طویل مدت کے لئے بنک میں فیکس کی ہوئی رقم پر خمس
کیا اس رقم پرجو طویل مدت کے لئے بینک میں جمع کرائی ہے اور بینک مختلف کا م میں اس رقم کو استعمال کرتا ہے ، خمس واجب ہے۔؟
جواب:۔ اگر اس کا خمس نہیں دیا گیا ہے تو خمس ادا کرے ۔
جواب:۔ اگر اس کا خمس نہیں دیا گیا ہے تو خمس ادا کرے ۔
جواب:۔ان میں سے جو استعمال نہیں ہوئے انہیں واپس لوٹائیں لیکن جسقدر استعمال ہوگئے ہوں ان کے بارے میں وہ لوگ مقروض نہیں ہیں .
اس کی نیابت میں کوئی حرج نہیں ہے اور دوبارہ احرام کی بھی ضرورت نہیں ہے ۔
اس کی نیابت میں کوئی حرج نہیں ہے اور دوبارہ احرام کی بھی ضرورت نہیں ہے ۔
اس پر خمس ہوگا لیکن اگر وہ زیادہ تنگی میں ہوں تو ہم اس پیسے کے خمس کو ان لوگوں پر معاف کردیں گے
یہ لوگ منحرف ہیں، اگر چہ ظاہرا مسلمان ہیں، لہذا بہتر ہے کہ ان کے ساتھ رفت وآمد نہ رکھیں ،لیکن ان کو ان کے اعتقادات سے واپس پلٹایا جاسکتا ہے ۔
جواب: اس طرح کی مار پیٹ کا حکم، دیت اور ارش ہے؛ اور ماں باپ اور دوسروں میں کوئی فرق نہیں ہے۔
جواب: میت کے ضروری خرج جیسے کفن و دفن کے علاوہ اور کوئی حق نہیں ہے ۔
جواب :۔ بیتوتہ( شب گزارنے ) کے لئے رات کا پہلا آدھا حصہ یا دوسرا آدھا حصہ وہاں پر رہنا کافی ہے ۔
جواب:۔ دیت کی رقم پر خمس واجب نہیں ہے ۔
جواب:۔ گذشتہ مسئلہ کی طرح ہے ۔(جب بھی ذاتی استفادہ اور استعمال کی غرض سے درخت لگائے جائیں تو ان پر خمس نہیں ہے لیکن اگر تجارت وغیرہ کے لئے لگائے جائیں تو خمس ہے ۔ )
ماں اور پاب کے ظلم کے مقابل میں احقاق حقوق کرنے میں کوئی اشکال نہیں ہے اور وہ اس قاعدہ سے الگ ہے؛ لیکن جس قدر بھی ہوسکے درگذر کریں یہی بہتر ہے ۔