نماز طواف کے لئے خواتین کی نیابت
کیا عورت دوسرے کی نیابت میں ، نماز طواف پڑھ سکتی ہے ؟
جواب:۔ کوئی ممانعت نہیں ہے ۔
جواب:۔ کوئی ممانعت نہیں ہے ۔
جواب:۔ کوئی ممانعت نہیں ہے ۔
جواب: اگر ضرورت کا تقاضا نہ ہو تو جایز نہیں ہے ۔
جواب: عورت اور مرد کے آلہ نتاسل کو زخمی کرنا بدن کے تمام زخموں کی طرح ہے ، کہ جو زخموں کی مختلف اقسام جیسے حارصہ ، دامیہ و غیرہ پر تقسیم ہوتے ہیں۔
جواب : کوئی حرج نہیں ہے اور ممکن ہے کہ اجتہاد کے درجے تک پہنچ جائے ۔
اس صورت میں جب کہ نقصان اٹھانے والا نقصان کو بڑھنے سے روک سکتا ہو اور عمداً اس کام کو نہ کرے، نقصان کا زیادہ ہونا خود اس کی ذمہ داری ہے اور وہ شخص جس نے نقصان کو ایجاد کیا ہے، نقصان کے زیادہ ہونے کے مقابل میں ضامن نہیں ہے ہمارے فقہاء نے اس مسئلہ کو کتاب قصاص میں ، اس شخص کے بارے میں جس کو کسی نے دریا میں ڈال دیا ہو اور وہ خود اپنے آپ کو نجات دے سکتا تھا لیکن اقدام نہ کرے، ذکر کیا ہے اور کہا ہے” شخص اول ضامن نہیں ہے“ اور چونکہ اس حکم کو قواعد کی بنیاد پر بیان کیا ہے لہٰذا دوسرے موارد منجملہ اموال میں سرایت دے سکتے ہیں۔
عقد نکاح ( دائمی شادی ) میں یہ شرط کرنا اشکال سے خالی نہیں ہے
جن صورتوں میں شریعت کے قوانین میں کوئی دیت معین نہیں ہوئی ہے تو ان میں اس کی طرف رجوع کیا جائے گا اور اس کا معین ہونا فی صد کے اعتبار سے اہل خبرہ اور مورد اعتماد ماہرین کی تصدیق کے ذریعہ حاصل ہوگا۔
جواب: درویشوں (فرقہ درویش) کے دسویں حصہ کی اسلام میں کوئی حقیقت نہیں ہے، اسلام میں دسواں حصہ فقط چار غلوں (گیہوں، جو، خرما، کشمش) سے مربوط ہے وہ بھی اس شرط کے ساتھ کے بارش یا قنات (قدرتی نالی) وغیرہ کے پانی سے ،آبیاری کی گئی ہو۔
جواب شبیہ خوانی اگر جھوٹ اور آلات لہو کے ساتھ میں نہ ہو ور امام حسین (ع) کے عظیم مرتبہ یا تمام شہداء (ع)کی منزلت کی توہین کا باعث نہ ہو تو اشکال نہیں ہے اور احتیاط یہ ہے کہ مرد عورتوں کا لباس نہ پہنیں .
عدم النفع کی صورت میں اکراہ صدق نہیں کرتا ۔
جب بھی اسلام کو خطرہ ہو، اور دفاع کے لئے اس راستے کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہ ہو تو حاکم شرع کی اجازت سے یہ کام جائز ہے، لیکن اپنی مرضی سے اس کام میں ہاتھ نہ ڈالنا چاہیے کہیں ایسا نہ ہو تفرقہ یا سستی کا سبب ہوجائے ۔