سوالات کو بہت مختصر، کم سے کم لاین میں بیان کریں اور لمبی عبارت لکھنے سے پرہیز کریں.

خواب کی تعبیر، استخارہ اور اس کے مشابہ سوال کرنے سے پرہیز کریں.

captcha
انصراف
انصراف

ایسے شخص کا قسامہ جس کا کوئی وارث نہ ہو

اسلامی جمہوریہ ایران کے قانون کے مطابق، اسلامی تعذیرات کی دفعہ۲۶۶ میں اس طرح آیا ہے : ان موارد میں جہاں مجنی علیہ کا (جس پر جنایت وارد ہوئی ہو) کوئی ولی دم نہ ہو، یا اس کی پہچان نہ ہو پائے اس کا ولی دم، ولی امر مسلمین ہے اور ولی امر خصوصاً اس ولایت میں اپنے اختیارات قاضی القضاة اور اس کے واسطے سے دوسرے قاضیوں کو تفویض کرسکتا ہے۔ اس کو مد نظر رکھتے ہوئے اب اگر کسی شخص کا کوئی ولی دم نہ ہو، یا اس کی پہچان نہ ہوپائی ہو اور قاضی القضاة یا دوسری عدالت کا قاضی ولی امر مسلمین کی نیابت میں قصاص کا تقاضا کرے، دوسری طرف سے دعویٰ لوث کے باب میں داخل ہوجائے تو قسامہ کے جاری کرنے کی کیفیت کیا ہوگی؟

جواب : اگر قاضی، حسی یا حس سے نزدیک قرائن سے کسی شخص کے ذریعہ وقوع قتل کا علم رکھتا ہو تو وہ اپنے علم کے مطابق عمل کرے گا قسامہ کی کوئی ضرورت نہیں ہے اس صورت کے علاوہ قسامہ جاری ہوگا اور دیت بیت المال سے ادا ہوگی۔

دسته‌ها: لوث اور قسامه
مطلوبه الفاظ:
پایگاه اطلاع رسانی دفتر مرجع عالیقدر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
سامانه پاسخگویی برخط(آنلاین) به سوالات شرعی و اعتقادی مقلدان حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
آیین رحمت - معارف اسلامی و پاسخ به شبهات کلامی
انتشارات امام علی علیه السلام
موسسه دارالإعلام لمدرسة اهل البیت (علیهم السلام)
خبرگزاری دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی