عاصم کی قرائت کے علاوہ کسی دوسری قرائت کے مطابق نماز پڑھنا
کیا نماز کو ”عاصم“ کی قرائت کے علاوہ دوسری تمام قرائتوں سے بھی پڑھا جاسکتا ہے؟ مثلاً کلمہٴ ”مالک“ فقط عاصم اور کسائی کی قرائت میں ”مالک“ پڑھا گیا ہے جبکہ تمام قرّاء سبعہ نے اس کو ”ملک“ پڑھا ہے، اگر نمازی ”ملک“ پڑھنا چاہے تو کیا اس کے لئے ضروری ہے کہ نماز سے پہلے اپنی قرائت کی نوعیت کو مشخص کرے؟
حفص کی عاصم سے مروی قرائت کے علاوہ پڑھنے میں چونکہ یہی قرائت مشہور بھی ہے، اشکال ہے ۔