مدت زمان پاسخگویی به هر سوال بین 24 تا 72 ساعت است.

لطفا قبل از 72 ساعت از پیگیری سوال و یا ارسال سوال مجدد خودداری فرمائید.

از طریق بخش پیگیری سوال، سوال خود را پیگیری نمایید.

captcha
انصراف

زمان پاسخگویی به سوالات بین 24 تا 72 ساعت می باشد.

انصراف
چینش بر اساس:حروف الفباجدیدهاپربازدیدها

علم کے بغیر قتل کے دعویداروں کا قسم کھانا

بارہ سال کی عمر کے دو بچّے جو ایک کلاس میں تھے، اسکول کھلنے کے وقت سے پہلے، نہر کی طرف چلے جاتے ہیں، ان میں سے ایک بچّہ نہر میں گر کر ڈوب جاتا ہے، غرق ہونے والے بچّہ کے ولی دعویدار ہیں کہ اس کے ساتھی بچہ نے اُسے نہر میں دھکا دیا ہے جس کے نتیجہ میں وہ نہر میں گرکر ڈوب گیا ہے، لیکن ملزم بچہ اس بات سے انکار کرتا ہے اور گواہ بھی پیش نہیں کئے گئے ہیں یہاں تک کہ ان کے ہم عمر بچہ کو بھی اس بات کی اطلاع نہیں ہے، بہرحال مذکورہ بیان کو ملحوظ رکھتے ہوئے چنانچہ بات قسم پر آجائے تو کون قسم کھائے گا، نیز کیا اس مسئلہ کا کوئی دوسرا راہ حال بھی ہے؟

یہ بات ملحوظ رکھتے ہوئے کہ مسئلہ کے فرض میں، وہاں پر کوئی موجود نہیں تھا اور قسم کھانے والوں کے لئے علم ہونا لازم ہے،نیز مدعی یا دعویداروں کے لئے قسم کھانے کا کوئی موضوع ہی نہیں ہے اورچونکہ جرم کوثابت کرنے کی کوئی دلیل موجود نہیں ہے، لہٰذا ملزم بری ہوجائے گا البتہ احتیاط یہ ہے کہ (ملزم) بچہ قسم کھائے ۔

دسته‌ها: لوث اور قسامه

ایکسیڈینٹ کے وقت ڈرائیور کا پتہ نہ چلنا

ایک شخص ایک موٹر سائکل سے ایکسیڈینٹ کی وجہ سے زخمی ہوگیااس نے ایک شخص ، مثلا ًزید کے ڈرایئور ہونے کے حوالے سے عدالت میں شکایت کی، لیکن زید کا دعویٰ ہے کہ وہ ڈرایئور نہیں تھابلکہ اس کا دوست مثلاً عمرو (کہ جو موٹر سائکل کا مالک تھا اور موٹر سائکل بھی اس کے اختیار میں تھی)ڈرائیور تھا، دوسر ی طرف سے عمرو کہتا ہے :”صحیح ہے کہ موٹر سائکل اس کے اختیار میں تھی لیکن جیسے ہی میں موٹر سائکل سے اترا زید جلدی سے سوار ہوا اور تیزی سے ڈرائیونگ کرتے ہوئے، مذکورہ شخص سے ٹکرا گیا“ عمرو نے اپنے دعوے کو ثابت کرنے کے لئے چند اشخاص کو بعنوان شاہد پیش کیا اور وہ شہادت دیتے ہیں کہ ایکسیڈینٹ سے پہلے ہم نے زید کو ڈرایئونگ کرتے ہوئے دیکھا ہے تو حضور فرمائیں :۱۔ کیا زید کے لئے یہ مورد لوث کے موراد میں شمار ہوگا، نتیجةً مجروح شخص کی قسم کے ذریعہ مذکورہ شخص کو دیت ادا کرنا ہوگی ؟ یا لوث کے موارد میں شمار نہیں ہوگا؟۲۔ مجروح شخص کے صغیر ہونے کی صورت میں، کیا صغیر قسم کھلانے یا قسم کھانے کی درخواست کا حق رکھتا ہے؟۳۔ جواب کے کے منفی ہونے کی صورت میں ، کیا اس کا قہری ولی اور قیم ایسا کوئی حق رکھتا ہے؟ ۴۔ کیا لازم ہے کہ زید کے دعوے کے مقابل قسم کھائے؟

جواب :اگر معتبر شہود شہادت دیں کہ حادثہ کے وقوع کے وقت زید ڈرائیونگ کررہا تھا، ہر چند کہ انہوں نے ایکسیڈینٹ ہوتے نہ دیکھا ہو تو لوث کے موارد میں سے ہے اور صغیر قسم کا مطالبہ نہیں کرسکتا، بلکہ اس کا ولی یہ کام کرسکتا ہے اور قسم فقط اس کا وظیفہ ہے جس کے خلاف مقدمہ دائر کیا گیا ہو۔

دسته‌ها: لوث اور قسامه

قسم کے تقاضوں کے بر خلاف اقرار کرنا

چنانچہ کسی شخص کے بارے میں مخصوص طریقہ سے قسم کھانے کی ذریعہ قصاص کا فیصلہ ہوجائے اور (یقینی فیصلہ کے بعد) فیصلہ پر عمل کرنے کے مرحلہ میں، مجرم کا بیٹا اسی مقتول کو عمداً قتل کرنے کا اعتراف کرے تو کیا وظیفہ ہے؟

اس مسئلہ کی چند صورت ہیں:الف) مدعی خود بھی قسم کھانے والوں شامل تھا، اس صورت میں بعد کے اقرار پر عمل نہیں کیا جاسکتا مگر یہ کہ مدعی خود اپنی تکذیب کرے ۔ب) مدعی قسم کھانے والوں میں شامل نہیں تھا یعنی اس کے لئے قسم کھانا ضروری نہیں تھا، پھر بھی اگر مدعی یقینی رہا ہو تب بھی اس کے اقرار کے مطابق عمل نہیں کیا جاسکتا مگر یہ کہ وہ اپنی تکذیب کرے ۔ج) اس کا دعویٰ گمان پر مبنی ہو، اس صورت میں اختیار ہے کہ خود قسم کے تقاضے پورے کریں اور اس کے مطابق عمل کریں یا اقرار کے مطابق عمل کیا جائے، لیکن عدالتی کارروائی میں، گمان پر مبنی دعوے کو قبول کرنا مشکل ہے، نتیجہ یہ نکلے گا کہ اپنی تکذیب نہ کرنے کی صورت میں، اقرار کے مطابق عمل نہیں کیا جاسکتا ۔

دسته‌ها: لوث اور قسامه
پایگاه اطلاع رسانی دفتر مرجع عالیقدر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
سامانه پاسخگویی برخط(آنلاین) به سوالات شرعی و اعتقادی مقلدان حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
آیین رحمت - معارف اسلامی و پاسخ به شبهات کلامی
انتشارات امام علی علیه السلام
موسسه دارالإعلام لمدرسة اهل البیت (علیهم السلام)
خبرگزاری دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی