مسجد میں ہبہ یابخشش کرنا
کیا کافروں کو مسجدوں میں داخل ہونے سے روکنا لازم و ضروری ہے ؟
جواب : احتیاط واجب یہ ہے کہ کافروں کو مسجد میں داخل ہونے سے روکا جائے مگر جبکہ اسلام میں تحقیق یا اسی طرح کے دوسرے کام سے داخل ہونا چاہیں ۔
جواب : احتیاط واجب یہ ہے کہ کافروں کو مسجد میں داخل ہونے سے روکا جائے مگر جبکہ اسلام میں تحقیق یا اسی طرح کے دوسرے کام سے داخل ہونا چاہیں ۔
اگر ضروری ہو اور وہاں کے حرام رسم ورواج سے ، متاٴثر نہ ہو، تب کوئی اشکال نہیں ہے ۔
اگر وہاں پر جانے سے، اس کے دین، عقیدے اور اخلاق کو چوٹ لگتی ہے تب اس کے لئے مخالفت کرنا جائز ہے ۔
جواب:۔ اس صورت میںکاغذی رومال اور خط دار کاغذ پر سجدہ کرنا جائز ہے جب کاغذ کے خطوط (لائین) کاغذ تک پیشانی کے پہنچنے میں مانع نہ ہوں، یا خطوط کے درمیان سجدہ صحیح ہونے کی وجہ مقدار بھر فاصلہ ہو۔
زندگی کی ضروری اشیا اگر شان کی حدود میں ہوں تو اُن پر خمس نہیں ہے ۔
جواب:۔چہرہ اور گٹّوں تک ہاتھ، پردہ کے حکم سے جدا ہیں اور ان کا چھپانا واجب نہیں ہے .
جواب: اگر آپ کا سوال یہ ہے کہ چور کئے ہوئے مال کی چوری کی کیا سزا ہے تو جواب یہ ہے کہ اس کام کی کوئی شرعی حد نہیں ہے ، لیکن ےہ کام لوگوں کے اموال میں تصرف کی خاطر تعذیر رکھتا ہے۔
جواب: اگر آپ کا سوال یہ ہے کہ چور کئے ہوئے مال کی چوری کی کیا سزا ہے تو جواب یہ ہے کہ اس کام کی کوئی شرعی حد نہیں ہے ، لیکن ےہ کام لوگوں کے اموال میں تصرف کی خاطر تعذیر رکھتا ہے۔
جواب: اگر آپ کا سوال یہ ہے کہ چور کئے ہوئے مال کی چوری کی کیا سزا ہے تو جواب یہ ہے کہ اس کام کی کوئی شرعی حد نہیں ہے ، لیکن ےہ کام لوگوں کے اموال میں تصرف کی خاطر تعذیر رکھتا ہے۔
جواب: اس صورت میں جب اس پر حد شرعی جاری ہو تو ان امور کی وجہ سے کوئی چیز اس کے اوپر عائد نہیں ہوتی۔
جواب ( باخبر لوگوں کی گواہی کے مطابق ) پلاٹینم اور سفید سونا دوالگ الگ چیزیں ہیں پلاٹینم ایک الگ دھات ہے اور سفید سونا دوسری دھات ہے ، دوسری ( سفید سونا) حرام ہے لیکن پہلی دھات ( پلاٹینم ) حرام نہیں ہے ، گرچہ بعض لوگ توجہ کئے بغیر پلاٹین ہی کو ، سفید سونا کہتے ہیں ۔
جواب: پانی کا زیادہ مقدار میں استعمال کرنا غسل کو نقصان نہیں پہنچاتا لیکن اگر پانی کا اصراف ہو تو اصراف کی مقدار حرام ہے، اگر پسینا پانی کو مضاف نہ کرے تو غسل صحیح ہے، لیکن بہتر یہ ہے کہ پہلے پسینے کو دھوئے، اس کے بعد غسل کرلے۔
جواب:۔ اگر ان کے دودھ ، اون ، اور اسی طرح دیگر چیزوں سے ، اپنے ذاتی استعمال کے لئے استفادہ کیاجاتا ہے تو خمس نہیں ہے اور اگر فقط کھیتی ( جیسے کھاد) اور کھیتی کے دیگر کام کے لئے استعمال کئے جاتے ہیں ، تو اس صورت میں وہ سرمایہ اور آلات کے حکم میں ہیں اور یہی حکم اس صورت میں بھی ہے جب ان کو کرایہ کے کام میں استعمال کیا جائے۔
اس قسم کے ٹور، دشمنان اسلام کی تقویت کا سبب اور مسلمانوں کو کمزور کرنے کا باعث ہوتے ہیں، لہٰذا یہ کام کسی مسلمان کے لئے بھی جائز نہیں-
جواب۔مجسمہ بنانا اور اس کیخرید و فروخت میں بہر حال اشکال ہے مگر اس صورت میں کہ جب کھیلونوں کی حیثیت رکھتے ہوں .