واقف کی نظر کا آثار قدیمہ کے ادارے سے ٹکراؤ
زمین کا ٹکڑا ایک معتبر اور مسلّم اسناد کے مطابق مسجد کے لئے وقف ہوا تھا، دوسری طرف سے یہ کہ مرور زمان کے ساتھ اس کے آثار کا ایک بڑا حصّہ ختم ہوچکا ہے لیکن ابھی کچھ آثار جیسے محراب وغیرہ باقی ہیں، اس چیز کو مدّنظر رکھتے ہوئے کہ یہ جگہ مسجد کی تھی لہٰذا موقوفات کا متولی پرانی مسجد کی جگہ نئی مسجد بنانے کا قصد رکھتا ہے؛ لیکن نئی مسجد بنانا اور واقف کی نیت پر عمل کرنا آثار قدیمہ کے قوانین کے بعض قوانین سے سازگار نہیں ہے؛ واقف کی نیت کا آثار قدیمہ کے قوانین سے ٹکراؤ کی صورت میں کون مقدم ہے؟ موقوفات کے متولی کی شرعی تکلیف کیا ہے؟
جہاں تک ممکن ہو اہل خبرہ اور اہل اطلاع کی مدد کے ذریعہ مسجد کے بنانے اور آثار قدیمہ کو باقی رکھنے میں ہماہنگی کی جائے اور اگر یہ ہماہنگی ممکن نہ ہو تو اولویت مسجد کو ہے ۔