سوالات کو بہت مختصر، کم سے کم لاین میں بیان کریں اور لمبی عبارت لکھنے سے پرہیز کریں.

خواب کی تعبیر، استخارہ اور اس کے مشابہ سوال کرنے سے پرہیز کریں.

captcha
انصراف
انصراف

کسی شخص کو حملہ آور سمجھ کر قتل کردینا

اگر کوئی شخص اس خیال سے کہ سامنے والا شخص حملہ آور ہے ، اس پر فائر کرے اور اس کو قتل کردے کیا اس کا قصاص ہوگا؟

اگر قاتل نے مدّمقابل شخص پر حملہ آور ہونے کا گمان کرکے گولی چلائی ہے، تو قصاص نہیں ہے لیکن دیت ضرور ادا کرے ۔

کسی شخص کو حملہ آور سمجھ کر قتل کردینا

اگر کوئی شخص اس خیال سے کہ سامنے والا شخص حملہ آور ہے ، اس پر فائر کرے اور اس کو قتل کردے کیا اس کا قصاص ہوگا؟

اگر قاتل نے مدّمقابل شخص پر حملہ آور ہونے کا گمان کرکے گولی چلائی ہے، تو قصاص نہیں ہے لیکن دیت ضرور ادا کرے ۔

حق قصاص کا خصوصی یا عمومی ہونا

انسانی قتل، اسلام کی نظر میں، خصوصی پہلو رکھتا ہے یا عمومی پہلو کا حامل ہے؟ اور مقتول کے ولی کی جانب سے، خون معاف کرنے کی صورت میں کیا حاکم شرع، قاتل کو تعزیری سزا دے سکتا ہے؟

انسانی قتل، اسلام میں خصوصی پہلو کا حامل ہے اور مقتول کی جانب سے خون معاف کرتے ہی، قصاص کا حکم ختم ہوجاتا ہے، مگر یہ کہ متعدد بار ایسا کرنے سے، معاشرے پر کوئی خاص اثر پڑے اور معاشرے کا نظم وضبط اور امن وامان برباد ہوجائے، اس صورت میں یہ مسئلہ عام رخ اختیار کرلیتا ہے اور عنوان ثانوی کی حیثیت سے سامنے آتا ہے لہٰذا مذکورہ سوال ہی میں نہیں بلکہ اس کے جیسے واقعات میں جو گاؤں دیہاتوں یا شہروں میں پیش آتے ہیں، حاکم شرع کو معاشرے کے نظم وضبط کی تمہید کے طور پر (یعنی امن وامان قائم کرنے کی غرض سے) ایسے واقعات کی روک تھام کے لئے مناسب تعزیری سزادینے کا حق ہوتا ہے ، نیز اس مسئلہ کو ان مسائل میں جاری بھی کیا جاسکتا ہے جو شریعت میں خصوصی پہلو کی حیثیت رکھتے ہیں لہٰذا جب بھی کوئی مسئلہ یا مشکل عام رخ اختیار کرے تو تعزیری سزاؤں کا استعمال کیا جاسکتا ہے، البتہ موضوع کی تشخیص خود حاکم شرع کے ذمہ ہے اور کبھی کبھی اُسے (یعنی حاکم شرع کو) اس قسم کے موضوعات میں باخبر اور اہل فن کے نظریوں کو جاننے کی بھی ضرورت ہوتی ہے ۔

علم کے بغیر قتل کے دعویداروں کا قسم کھانا

بارہ سال کی عمر کے دو بچّے جو ایک کلاس میں تھے، اسکول کھلنے کے وقت سے پہلے، نہر کی طرف چلے جاتے ہیں، ان میں سے ایک بچّہ نہر میں گر کر ڈوب جاتا ہے، غرق ہونے والے بچّہ کے ولی دعویدار ہیں کہ اس کے ساتھی بچہ نے اُسے نہر میں دھکا دیا ہے جس کے نتیجہ میں وہ نہر میں گرکر ڈوب گیا ہے، لیکن ملزم بچہ اس بات سے انکار کرتا ہے اور گواہ بھی پیش نہیں کئے گئے ہیں یہاں تک کہ ان کے ہم عمر بچہ کو بھی اس بات کی اطلاع نہیں ہے، بہرحال مذکورہ بیان کو ملحوظ رکھتے ہوئے چنانچہ بات قسم پر آجائے تو کون قسم کھائے گا، نیز کیا اس مسئلہ کا کوئی دوسرا راہ حال بھی ہے؟

یہ بات ملحوظ رکھتے ہوئے کہ مسئلہ کے فرض میں، وہاں پر کوئی موجود نہیں تھا اور قسم کھانے والوں کے لئے علم ہونا لازم ہے،نیز مدعی یا دعویداروں کے لئے قسم کھانے کا کوئی موضوع ہی نہیں ہے اورچونکہ جرم کوثابت کرنے کی کوئی دلیل موجود نہیں ہے، لہٰذا ملزم بری ہوجائے گا البتہ احتیاط یہ ہے کہ (ملزم) بچہ قسم کھائے ۔

قسم کے تقاضوں کے بر خلاف اقرار کرنا

چنانچہ کسی شخص کے بارے میں مخصوص طریقہ سے قسم کھانے کی ذریعہ قصاص کا فیصلہ ہوجائے اور (یقینی فیصلہ کے بعد) فیصلہ پر عمل کرنے کے مرحلہ میں، مجرم کا بیٹا اسی مقتول کو عمداً قتل کرنے کا اعتراف کرے تو کیا وظیفہ ہے؟

اس مسئلہ کی چند صورت ہیں:الف) مدعی خود بھی قسم کھانے والوں شامل تھا، اس صورت میں بعد کے اقرار پر عمل نہیں کیا جاسکتا مگر یہ کہ مدعی خود اپنی تکذیب کرے ۔ب) مدعی قسم کھانے والوں میں شامل نہیں تھا یعنی اس کے لئے قسم کھانا ضروری نہیں تھا، پھر بھی اگر مدعی یقینی رہا ہو تب بھی اس کے اقرار کے مطابق عمل نہیں کیا جاسکتا مگر یہ کہ وہ اپنی تکذیب کرے ۔ج) اس کا دعویٰ گمان پر مبنی ہو، اس صورت میں اختیار ہے کہ خود قسم کے تقاضے پورے کریں اور اس کے مطابق عمل کریں یا اقرار کے مطابق عمل کیا جائے، لیکن عدالتی کارروائی میں، گمان پر مبنی دعوے کو قبول کرنا مشکل ہے، نتیجہ یہ نکلے گا کہ اپنی تکذیب نہ کرنے کی صورت میں، اقرار کے مطابق عمل نہیں کیا جاسکتا ۔

خواب کے ذریعہ صاحب قبر کے امام ازدہ ہونے کا ثابت ہونا

اگر کوئی شخص خواب میں دیکھے کہ صاحب قبر نے اپنے آپ کو امام موسیٰ کاظم علیہ السلام کا نواسہ اور میرزا کے عنوان سے پہچنوایا ہے اور خواب دیکھنے والا بھی ایک محترم اور ثقہ شخص ہو؛ کیا صاحب قبر کا امام زادہ ہونا ثابت ہوجاتا ہے؟ کیا امام کی حیثیت سے اس صاحب قبر کے لئے نذر کرسکتے ہیں ؟ کیا اس کی قبر پرگنبد اور اس کی بارگاہ بنا سکتے ہیں؟ اگر کسی کتاب میں آیا ہو کہ اعداد کے رموز کے اعتبار سے مذکورہ امام زادہ اسی قبرستان میں دفن ہے،کیا صاحب قبر کا امام زادہ ہونا ثابت ہوجاتا ہے؟ کیا آئمہ علیہم السلام اور امام زادوں کے حرم میں گرہ لگانا، دھاگا یا کپڑا باندھنا یا تالا لگانے کی کوئی شرعی دلیل ہے؟

امام زادہ ہونا معتبر دلیل سے ثابت ہونا چاہیے، خواب اور اس جیسی کتابیں جن آپ نے اشارہ کیا ہے حجّت نہیں ہیں اور ان کے اوپر ترتیب اثر نہ دینا چاہیے، آئمہ علیہم السلام اور معلوم النسب امام زادوں کے حرم میں گرہ وغیرہ لگانا بھی صحیح کام نہیں ہے اور معقول طریقے سے زیارت پڑھنا چاہیے ۔

معتبر اور غیر معتبر دعا لکھنے والوں کے درمیان تشخیص کی راہ

بہت سے لوگ دعا لکھنے کے بہانے دھوکہ بازی کرتے ہیں، اس لئے کہ تشخیص دیں کہ کون لوگ دھوکہ باز ہیں اور کون لوگ اسلام کے دستور کے مطابق دعا لکھ رہے ہیں،اس کے کیا راستے ہیں؟

اگر مذکورہ افراد پڑھے لکھے اور باتقویٰ لوگ ہوں اور معتبر کتب سے استفادہ کرتے ہوں تو ان کی دعا نویسی صحیح ہے، اس کے علاوہ اُن پر اعتقاد نہیں کیا جاسکتا ۔

اقسام: دعا

دعا لکھنے کا شرعی حکم

دعا نویسی کے سلسلے میں شارع مقدس کی نظر کیا ہے، کیا اسلام میں دعا نویسی جیسی کوئی چیز موجود ہے؟

اُن دعاؤں کے لکھنے میں جو آئمہ علیہم السلام سے کتب معتبرہ میں موجود ہیں، کوئی اشکال نہیں ہے، لیکن دعا لکھنے کا دھندا کرنا کہ جو پیسہ کمانے والوں میں رائج ہے، صحیح نہیں ہے ۔

اقسام: دعا
قرآن و تفسیر نمونه
مفاتیح نوین
نهج البلاغه
پاسخگویی آنلاین به مسائل شرعی و اعتقادی
آیین رحمت، معارف اسلامی و پاسخ به شبهات اعتقادی
احکام شرعی و مسائل فقهی
کتابخانه مکارم الآثار
خبرگزاری رسمی دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی
مدرس، دروس خارج فقه و اصول و اخلاق و تفسیر
تصاویر
ویدئوها و محتوای بصری
پایگاه اطلاع رسانی دفتر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی مدظله العالی
انتشارات امام علی علیه السلام
زائرسرای امام باقر و امام صادق علیه السلام مشهد مقدس
کودک و نوجوان
آثارخانه فقاهت