سوالات کو بہت مختصر، کم سے کم لاین میں بیان کریں اور لمبی عبارت لکھنے سے پرہیز کریں.

خواب کی تعبیر، استخارہ اور اس کے مشابہ سوال کرنے سے پرہیز کریں.

captcha
انصراف
انصراف
چینش بر اساس:حروف الفباجدیدترین مسائلپربازدیدها

ایسے اشخاص کو دوبارہ سزا دینا جو بیرون ملک سے سزا پاچکے ہوں

چنانچہ کچھ افراد بیرون ملک کچھ جرائم کے مرتکب ہوئے اور اس ملک کے قوانین کے مطابق ان کا محاکمہ بھی ہوگیا اور اس جرم کی مقررہ سزا بھی گذار لی ہے، اس کے بعد وہ ایران پلٹ آئے لہٰذا آپ فرمائیں :الف : ان جرائم میں جو قصاص کا باعث ہوتے ہیں، اولیاء دم کی درخواست کی صورت میں سزا کے قابل ہیں؟ب : جرائم حدّی کے بارے میں کیا حکم ہے؟ج : تعذیری اور روک تھام والے جرائم میں کیا حکم ہے؟

جواب : ان موراد میں جو قصاص کا سبب بنتے ہیں ، اگر شاکی قصاص کا تقاضا کرے تو قصاص جاری ہوگا اور اگر شاکی قصاص کے بدلے جرمانہ پر راضی ہوگیا تھا تو قصاص کا حکم ساقط ہے اور اگر راضی نہیں ہوا تھا تو جرمانے کی رقم کو واپس کرکے قصاص کا تقاضا کرسکتا ہے ۔جواب : حدود والے جرائم میں حد ساقط نہیں ہوگی؛ کیوں کہ ان میں حد کے جاری کرنے کے شرائط نہیں پائے جاتے لہٰذاوہ حد کے قائل نہیں ہیں۔جواب : اس چیز پر توجہ رکھتے ہوئے کہ تعزیر نظر حاکم سے مربوط ہے اگر وہاں پر ان کو تعذیر کردیا گیا تھا ہر چند کہ تعذیر، زندان کی صورت میں تھی تو حاکم شرع یہاں کی تعذیر میں تخفےف دے سکتا ہے، چاہے تعذیر ملامت اور سرزنش کی صورت میں ہی کیوں نہ ہوئی ہو۔

دیت پر محکوم ، جنایت کرنے والے کا تنگدستی کا دعویٰ

ایک شخص نے عمداً کسی کی آنکھ کو پھوڑدیا، شہود کی شہادت اور طرفین کی تحقیق کے مطابق مقدمہ کا موضوع قصاص کے موارد میں سے تشخیص دیا گیا ہے لیکن جانی نے صدور حکم سے پہلے قصاص کو دیت میں تبدیل کرنے کا تقاضا کیاہے ، مجنی علیہ بھی اس پر راضی ہوگیا اور دیت کا حکم صادرہوگیا لیکن ابتدائی عدالت کے حکم کو قطعی ہونے اور تجدید نظر کرنے کے بعد محکوم علیہ نے اپنے تنگ دست ہونے کا دعوا کردیا، حضور فرمائیں:۱۔ کیا تنگدستی کا تقاضا اس چیز پر توجہ رکھتے ہوئے کہ قصاص ، مصدوم (جس کو نقصان پہنچایا گیا ) کی درخواست کی وجہ سے دیت میں تبدیل ہوا تھا، سماعت کے قابل ہے؟۲۔ اگر مجنی علیہ کی موافقت دیت کے ادا کرنے پر مشروط تھی تو کیا حکم ہے؟۳۔ اگر بغیر شرط کے قبول کیا تھا تو کیسا ہے؟۴۔ اگر دیت میں تبدل کرنے کا تقاضا مجنی علیہ کی طرف سے تھا اور جانی نے اس کی موافقت کی تھی توکیا حکم ہے؟

۱۔ سے ۴/تک : اس صورت میں جبکہ شخص جانی کے حالات تبدیل نہ ہوئے ہوں تو اس کا تنگدستی کا دعوا قبول نہیں ہوگا؛ لیکن اگر حالات بدل گئے ہوں مثلاً اس مدت میں اس کو مہم ضرر اور نقصان پہنچا ہو تو اس کا یہ دعوا شہود کی شہادت کے ساتھ قبول کیا جائے گا۔

حق قصاص کا خصوصی یا عمومی ہونا

انسانی قتل، اسلام کی نظر میں، خصوصی پہلو رکھتا ہے یا عمومی پہلو کا حامل ہے؟ اور مقتول کے ولی کی جانب سے، خون معاف کرنے کی صورت میں کیا حاکم شرع، قاتل کو تعزیری سزا دے سکتا ہے؟

انسانی قتل، اسلام میں خصوصی پہلو کا حامل ہے اور مقتول کی جانب سے خون معاف کرتے ہی، قصاص کا حکم ختم ہوجاتا ہے، مگر یہ کہ متعدد بار ایسا کرنے سے، معاشرے پر کوئی خاص اثر پڑے اور معاشرے کا نظم وضبط اور امن وامان برباد ہوجائے، اس صورت میں یہ مسئلہ عام رخ اختیار کرلیتا ہے اور عنوان ثانوی کی حیثیت سے سامنے آتا ہے لہٰذا مذکورہ سوال ہی میں نہیں بلکہ اس کے جیسے واقعات میں جو گاؤں دیہاتوں یا شہروں میں پیش آتے ہیں، حاکم شرع کو معاشرے کے نظم وضبط کی تمہید کے طور پر (یعنی امن وامان قائم کرنے کی غرض سے) ایسے واقعات کی روک تھام کے لئے مناسب تعزیری سزادینے کا حق ہوتا ہے ، نیز اس مسئلہ کو ان مسائل میں جاری بھی کیا جاسکتا ہے جو شریعت میں خصوصی پہلو کی حیثیت رکھتے ہیں لہٰذا جب بھی کوئی مسئلہ یا مشکل عام رخ اختیار کرے تو تعزیری سزاؤں کا استعمال کیا جاسکتا ہے، البتہ موضوع کی تشخیص خود حاکم شرع کے ذمہ ہے اور کبھی کبھی اُسے (یعنی حاکم شرع کو) اس قسم کے موضوعات میں باخبر اور اہل فن کے نظریوں کو جاننے کی بھی ضرورت ہوتی ہے ۔

پایگاه اطلاع رسانی دفتر مرجع عالیقدر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
سامانه پاسخگویی برخط(آنلاین) به سوالات شرعی و اعتقادی مقلدان حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
آیین رحمت - معارف اسلامی و پاسخ به شبهات کلامی
انتشارات امام علی علیه السلام
موسسه دارالإعلام لمدرسة اهل البیت (علیهم السلام)
خبرگزاری دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی