سوالات کو بہت مختصر، کم سے کم لاین میں بیان کریں اور لمبی عبارت لکھنے سے پرہیز کریں.

خواب کی تعبیر، استخارہ اور اس کے مشابہ سوال کرنے سے پرہیز کریں.

captcha
انصراف
انصراف

خبر اور تبلیغ کے درمیان حد

اسلام میں خبر اور تبلیغ کے درمیان حدّفاصل کیا ہے؟

فقہ اسلامی میں ان دونوں موضوعوں کے لئے کوئی خاص اصطلاح نہیں ہے ۔ اگر فقہاء کے کلمات میں استعمال ہوتو اس کے وہ ہی عرفی اور عام فہم معنی ہیں ۔ خبر کسی واقعیت کو بیان کرتی ہے، لیکن تبلیغ کسی کام کی تشویق یا ترغیب کے مقصد سے انجام دی جاتی ہے ۔

اقسام: خبر

اطلاع رسانی میں قرآن کی روشِ بیان سے استفادہ کرنا

اس چیز کو مدنظر رکھتے ہوئے کہ قرآن شریف الله کا کلام اور اس کا معجزہ ہے، طبعاً خداوندعالم نے لوگوں سے میل جول بڑھانے کے مختلف طریقے بیان فرمائے ہیں کہ جو قطعاً کامل ترین طریقے ہیں، یہ بیانی طریقے کیا ہیں؟ خبر کے سلسلے میں کس طرح ان سے استفادہ کرسکتے ہیں؟

قران مجید کے فصاحت وبلاغت کے طریقوں کو حاصل کرنے کے لئے اور خبرنگاری میں ان سے استفادہ کرنے کے لئے ”پیام قرآن“ کی آٹھویں جلد کی قرآن مجید، فصاحت وبلاغت کی نظر سے ”معجزہ“ ہونے کی بحث میں صفحہ۸۷ کے بعد دیکھے سکتے ہیں، یا ہماری کتاب ”قرآن وآخرین وپیامبر“ میں مطالعہ کرسکتے ہیں ۔

نقد پیسے کو وقف کرنا۔

فقہائے عظام نے وقف کی تعریف میں فرمایا ہے: ”حفظ العین وتسبیل المنفعہ“ عین (اصل مال) باقی اور منافعہ جاری رہے اس چیز کو مدنظر رکھتے ہوئے آج کے دور میں ملک کے نظام اور اقتصاد کے تبدل وتغیّر کے زیر اثر سکہ رائج الوقت نے اپنا ایک خاص مقام حاصل کرلیا ہے ، اکثر وبیشتر افراد قصد رکھتے ہیں کہ اپنے مال کا کچھ حصہ کار خیر کے لئے وقف کردیں ، التماس ہے کہ ذیل میں پوچھے گئے سوالوں کے جواب عنایت فرمائیں؟۱۔ کیا بینک کے کھاتے میں موجود ہ نقد رقم اور اس کے منافعہ کو اسلامی بینک داری کے قوانین کے مطابق وقف کرنا جائز ہے تاکہ واقف کی نظر کے مطابق خرچ کیا جاسکے؟

جواب: اس اشکال کی طرف توجہ کرتے ہوئے کہ جو فقہاء نقد پیسے کے وقف کے سلسلے میں جانتے ہیں احتیاط یہ ہے کہ اس جیسے موارد میں وصیت سے کام لیا جائے یعنی اپنی زندگی میں ایک رقم بینک یا قرض الحسنہ سوسائٹی کے سپرد کرے اور وصیت کرے کہ اس کے مرنے کے بعد اسی طریقے سے جاری رہے (بشرطیکہ وصیت ثلث ۱/۳ مال سے زیادہ نہ ہو، یا اگر ثلث مال سے زیادہ ہے تو اپنی زندگی میں ورثہ سے اجازت لے)

بیوی کو دیے ہوئے زیورات کا واپس لینا۔

سونے کے بعض زیورات زینت (سنگار) کی خاطر بیوی کے اختیار میں دیے گئے لیکن انھیں ہبہ نہیں کیا گیا ہے، کیا فسخ نکاح کی صورت میں وہ زیورات مالک اول یعنی شوہر کی ملکیت میں باقی رہیں گے اور کیا وہ ان کا مطالبہ کرسکتا ہے؟

جواب: اگر عاریہ کے قصد سے یعنی وقتی طور سے اس کو دیاگیا تھا تو شوہر واپس لے سکتا ہے، لیکن اگر ہبہ کی نیت تھی اور اس کے عوض کچھ لیا بھی نہیں تھا تب بھی واپسی کا حق رکھتا ہے، لیکن اس بات کی طرف توجہ کرتے ہوئے کہ معمولاً شوہر حضرات عموماً ہبہ کے قصد سے دیتے ہیں، اگر سونے کے عوض کچھ لیا بھی تھا، واپس لینے کا حق نہیں رکھتا، ایسے ہی شوہر واپس لینے کا حق نہیں رکھتا جب دونوں ایک دوسرے کے رشتہ دار بھی ہوں۔

حکم اور فتوی کا فرق

حکم اور فتوی میں کیا فرق ہے ؟

فتوی یہ ہے کہ شرعی دلیلوں میں سے کسی چیز کو تکلیف کے سلسلہ میں استفادہ کرے اور حاکم کا حکم یہ ہے کہ بعض اہم مصادیق کو مشخص کرے اور لوگوں کو اس مصداق پر عمل کے لئے مجبور کرے جیسے میرزاقمی کا تنباکو کو حرام قرار دینے کا حکم لگانا ۔

سونے سے سونے کا معاملہ (سونے سے سونے کی خرید و فروخت )

قیمت بڑھا کر سونے کا سونے سے معاملہ کرنے کا کیا حکم ہے ؟اس قسم کے معاملات کا شرعی راہ حل کیا ہے ؟

جواب : اس طرح کے موقعوں پر سونے کے معاملات کابہترین راستہ یہ ہے کہ جدا جدا دو معاملہ انجام دئے جائیں مثال کے طور پر ایک کلو سونے کو نقد ۱۱لاکھ تومان کی قیمت پر فروخت کرے اور اسی نشستمیں سونے اور اس کی قیمت کو ردو بدل کرے (یعنی سونا دیں اور قیمت لے لیں )اس کے بعد ایک کلو سونے کو جیسے پورے ایک سال میں حوالہ کیا جائے دس لاکھ کی قیمت پر اس سے خرید لے نتیجہ وہی ہوگا کہ سونے مالک ان دو معاملوں سے اپنا سونا سال میں ایک لاکھ تومان اضافہ کے ساتھ واپس حاصل کر لے گا

اقسام: ربا (سود)

مسجد کے فرشوں کا ہمرنگ اور ایک سائز ہونا

مسجدوں کے رنگ برنگے اور چھوٹے بڑے فرشوں کو اس غرض سے بیچنا کہ ان کے بدلے میں ایک رنگ اور ایک سائز کے فرش خریدے جائیں اور خوش نما معلوم ہوں، جس کا نتیجہ یہ ہوگا کہ مسجد میں آنے والوں کی تعداد میں زیادتی کا امکان ہوجائے گا، اس مسئلہ کا حکم بیان فرمائیں؟

اگر یہ فرش مسجد کے لئے وقف ہوں تو ان کا بیچنا جائز نہیں ہے، کیونکہ اس کی کوئی ضرورت بھی نہیں ہے لیکن اگر مسجد کی ملکیت ہو تو اس کام میں کوئی ممانعت نہیں ہے (مسجد کی ملکیت جیسے وہ سامان جو موقوفہ وغیرہ کی آمدنی سے خریدا گیا ہو

خبرنگاران اور ثقافتی حملوں کا مقابلہ

ایک خبر نگار، کس طرح ثقافتی حملوں کا مقابلہ کرسکتا ہے؟

ایک خبر نگار اُن لوگوں کو اطلاع رسانی کے ذریعہ جو لوگ اس کام کے مقابلے کے لئے آمادہ ہیں ایسے ہی معاشرے کی سطح پر اس کو نشر کرنے کے ذریعہ سے خصوصاً معاشرے میں اس چیز کی اطلاع پہنچانے کے ذریعہ کہ اس کام کے کتنے بڑے نقصانات ہیں اور معاشرے پر ان کا کتنا بُرا اثر ہوتا ہے، باواسطہ مدد کرسکتا ہے ۔

قرآن و تفسیر نمونه
مفاتیح نوین
نهج البلاغه
پاسخگویی آنلاین به مسائل شرعی و اعتقادی
آیین رحمت، معارف اسلامی و پاسخ به شبهات اعتقادی
احکام شرعی و مسائل فقهی
کتابخانه مکارم الآثار
خبرگزاری رسمی دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی
مدرس، دروس خارج فقه و اصول و اخلاق و تفسیر
تصاویر
ویدئوها و محتوای بصری
پایگاه اطلاع رسانی دفتر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی مدظله العالی
انتشارات امام علی علیه السلام
زائرسرای امام باقر و امام صادق علیه السلام مشهد مقدس
کودک و نوجوان
آثارخانه فقاهت