مدت زمان پاسخگویی به هر سوال بین 24 تا 72 ساعت است.

لطفا قبل از 72 ساعت از پیگیری سوال و یا ارسال سوال مجدد خودداری فرمائید.

از طریق بخش پیگیری سوال، سوال خود را پیگیری نمایید.

captcha
انصراف

زمان پاسخگویی به سوالات بین 24 تا 72 ساعت می باشد.

انصراف
چینش بر اساس: حروف الفبا جدیدها پربازدیدها

مریض کے اصرار پر اس کے لیے مضر دوا تجویز کرنا

اس بات کہ پیش نظر کہ مریض فوری طور ہر خطرہ کی حالت میں ہو، اور کسی دوا کے بارے میں مریض کی حساسیت کا تعین نہ کیا جا سکے اور ڈاکٹر کے دوا تجویز کرنے سے مریض میں حساسیت پیدا ہو جائے اور اسے نقصان پہچا دے یا موت کا سبب بن جائے تو کیا اس میں ڈاکٹر قصوروار شمار ہوگا؟

بیمار یا اس کے ولی سے اس کام کی اجازت لینا ضروری ہے اور اگر ایسا کرنا ممکن نہ ہو تو ہم انہیں حاکم شرع کی حیثیت سے اس کام کی اجازت دیتے ہیں لہذا وہ قصور وار شمار نہیں ہوں گے مگر شرط یہ ہے کہ وہ دقت سے اسے انجام دین۔

دسته‌ها: علاج، معالجه

تذکیہ و تہذیب نفس

اس بات کے مد نظر کہ سورہ شمس میں خدا وند عالم نے تذکیہ نفس کے لیے گیارہ قسمیں کھائیں ہیں تو کیا آپ کی نظر میں تذکیہ نفس واجب ہے؟

تذکیہ نفس کے بعض مراحل یقینا واجبات کا حصہ ہیں اور بعض دوسرے کمالات و مستحبات کا۔ اس کے بارے میں مزید وضاحت کے لیے اخلاق کی کتب کا مطالعہ کریں۔

ماہ محرم سے سال جدید کے شروع ہونے کا سبب

اس بات کے مد نظر کہ نبی اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی مکہ سے مدینہ ہجرت ربیع الاول کے مہینے میں تھی، کیوں محرم کے مہینے سے قمری سال کا آغاز ہوتا ہے؟

ظہور اسلام سے پہلے بھی محرم کے مہینے سے سال کا آغاز ہوتا تھا اور پیغمبر اکرم (ص) کی ہجرت ہمارے اسلامی انقلاب کی شروعات کی طرح ہے۔ اگر ہم انقلاب شروع ہونے والے سال کو نیا سال بنانا چاہیں تو ہمیں بہمن کے مہینے سے سال کا آغاز کرنا ہوگا جبکہ ہمارا سال فروردین سے شروع ہوتا ہے۔

دسته‌ها: نبوت

وہ برتن جس میں سور نے کھایا ہو

اس برتن کا کیا حکم ہے جس سے خنزیر نے کچھ پیا ہو، اسی طرح وہ برتن کہ جس کے اندر جنگلی چوہا گرگیا ہو؟

جواب:وہ برتن کہ جس میں خنزیر نے کوئی بہنے والی چیز پی ہو تو اسے سات مرتبہ پانی سے دھویا جائے ، مٹی سے مانجھنا لازم نہیں ، اسی طرح اگر خنزیر بر تن کو چاٹے یا جنگلی چوہا مرجائے تو بھی احتیاط واجب کی بناء پر سات مرتبہ دھویا جائے ۔

دیت اور قصاص میں شوہر /بیوی کا حصّہ

اس جملے میں "میاں یا بیوی کو قصاص کا حق نہیں ہے" مگر یہ کہ قصاص کا دیت سے مصالحہ کرلیں " مصالحہ سے کیا مراد ہے ؟

جواب: اس سے مراد یہ ہے کہ مقتول کے وارثین قاتل سے سمجھو تاکریں کہ وہ قصاص کی جگہ دیت لے لیں گے ؛ اس صورت میں میاں اور بیوی دونوں شریک ہونگے۔

دیت اور قصاص میں شوہر /بیوی کا حصّہ

اس جملے میں "میاں یا بیوی کو قصاص کا حق نہیں ہے" مگر یہ کہ قصاص کا دیت سے مصالحہ کرلیں " مصالحہ سے کیا مراد ہے ؟

جواب: اس سے مراد یہ ہے کہ مقتول کے وارثین قاتل سے سمجھو تاکریں کہ وہ قصاص کی جگہ دیت لے لیں گے ؛ اس صورت میں میاں اور بیوی دونوں شریک ہونگے۔

پایگاه اطلاع رسانی دفتر مرجع عالیقدر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
سامانه پاسخگویی برخط(آنلاین) به سوالات شرعی و اعتقادی مقلدان حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
آیین رحمت - معارف اسلامی و پاسخ به شبهات کلامی
انتشارات امام علی علیه السلام
موسسه دارالإعلام لمدرسة اهل البیت (علیهم السلام)
خبرگزاری دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی