قتل خطاء محض میں دیت کی ادائیگی کی کیفیت
قتل خطاء محض جیسے موارد میں قول مشہور کی بناپر دیت تین ۳ سالوں میں اور ہر سال ایک تہائی ادا ہونا چاہےے، بعض فقہاء کے فتوے کو مدِّ نظر رکھتے ہوئے کہ وہ فرماتے ہیں قیمت کا ملاک یوم الادا ہے ، لہذا حضور فرمائیں کیا ابتدا ہی میں دیت کی کل قیمت کا حساب ہوجائے گا اور جانی اس میں سے ہر سال ایک تہائی ۳/۱ ادا کرے گا ، یایہ کہ ہر تہائی حصّے کو یوم الادا کی قیمت سے ادا کرے گا ، یعنی ہر سال کے حصّے کو اسی سال کی بازار کی قیمت سے ادا کرے گا ؟
جواب: ہر سال کی ایک تہائی قیمت کو محاسبہ کے روز کی قیمت سے ادا کرے گا، مگر یہ کہ ابتداء میں ہی قیمت کے اوپر مصالحہ ہوگیا ہو ۔