ہو جائے، اس کی حفاظت پر دلیل موجود نہیں ہے۔د: ان دونوں میں کوئی فرق نہیں ہے۔ھ: اشکال سے خالی نہیں ہے۔

نماز جمعہ کی دوسری رکعت میں قنوت کے بعد اضافی رکوع

اگر کوئی امام جمعہ نماز کی دوسری رکعت میں رکوع کے بعد قنوت پڑھا ہے اور غلطی سے قنوت کے بعد پھر دوبارہ رکوع کرلے تو اس صورت میں مامومین کا کیا وظیفہ ہے؟

امام اور اُن مامومین کی نماز جو امام کے ساتھ رکوع میں گئے ہیں باطل ہے، البتہ وہ مامومین جو امام کی غلطی پر متوجہ تھے اور رکوع میں نہیں گئے، وہ اپنی نماز کو جمعہ کی صورت میں پوری کریں گے اور پھر نماز ظہر بھی بجالائیں گے ۔

سگریٹ نوشی کا حکم

سگریٹ نوشی شروع کرنے یا پینے والوں کے عادی ہو جانے کا اس بات کے مد نظر کہ اس کا ترک کرنا ان نے لیے آسان یا مشکل ہے، کیا حکم ہے؟

سگریٹ اور تمام نشہ آور مواد کا استعمال حرام ہے، اگر اس بات کے پیش نظر کہ ان کا ترک کرنا تمام عادت کے شکار لوگوں کے لیے ممکن ہے لہذا اس میں اضطرار کا تصور نہیں ہے مگر یہ کہ ماہر اور دانا طبیب کسی کو خاص اس کا حکم دے اور اس مسئلہ میں نئے شروع کرنے والوں اور پرانے پینے والوں میں کوئی حرج نہیں ہے۔

ہڑتال کرنے والوں کو زبردستی کھانا کھلانا

ایسا شخص جس نے بھوک ہڑتال کر دی ہو اور اپنی جان کو یا کم سے کم اپنی سلامتی خطرہ میں ڈال دیا ہو، اس حالت میں صرف ڈاکٹر کے ذریعہ اس کو زبردستی غذا دیا جانا ہی اس کی جان کو بچا سکتا ہے، اس ضمن میں درج ذیل سوالوں کے جوابات عنایت فرمائیں:الف۔ کیا ڈاکٹر کے لیے ایسا کرنا واجب ہے یا وہ اس سے کوئی مطلب نہ رکھے؟ب۔ اگر اسے کھانا کھلانا واجب نہ ہو اور اس کام کے لیے انہیں زبردستی مارا پیٹا جائے تو اس کی جان بچانے کے لیے کس حد تک اسے مارا پیٹا جا سکتا ہے؟ج۔ اگر اس کی پٹائی اس کے بدن یا پوشت کی رنگت بدل جائے تو کیا اس کی دیت واجب ہے اور دیت کس کے ذمہ ہوگی؟د۔ مذکورہ بھوک ہڑتال میں اگر کسی کو یقین ہو کہ وہ اس میں اپنی جان دے دیگا جبکہ کسی دوسرے اپنے انجام کی کوئی خبر نہ ہو، کیا ان دونوں کی حالت میں فرق ہے؟ اگر فرق ہے تو اس میں ڈاکٹر کا اس دوسرے کے بارے میں کیا فریضہ ہے؟ھ۔ اگر ڈاکٹر کو زبردستی انہیں کھانا کھلانے کے لیے مجبور کیا جائے، اس غرض سے نہیں کہ ان کی جان بچ جائے بلکہ اس غرض سے وہ کسی بات کو ثابت کر سکیں اور اس کے لیے اس سے اقرار لے سکیں، اس صورت میں ڈاکٹر کا شرعی فریضہ کیا ہے؟

جواب: الف۔ ایسا کرنا ڈاکٹر اور تمام مسلمانوں کے لیے جہاں پر یہ واجب ہو جائے، واجب ہے ۔ب۔ بھوک ہڑتال کرنے والوں کے لیے خطرہ کے احساس کی صورت حد اقل ضرورت کے وقت جائز ہے ۔ج۔ جہاں پر واجب ہو جائے وہاں دیت نہیں ہے ۔د۔ ڈاکٹر کے لیے دونوں صورت حال میں کوئی فرق نہیں ہے ۔ھ۔ اگر مریض کی جان کو خطرہ نہ ہو تو ڈاکٹر اسے کھانا کھانے پر مجبور نہیں کر سکتا مگر یہ کہ ان موارد میں جہاں ملک اور اسلامی معاشرہ کی مصلحت کا تقاضا ہو۔

قرآن و تفسیر نمونه
مفاتیح نوین
نهج البلاغه
پاسخگویی آنلاین به مسائل شرعی و اعتقادی
آیین رحمت، معارف اسلامی و پاسخ به شبهات اعتقادی
احکام شرعی و مسائل فقهی
کتابخانه مکارم الآثار
خبرگزاری رسمی دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی
مدرس، دروس خارج فقه و اصول و اخلاق و تفسیر
تصاویر
ویدئوها و محتوای بصری
پایگاه اطلاع رسانی دفتر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی مدظله العالی
انتشارات امام علی علیه السلام
زائرسرای امام باقر و امام صادق علیه السلام مشهد مقدس
کودک و نوجوان
آثارخانه فقاهت