سہم امام (ع )کا مصرف زیارتوں میں
سہم امام کو زیارتوں پر خرچ کرنا کیسا ہے؟
جواب: اگر اس کی شان کا حصہ ہے اور اسراف بھی نہیں ہے تو جائز ہے۔
جواب: اگر اس کی شان کا حصہ ہے اور اسراف بھی نہیں ہے تو جائز ہے۔
جواب:۔ اگر اس کے لئے زیادہ قیمت ادا کی جاتی ہے تو بعید نہیں کہ اصراف کا مصداق ہو نیز خمس بھی واجب ہومگر اس صورت میں جب کسی مہم کام کے لئے مہیا کیاجائے ۔
جواب:۔ اگر وہ زمین ، رہائشی گھر کے لئے ضروری تھی ، تو فروخت کرنے کے بعد ، اس پرخمس نہیں ہے اسی طرح اس رقم پر بھی خمس نہیں ہے، جو گھر میں استعمال ہونے والا سامان ، اور سونے کے زیورا ت بیچ کر حاصل ہو ئی ہے ۔
اگر اسی سال کی آمدنی سے نام لکھوایا جائے تو خمس نہیں ہے ۔
جواب: احتیاط کی بناپر خمس کی رقم کا دیگر اجناس میں تبدیل کرنا جائز نہیں ہے، مگر جبکہ سادات بذات خود تقاضا کریں اور ضروری نہیں ہے کہ اس رقم کو سہم سادات کے عنوان سے، انھیں دیا جائے کہ وہ ناراض ہوجائیں بلکہ ہدیہ کی شکل میں بھی دے سکتے ہیں۔
جواب: بظاہر کوئی مشہور نہیں ہے، شیخ طوسی کی کتاب ”خلاف“ کی کتاب زکات میں مسئلہ نمبر ۱۳۸ ، کو ملاحظہ فرمائیں۔
جواب:۔ چھوٹے یا برے ہدیہ میں کوئی فرق نہیں ہے لیکن ہمارے فتوے کے مطابق ان سب چیزوں میں احتیاط واجب کی بناپر خمس واجب ہے ۔
جواب: حاکم شرع یا اس کے نمائندے کی اجازت سے، جائز ہے۔
جواب: اگر اضافی آمدنی ہے تو خمس دینا واجب ہے۔
جواب:۔ دیت کی رقم پر خمس واجب نہیں ہے ۔
جواب:۔ اپنے سب مال کا حساب کرے اور زندگی کے ضروری ساز و سامان کے لئے حاکم شرع سے مصالحت کرے ۔
جواب: جب بھی یہ یقین ہو کہ اُن کے گھر یا طعام میں ، خمس کا مال موجود ہے، اس میں تصرف کرنا جائز نہیں ہے مگر یہ کہ حاکم شرع سے اجازت لے لے۔