کافر اور اہل کتاب ( یہودی وعیسائی) سے نکاح متعہ
کیا اہل کتاب اور کفّار (کی عورتوں) سے نکاح متعہ کرنا جائز ہے ؟
جواب :۔ اہل کتاب سے متعہ جائز ہے .
جواب :۔ اہل کتاب سے متعہ جائز ہے .
جن حالات میں ، درہم سکہ کی شکل میں نہ ہو تو ہم کواس پرفرض کرنا چاہئے کہ اگر چاندی سکہ کی شکل میں موجود ہوتی تو اس کی قیمت کس قدر زیادہ ہوتی لہذا اس کی بڑھی ہوئی قیمت کا اندازہ لگا کر اس میں اضافہ کر دیں اور چونکہ یہ مستحب حکم ہے لہذا اندازے کے قریب قیمت کا حساب کرنے میں کوئی نقصان نہیں ہے ۔
عقد متعہ کی عدت کے دوران ، زنا مسلما ً حرام ہے ، لیکن اس عورت کے ہمیشہ کے لئے حرام ہونے کا باعث نہیں ہے ، اور تحریر الوسیلہ اور توضیح المسائل میں امام خمینی (رہ) کا فتوی ٰ بھی یہی ہے ۔
انھیں صلح کرنی چاہئے یا پھر آج کی قیمت کے مطابق ادا کرے ۔
جب بھی شوہر ، بیوی کے حاملہ ہونے کا باعث ہو اگر دخول نہ کیا ہو تو احتیاط واجب کی بنا پر اس کامکمل مہر ادا کرے ، اگرچہ دخول نہیں کیا ہے ۔
جواب :۔ بھائی کی اجازت معتبر نہیں ہے اور اس کو اطلاع نہ دینا خیانت شمار نہیں ہوگا لیکن اس سے مشورہ کرنا مناسب ہے .
جواب:۔ ہر صورت میں، رشتہ مانگنے میں کوئی حرج نہیں ہے لیکن باکرہ ہونے کی صورت میں ولی کے اذن کے بغیر صیغہ عقد جاری کرنے میں اشکال ہے لیکن بیوہ کے سلسلے میں صیغہ عقد جاری کرنے کیلئے دونوں کی رضایت کافی ہے .
اس کو مجبور کرنے کا حق نہیں ہے ، مگر یہ کہ بیوی خود اپنی خواہش سے ان کاموں کو انجام دے ۔
اگر فاعل ( لواط کرنے والے ) کے بالغ ہونے میں شک ہو تو اس صورت میں اس لڑکے کی بہن ، بیٹی اور ماں اس پر حرام نہیں ہوگی ۔
جواب: الف)ایسا عقد اشکال سے خالی نہیں ہے اور انہیں نامحرم کی طرح ایک دوسرے سے پیش آنا چاہیےٴ اوراحتیاط کی مراعات کرنے کیلئے، وہ شخص باقی ماندہ مدّت کو بخش دے.ب) ماں کے بارے میں بھی احتیاط کرے .
جواب:۔ اگر معمول اور، رواج کے مطابق ہو تو اس صورت میں کوئی مانع نہیں ہے .