سوالات کو بہت مختصر، کم سے کم لاین میں بیان کریں اور لمبی عبارت لکھنے سے پرہیز کریں.

خواب کی تعبیر، استخارہ اور اس کے مشابہ سوال کرنے سے پرہیز کریں.

captcha
انصراف
انصراف

بعض درختوں کے تقدس کا عقیدہ

ملک کے بعض علاقوں میں کچھ درختوں جیسے گز اور انگور کی بیلوں میں دیکھا گیا ہے کہ کچھ لوگ ان کے سُوتوں میں گرہ لگاتے ہیں اور ان کے تقدس، ان سے شفا حاصل کرنے، یا ان سے حاجتوں کی برآوری ، یا بعض اوقات ان سے شفاعت کے معتقد ہیں اور کہتے ہیں: ”ان درختوں پر شک کرنے یا کج اعتقادی سے بہت سے ناگوار حادثات پیش آجاتے ہیں“ کچھ لوگ مذکورہ درختوں کو حضرت علی علیہ السلام یا حضرت ابوالفضل العباس علیہ السلام یا دیگر اولیاء الٰہی سے منسوب جانتے ہیں اور کہتے ہیں: ”ہم ان درختوں کے معتقد ہیں ، اور ان سے توسل کرتے اور حاجت پاتے ہیں اور جنھوں نے ان درختوں کو جلایا ہے تو ان پر یا ان کی اولاد پر یا ان کے رشتہ داروں پر کوئی نہ کوئی مصیبت ضرور آئی ہے، یا وہ بیمار ہوئے ہیں“ لہٰذا حضور سے گذارش ہے کہ فرمائیں:۱۔اس طرح کے درختوں کے تقدس کا عقیدہ صحیح ہے یا باطل؟۲۔ ان درختوں کے سوتوں میں گرہ لگانا، یا ان درختوں پر کپڑا باندھنا اور ان سے حاجت طلب کرنا جائز ہے؟۳۔ ان خرافات سے مقابلے کی خاطرکیا ایسے درختوں کا جلانا یا کاٹنا، جلانے والوں یا ان کے رشتہ داروں کے لئے مشکلات اور مصیبتوں کا باعث ہوگا؟

یہ اعتقادات قطعاً خرافات ہیں، اور ان سے حاجت طلب کرنا ایک طرح کا شرک ہے اور سب پر واجب ہے کہ نہی عن المنکر کریں، اور اپنی جزاء کو خداوندعالم سے طلب کریں ۔

اقسام: خرافات

ارواح سے رابطہ اور غیب کی خبر دینے کا دعویٰ

پچھلے کچھ دنوں سے خراسان میں ایک شخص ایسا ملا ہے کہ جس پر ایک خاص حالت طاری ہوجاتی ہے (خلصہ کی طرح) اور وہ عالم غیب کی خبریں دیتا ہے، جو حقیقت سے مطابقت رکھتی ہیں! مثال کے طور پر چوروں کا پتہ دیتا ہے، کھوئی ہوئی گاڑیوں کو بتادیتا ہے، بعض بیماریوں کا علاج کرلیتا ہے اور بعض قتل کے رازوں کو فاش کردیتا اور قاتل کو پہچنوادیتا ہے! آیہٴ کریمہ: ”لایعلم الغیب الّا ہو“ پر توجہ رکھتے ہوئے حضور فرمائیں:الف: جو کچھ اس کے بارے میں کہا جاتا ہے حقیقت ہے، یا اس کے پیچھے کوئی اور راز ہے؟ب: اگر خرافات ہے تو کس طرح بعض واقعیّتوںکے مطابق ہے؟ج: کیا ارواح سے رابطہ ایجاد کرنا ممکن ہے؟

اس طرح کے اشخاص بعض موقعوں پر سچ کہہ سکتے ہیں، لیکن زیادہ تر یہ لوگ واقع کے خلاف خبر دیتے ہیں اور یہ مسئلہ تجربہ سے ثابت ہوچکا ہے اور ارواح سے ارتباط ممکن ہے لیکن یہ لوگ جو دعوا کرتے ہیں غالباً غلطی پر ہیں، اس سلسلے میں ہماری کتاب ”عود ما وارتباط با ارواح“ کا مطالعہ کریں ۔

اقسام: خرافات

کام کرنے والے طلاب کے وظیفہ لینے کا حکم

کیا کام کرنے والے طلبہ کے لیے شہریہ (وظیفہ) لینا جایز ہے؟ اب تک جو شہریہ لے چکے ہیں ان کیا حکم ہے؟

اگر شہریہ دینے والے مراجع حضرات نے شہریہ میں دینی اور حوزوی تعلیم جاری رکھنے کی شرط رکھی ہو تو ان طلبہ کے لیے اس کا لوٹانا ضروری ہے اور اگر ایسی کوئی شرط نہیں تھی تو وہ ضامن نہیں ہیں۔ شک کی صورت میں مراجع کے دفاتر سے سوال کیا جا سکتا ہے۔

فقہی مسائل کی ابواب بندی کا نظریہ

میں اصفہان یونیورسٹی میں حساب (میتھ) کا طالب علم ہوں، دینی اور حوزوی تعلیم سے شدید عشق کی بناء ہر میں اپنے دروس پر خاطر خواہ توجہ نہیں دے پا رہا ہوں، میرا شرعی وظیفہ کیا ہے؟

بہتر ہوگا کہ آب راسخ عزم اور قوی ارادہ کے ساتھ اپنی یونیورسٹی کے کورس کو مکمل کریں اور اس کے بعد مزید بصیرت اور معرفت کے ساتھ آپ حوزہ اور دینی ادارے میں اپنی تعلیم جاری رکھ سکتے ہیں۔

دینی تعلیم کے لیے والدین کی رضایت

کیا دینی علوم حاصل کرنے اور علماء کا لباس پہننے کے لیے والدین کی رضایت ضروری ہے؟

ان امور مین والدین کی رضایت ضروری نہیں ہے، ان کی اطاعت ان موارد میں واجب ہے جہاں ان کی عدم اطاعت ان کے ازار و ازیت کا سبب ہو۔ ایسے مسائل جو انسان کی زندگی میں نہایت اہم کردار ادا کرتے ہیں جیسے نکاح و طلاق، ان میں بھی ان کی اطاعت ضروری نہیں ہے۔ اسی طرح سے علم دین کے حصول کے لیے، جو عصر حاضر کی نہایت اہم ضرورت ہے، والدین کی رضایت شرط نہیں ہے، اسی طرح سے علماء کے لباس پہننے کا بھی یہی حکم ہے مگر بہتر یہ ہے کہ تمام کاموں میں ان مرضی کو شامل کیا جائے۔

قرآن و تفسیر نمونه
مفاتیح نوین
نهج البلاغه
پاسخگویی آنلاین به مسائل شرعی و اعتقادی
آیین رحمت، معارف اسلامی و پاسخ به شبهات اعتقادی
احکام شرعی و مسائل فقهی
کتابخانه مکارم الآثار
خبرگزاری رسمی دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی
مدرس، دروس خارج فقه و اصول و اخلاق و تفسیر
تصاویر
ویدئوها و محتوای بصری
پایگاه اطلاع رسانی دفتر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی مدظله العالی
انتشارات امام علی علیه السلام
زائرسرای امام باقر و امام صادق علیه السلام مشهد مقدس
کودک و نوجوان
آثارخانه فقاهت