قتل میں ضرب لگانے والے اور ڈاکٹر کی ذمّہ داری کا معیار
کوئی آدمی کسی کے بارے میں کوئی ایسا کام انجام دیتا ہے جو یا تو عام طور پر موت کاسبب ہوتا ہے جیسے سمّ قاتل یعنی زہر دینا یا عام طور پر موت کا باعث نہیں ہوتا، جیسے کسی کے بازو پر معمولی زخم لگادینا، بہرحال دوسرے فریق کو اسپتال لے جایا جاتا ہے اور پہلے فرض میں، ڈاکٹر اپنی ذمّہ داری کے مطابق عمل نہیں کرتا اور زہر کے اثر کو ختم نہیں کرتا اور دوسرے فرض میں ڈاکٹر کی بے توجّہی اور غیر طبّی آلودہ اوزار کے استعمال کی وجہ سے، سیپٹک ہوجائے جس کے نتیجہ میں، زخمی شخص کے بدن کا کوئی حصّہ کاٹ دیا جائے یا وہ بھی مرجائے، ان دونوں صورتوں میں، قاتل کون ہے؟ قتل کس نوعیت کا ہے؟ اور اگر ڈاکٹر اور مارنے والا دونوں لوگ اس کی موت کے ذمّہ دار ہیں تو اس صورت میں دونوں کی ذمّہ داری کی کیا کیفیت ہوگی؟
پہلے فرض میں، جس شخص نے زہر قاتل دیا ہے وہی قاتل شمار ہوگا اور قتل عمد ہے اور دوسرے فرض میں کہ ڈاکٹر کی غلطی اس کی موت کا باعث ہوئی ہے وہی ڈاکٹر قاتل سمجھا جائے گا لیکن اس صورت میں قتل، قتل شبہ عمد ہے اور اگر دونوں اس کی موت کے ذمّہ دار ہیں تو اس صورت میں قتل میں دخالت کی مقدار کے مطابق، ان کے اوپر دیت لازم ہوجائے گی ۔