مدت زمان پاسخگویی به هر سوال بین 24 تا 72 ساعت است.

لطفا قبل از 72 ساعت از پیگیری سوال و یا ارسال سوال مجدد خودداری فرمائید.

از طریق بخش پیگیری سوال، سوال خود را پیگیری نمایید.

captcha
انصراف

زمان پاسخگویی به سوالات بین 24 تا 72 ساعت می باشد.

انصراف
چینش بر اساس: حروف الفبا جدیدها پربازدیدها

طلاب کے لیے عمامہ پہننے کا صحیح وقت

آپ کے اعتبار سے طالب علموں کو کب سے علماء کا مقدس لباس (عمامہ، عبا، قبا) پہننا شروع کرنا چاہیے؟

جب بھی اسے لگے کہ وہ اس لباس کی ذمہ داری ادا کر سکتا ہے تو وہ اسے پہن سکتا ہے، اور اگر اس نے اچھی طرح سے درس پڑھے ہیں تو لمعہ کے بعد اس امر کے لیے وقت مناسب ہے۔

نامحرم سے خلوت (نامحرم کے ساتھ تنہا ہونا)

آیا، نامحرم عورت کے ساتھ تنہا رہنا، اگر چہ مطمئن ہو کہ گناہ میں مبتلاء نہیں ہوگا جائز ہے ؟ پرائی عورت کے ساتھ تنہارہنے کی حد کیا ہے ؟

جواب:۔ اگر ایسی جگہ پر ہیں کہ جہاں عام طور پر کسی کا گذر نہیں ہوتا تو نامحرم عورت کے ساتھ تنہائی میں شمار ہوتا ہے، اور پرائی عورت کے ساتھ تنہارہنے میں اشکال ہے حتیٰ اگر سوچےکہ حرام میں مبتلا نہیں ہونگے .

طلاق میں شوہر کے دعوے کو قبول کرنا

آیا شوہر کے محض یہ کہنے سے: میں نے اس کو مطلقہ کیا، طلاق ہو جاتی ہے ؟ اس طرح کہ اس عورت کو دوسری شادی کرنے کا حق حاصل اور نفقہ ساقط ہو جائے، یا یہ کہ دوعادل گواہوں کے سامنے ہو ؟

جواب:۔اس سلسلہ میں ، مجتہدین کرام کے نظریات مختلف ہیں، مرحوم قمی ۺ نے ، کتاب ((جامع الثّقات)) میں اور محقق یزدی ۺ نے کتاب ((عروة الوثقیٰ )) کی ملحقات، میں اس بارے میں تفصیل سے بحث کی ہے اور تمام پہلوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ محض شوہر کا طلاق دینے کا دعویٰ کرنے سے، طلاق ہونا، اشکال سے خالی نہیں ہے بلکہ اس پر بینہ (دو عادل گواہ) قائم ہونا چاہئے .

دسته‌ها: طلاق کے شرایط

زمانہ حاضر میں انفال کا حکم

آیات اور روایات کے ظاہری معنی کے مطابق، انفال دنیا کے تمام بیابانوں، پہاڑوں، جنگلوں اورسب دریاؤں کو شامل ہے ؛لیکن موجودہ شرائط میں بین الاقوامی ملکی سرحدیں معین ہیں جو تمام حکومتوںکے لئے قابل قبول ہیں اس صورت میں کیا انفال بھی ان سرحدوں میں محدود ہوجائے گا؟

جواب: ظاہر روایات بلکہ بہت سی روایات کی صراحت کے مطابق، انفال روئے زمین کے تمام منافع کو شامل ہے لیکن یہ بات واضح ہے کہ حاکم اسلامی اور ولی فقیہ مسلمانوں کے مفاد کے مطابق جہانی قوانین کا لحاظ کرسکتا ہے ۔

دسته‌ها: انفال

ملاٴ عام میں کوڑے کی حد کا جاری کرنا

آیہٴ شریفہ کو نظر میں رکھتے ہوئے تازیانے (کوڑا) کی حد کے سلسلے میں ذیل میں دئے گئے سوالوں کے جواب عنایت فرمائیں:الف) طائفہ سے کیا مراد ہے؟ کیا تازیانے لگاتے وقت ایک بند مکان میں چند اشخاص کا ہونا کافی ہے، یا ملاٴ عام میں ہونا چاہیے؟ب) مومن کون لوگ ہیں؟ ایمان بمعنای خاص یا بہ معنای عام؟ج) فوق الذکر شروط کی رعا یت کرنا واجب ہے یا مستحب؟د) مذکورہ آیہٴ شریفہ کا حکم تعزیری تازیانے لگانے کی طرف بھی سرایت کرتا ہے؟

جواب: ملاٴ عام میں ہونا لازم نہیں ہے، لیکن ان موارد میں جہاں بہت سے لوگ جرم سے باخبر ہوگئے ہیں اور ملاٴ عام میں سزا کا اجراء مطلوب اثر رکھتا ہوتو اس صورت میں اولیٰ یہ ہے کہ ملاٴ عام میں کوڑے لگائیں جائیں۔جواب ب: ایما ن سے مراد ، بہ معنای عام ہے۔جواب ج: کچھ مومنین کا حاضر ہونا لازمی ہے۔جواب: تازیانے لگاتے وقت ایک طائفہ کے حاضر ہونے کے وجوب کا حکم لگانا مشکل ہے؛ لیکن اس کے جائز ہونے میں اگر لوگوں کی تنبیہ کے لئے مفید ہوکوئی اشکال نہیں ہے۔

دسته‌ها: مقدمات حدود
پایگاه اطلاع رسانی دفتر مرجع عالیقدر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
سامانه پاسخگویی برخط(آنلاین) به سوالات شرعی و اعتقادی مقلدان حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
آیین رحمت - معارف اسلامی و پاسخ به شبهات کلامی
انتشارات امام علی علیه السلام
موسسه دارالإعلام لمدرسة اهل البیت (علیهم السلام)
خبرگزاری دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی