مسجدوں میں (جائز)فلم کی نمائش
کیا مسجدوں میں ( جائز ) فلم ،دکھانا جائز ہے ؟
جواب: یہ کام مسجد کی شان کے مناسب نہیں ہے ، بلکہ اس کام کے لئے دوسری جگہ کو نظر میں رکھا جائے ۔
جواب: یہ کام مسجد کی شان کے مناسب نہیں ہے ، بلکہ اس کام کے لئے دوسری جگہ کو نظر میں رکھا جائے ۔
مسئلہ کے فرض میں اگر اس کا باپ مخالفت کرے تو اس کا اذن ساقط ہے ۔
اگر تمھارا اس معاملہ کے درمیان پڑنا، ضمانت کے طور پر رہا ہو تو تم بھی ذمہ دار ہو اور تمھارا شریک بھی اور اگر فقط درمیان میں واسطہ بنّا تھا، ضمانت نہیں تھی، تب تمھارا شریک ضامن ہے اور اگر تمھارا کاروباری دوست تمھارے اس شریک کو نہیں جانتا تھا اور تمھارے اعتبار پر اس نے رقم دی تھی تب تمھارا واسطہ بننے کا مطلب اس کی ضمانت لینا ہے ۔
سند کے لحاظ سے یہ حدیث معتبر نہیں ہے، اس کے علاوہ قرآن کے مخالف ہے، معاذ الله ائمہ معصومین علیہم السلام نے ان دنوں میں کسی کو گناہ کرنے کی اجازت دی ہو ایسا نہیں ہوسکتا اور اگر فرض کیا جائے کہ حدیث، سند کے لحاظ صحیح ہے تب حدیث کا مطالب یہ ہے کہ اگر کسی شخص سے کوئی لغزش ہوگئی تو خداوندعالم اس کو معاف کردے گا نہ یہ کہ عمداً گناہ کرے ۔
جواب: کیونکہ یہ کام بینک کے قوانین کے خلاف ہے لہٰذا جائز نہیں ہے ۔
جواب 1: اس لحاظ سے دیت اور ارش میں کوئی فرق نہیں ہے ۔جواب 2: وہ مستقل زخم کہ جن میں سے ہر ایک کی دیت موضحہ زخم سے کم ہو تو اس کو عاقلہ کے حکم شامل نہیں ہونگے ۔جواب 3: اس فرض میں چونکہ جنایت ، جنایت واحدہ ہے لہٰذا عاقلہ شامل ہو جائیں گے ۔
جواب:۔بہتر یہ ہے کہ مسلمان ہمیشہ اپنے وعدہ کو پورا کرے مگر ان موقعوں پر کہ جب وہ قادر نہ ہو .
جواب : متجزی کی تقلید میں اشکال ہے ۔
یہ خرافاتیں ہیں؛ اور اس پر عمل کرناشریعت کے خلاف ہے، لوگوں کو شریں زبان سے سمجھائیں تاکہ وہ اس کام کو چھوڑ دیں ۔
یہ معاملہ باطل تھا اور اُسے مذکورہ رقم کو بینک میں واپس کرنا چاہیے، اب رہی ضمانت تو اگر ضمانت اصل رقم کے بارے میں تھی تب تو اس پر عمل کرنا چاہیے اور اگر منافع کے بارے میں تھی تو معاملہ نہ ہونے کی صورت میں، ضمانت کا کوئی مطلب ہی نہیں ہے اور اس کا کوئی منافع ہوتا ہی نہیں ہے ۔
جواب: اگر یہ شرط تمام قرض لینے والوں کے فائدے میں ہو تو کوئی اشکال نہیں ہے، لیکن اگر قرض دینے والوں کے فائدہ میں ہو تو جائز نہیں ہے۔
جواب : ان موراد میں باپ یا دادا دیت ادا کریں اور آپ جانتے ہیں کہ دیت بہت زیادہ سنگین ہوتی اور ایک مہم سزا شمار ہوسکتی ہے ، اگر حاکم شرع تشخیص دے کہ معاشرہ میں یہ کام بہت زیادہ ہوگیا ہے تو اس کے علاوہ سخت تعذیر بھی کرسکتا ہے البتہ اگر ابھی بچہ شکم مادر میں ہو تو کسی بھی حال میں قصاص نہیں ہے فقط دیت ہے۔
جواب:۔ اگر اس کے لئے زیادہ قیمت ادا کی جاتی ہے تو بعید نہیں کہ اصراف کا مصداق ہو نیز خمس بھی واجب ہومگر اس صورت میں جب کسی مہم کام کے لئے مہیا کیاجائے ۔
جواب: اس صورت میں جبکہ معدن (کان) گاؤں کی حریم میں واقع ہو (حریم سے منظور، وہ زمینیں ہیں جو گاؤں والوں کی ضرورتوں میں استعمال کی جاتی ہیں، جیسے وہ زمین جہاں سامان اتارا جاتا ہے، یا پکی ہوئی فصل اور ایندھن جمع کیا جاتا ہے) گاؤں والے اس پر حق رکھتے ہیں اور اپنے حق کے بدلے کوئی چیز لے بھی سکتے ہیں لیکن اگر معدن (کان) گاؤں کے حریم سے خارج ہے سزاوار یہ ہے اس گاؤں کے لوگوں پر مہربانی کی جائے، اگر معدن سے گاؤں والوں کا نقصان ہوتا ہے تو اس کا جبران بھی لازم ہے۔