ایسے محارب کی سزا جو قتل نفس اور دوسروں کے زخمی کرنے کا مرتکب ہوا ہو
ایک محارب ، محاربہ کے عمل میں قتل نفس یا نقص عضو کا مرتکب ہوجاتا ہے؛ کیا محاربہ کی سزا کے علاوہ وہ قصاص کا بھی مستحق ہے؟
جواب : پہلے قصاص کیا جائے گا پھر محارب کی حد جاری ہوگی۔
جواب : پہلے قصاص کیا جائے گا پھر محارب کی حد جاری ہوگی۔
ماں اور پاب کے ظلم کے مقابل میں احقاق حقوق کرنے میں کوئی اشکال نہیں ہے اور وہ اس قاعدہ سے الگ ہے؛ لیکن جس قدر بھی ہوسکے درگذر کریں یہی بہتر ہے ۔
جی ہاں اجازت کی ضرورت ہے ، اور چنانچہ مذکورہ زمین ، متروکہ رہی ہو ، تو ہم اس میںعمارت بنانے کی اجازت دیتے ہیں ، اور انھیں کرایہ پر دینا اس صورت میں جائز ہے جب مذکورہ عمارت ( دکانیں ) مسجد اور امام زادہ کے کاموں کیلئے ضروری نہ ہوں ، اور کرایہ کی رقم امام زادہ اور مسجد میں خرچ کی جائے۔
جواب: ایسے اشخاص محارب نہےں ہیں ، قاتل یا اسی کے مانند کے احکام رکھتے ہیں ، مگر یہ کہ اس عمل کی تکرار اس طرح کریں کہ ناامنی کا سبب قرار پائیں اور مفسد فی الارض کا عنوان پیدا کرلیں ۔جواب: یہ نیت مفسدفی الارض کا مصداق سبب نہیں ہوگی ؛ لیکن اگر ایسی نےت ثابت ہوجائے تو اس کو اسی طرح زندان میں ڈالے رکھےں تاکہ اس کی اصلاح ہوجائے۔
جواب: اگر کسی بھی طرح مقتول کو مشخص نہ کیا جاسکتا ہو تو دیت کو ان کے وارثوں کے درمیان تقسیم کرنا چاہئے۔
جواب: چنانچہ ثابت ہوجائے کہ قاتل نے یہ کام اپنے دفاع کے عنوان سے اور اس خوف کی بنیاد پر کہ مبادا اس پر دوبارہ تجاوز کیا جائے ، انجام دیا ہے تواس صورت میں نہ قصاص ہے اور نہ دیت؛ لیکن اگر ثابت ہوجائے کہ اس کا تصور یہ تھا کہ وہ مہدور الدم ہےں اور وہ حکم خدا کو ان کے اوپر جاری کررہا ہے تو اس صورت میں قصاص نہیں ہے لیکن دیت ہے۔
جواب : کتے کے دودھ کے حرام ہونے کے بارے میں کوئی دلیل ہمارے پاس نہیں ہے اگر چہ بھیڑ اس کا دودھ اتنا زیادہ پیئے کہ اس کی ہڈیاں بھی مضبوط ہوجائیں ، لیکن اگر خنزیر کا دودھ مذکورہ مقدار تک پئے تو خود اس بھیڑ کا گوشت بھی حرام ہے اور اس کی آنے والی نسلوں کا گوشت بھی ۔ لیکن اگر اس مقدار سے کم پیا ہو تو اس کا گوشت مکروہ ہے اور بہتر یہ ہے کہ سات دن تک اس کو باندھ کر رکھیں اور پاک کھانا دیں ۔
ب: اس کی حد ایک سال ہے۔ج: اگر کشادہ دست ہو تو خود اس کے ذمہ ہے اور اگر تنگدست ہو تو بےت المال کے ذمہ ہے۔
وہ لوگ، محارب ہی کا حصہ ہیں، لیکن اگر اُن کے اوپر محارب کے احکام جاری کرنا بغض وکینہ وفساد بڑھنے کا باعث ہو تب اس صورت میں ان کے ساتھ نرم برتاؤ کریں ۔
جواب ۔اگر انکے خیالی ہونے پر قرائن اور شواہد موجود ہوں تو کوئی ممانعت نہیں ہے
اگر واقعا اس نے صحیح عمل کیا ہے تو گزشتہ اعمال کے متعلق کوئی وظیفہ نہیں ہے ۔
جواب: قرض لینے والوں کے لئے قرض کی ادائیگی میں تاخیر کرنا جائز نہیں ہے؛ ایسے ہی تاخیر کے اوپر جرمانہ لینا بھی جائز نہیں ہے۔
جواب ۔اگر عام لوگوں کے درمیان تاش ،جوے کے آلات میں سے خارج ہو گیا ہو اور فقط ایک سرگرمی کے عنوان سے اسکا استعمال کیا جاتا ہو تو مال کی ہار جیت کے بغیر اس سے کھیلنے میں کوئی اشکال نہیں ہے
جواب :۔ خون نہ نکلنے کی صورت میں کوئی اشکال نہیں ہے ۔