بچے کے ولی کا زخم اور جراحت کے موارد میں مجرم کو معاف کردینا
کیا باپ اپنے چھوٹے بچے کی ان جراحتوں اور زخموں ، چاہے وہ عمدی ہوں یا غیر عمدی کے مورد میں جو دوسروںنے اس کے بدن پر نے وارد کی ہوں، دیت سے بھی درگذر کرسکتا ہے اور قصاص سے بھی صرف نظر؟ جبکہ باب قصاص میں فتویٰ اور قانون یہ ہے کہ ”صغیر کا ولی حق نہیں رکھتا کہ مجّاناً (مفت) قاتل کو معاف کردے“ کیا یہ موضوع ان جراحات اور نقصانات کی طرف بھی سرایت کرے گا جو قصاص یا دیت کا سبب بنتا ہے؟
کوئی فرق نہیں کرتا؛ لیکن صغیر کی مصلحت کو مدنظر رکھنا چاہیے اور صغیر کی مصلحتغالباً دیت لینے میں ہے۔