سوالات کو بہت مختصر، کم سے کم لاین میں بیان کریں اور لمبی عبارت لکھنے سے پرہیز کریں.

خواب کی تعبیر، استخارہ اور اس کے مشابہ سوال کرنے سے پرہیز کریں.

captcha
انصراف
انصراف
چینش بر اساس:حروف الفباجدیدترین مسائلپربازدیدها

دوسروں کو گالی دینے کی سزا

اُس آدمی کا کیا حکم ہے جو اپنی زوجہ کو ماں بہن کی گالیاں دیتا ہے اور اس کی زبان کو ہمیشہ دوسروں کی غیبت کرنے کی عادت ہوگئی ہے؟

بعض مواقع پر، دوسروں کو گالیاں دینے کی تعزیری سزا ہوتی ہے اور بعض صورتوں میں اس کی سزا حد قذف (۸۰کوڑے) ہوتی ہے جو حاکم شرع کے ذریعہ دی جاتی ہے ۔

دسته‌ها: دلالی کی حد

قوّاد اور طرفین زنا کے قصد کا ایک ہونا

کیا زنا یا لواط کے لئے قوّاد اور طرفین کے قصد کا ایک ہونا لازم ہے؟

جواب: اگر سوال سے منظور یہ ہے کہ قوّاد مثلاً زنا میںواسطے کا قصد رکھتا ہے لیکن طرفین ازدواج موقت(متعہ) کا قصد رکھتے ہیں، ایسے موارد میں عنوان قوّاد صادق نہیں آتا ہے۔

دسته‌ها: دلالی کی حد

حد زنا میں جلاوطنی کے احکام

ایک شادی شدہ شخص دخول سے پہلے زنا کا مرتکب ہوا اور حدّ جَلد (کوڑے) ، سر کے مونڈنے اور ایک سال کی شہر بدری پر محکوم ہوا، شہر بدری کا لفظ ذہن انسانی میں متعدد سوالات پیدا کرتا ہے، ان میں کچھ کے جوابات عنایت فرمائیں:۱۔ چنانچہ شہر بدری مجرم کے زیادہ منحرف ہوجانے اور بگڑجانے کا سبب ہو، کیا پھر بھی اس کو شہر بدر ہی کیا جائے گا؟۲۔ محکوم علیہ (جس کو سزا سنائی گئی ہے) کس جگہ سے شہر بدر ہوگا؟ جائے سکونت، جائے ارتکاب جرم، یا جائے اجرائے حکم سے؟۳۔ شہر بدری کی جگہ سے شہر بدر ہونے کے مقام تک کتنا فاصلہ ہونا چاہیے؟۴۔ اگر اذن کے بغیر شہر بدری کے مقام کو ترک کردے اس کے خلاف کیا ردّعمل ہوگا؟۵۔ اگر دوبارہ شہر بدری کے مقام پر بھی ایسے ہی عمل کا مرتکب ہوجائے ، کیا وہاں سے شہر بدر کیا جائے گا؟

جواب 1: ایسے فرض میں شہر بدری جائزنہیں ہے۔جواب 2: احتیاط واجب یہ ہے کہ ایسی جگہ شہر بدر کیا جائے جہاں پر نہ اس کا وطن ہو اور نہ اس کے کوڑے کھانے کی جگہ ہو۔جواب 3: اتنا فاصلہ ہونا ضروری ہے کہ معمولاً شہر بدری صادق آجائے اور آسانی سے اپنے وطن واپس نہ آسکے۔جواب 4: اس کو دوبارہ اسی مقام پر پہنچادیا جائے گا اور حاکم شرع اس کو تعذیر بھی کرسکتا ہے۔جواب 5: چنانچہ وہاں اس پر حد جاری ہو، تو وہاں سے بھی نکالا جائے گا۔

دسته‌ها: زنا کی حد

زناء عنف (زنابالجبر) کا حکم

تعذیرات اسلامی کے مادّہ ۸۲ کے بند ”د“ کے مطابق زناء عنف موجب قتل ہوتاہے اورآپ جانتے ہیں کہ اکراہ اور اجبار میں فرق پایاجاتا ہے ، اس لئے کہ اکراہ اس وقت محقق ہوتا ہے جب مکرَہ شخص ، فعل کو انجام دینے کا ارادہ تو رکھتا ہو، لیکن دل سے راضی نہ ہو، جبکہ اجبار میں فعل کو انجام دینے کا ارادہ بھی نہیں ہوتا، التماس ہے کہ زناء مکرَہ کے بارے میں فرمائیں:الف) کیا ایسی عورت کے ساتھ زنا جو مستی کی حالتمیں ہو، یا خواب آلودہ ہو، یا بیہوش ہو، یا زنا کی حلّیت کی معتقد ہوزنا کرنا اکراہ کے مصادیق میں سے ہیںکہ زانی پر قتل کا حکم لگایا جائے؟ب) کیا اس صورت میںجب زانی، زانیہ کو زنا کے لئے مست یا بیہوش کرے اور اس صورت میں جب زانی کا زانیہ کے مست یا بیہوش کرنے میں کوئی کردار نہ ہو کوئی فرق پایا جاتا ہے؟ج) کیا عنف (زور زبردستی) سے مراد، نارضایتی کا اظہار ہے، یا راضی نہ ہونا ہے۔

جواب: الف سے ج تک: اس صورت میں جب عورت زنا کے لئے حاضر نہیں تھی، لیکن مرد نے مستی یا بیہوشی یا سونے کی حالت میں ، اس پر تجاوز کیا، زناء عنف شمار ہوتا ہے اور سزائے موت کا حکم رکھتا ہے نیز اس مسئلہ میں زانی کے زانیہ کو مست یا بیہوش وغیرہ کرنے کے اقدام وعدم اقدام میں کوئی فرق نہیں ہے ، یہ روایات میں زنائے عنف سے تعبیر نہیں ہوا ہے، بلکہ غصب سے تعبیر ہوا ہے جو ان تمام موارد پر صادق آتا ہے۔

دسته‌ها: زنا کی حد

حَد جاری کرنے میں ولی کی اجازت کا کوئی دَخل نہیں

اگر بالغ بھائی، اپنی بالغہ بہن سے (نعوذ بالله) زنا کرے، کیا دونوں کو سزائے موت ہوگی؟ نیز اگر بھائی ۱۸ سال کا ہو یعنی قانونی عمر میں ہو، اپنی بالغ یا ناباغ ۱۸ سال سے کم عمر بہن سے زنا کرے، کیا لڑکے کے ولی یا قیّم کی رضایت، زانی لڑکے کو سزائے موت سے بچا سکتی ہے؟

اگر زانی اور زانیہ، شریعت کی رو سے بالغ ہوگئے ہوں، اس صورت میں اُن کے بارے میں حکم جاری ہوگا، چاہے ولی راضی ہو یا نہ ہو، البتہ اس شرط کے ساتھ کہ یہ موضوع، حاکم شرع کے سامنے، کافی دلائل وشواہد کے ذریعہ ثابت ہوگیا ہو ۔

دسته‌ها: زنا کی حد

مسلمان عورت کے ساتھ زنا کرنے والے کا اسلام قبول کرنا

اگر غیر مسلم مرد، مسلمان عورت کے ساتھ زنا کرے اور اجرائے حد کے شرائط بھی فراہم ہوں، لیکن زانی مسلمان ہونے کا دعویٰ کرے ذیل کے دو فرضوں میں مذکورہ قضیہ کا حکم کیا ہوگا اور اس کی سزا کیا ہے؟الف)اثبات جرم کے بعد مسلمان ہوا ہو؟ب) اثبات جرم سے پہلے مسلمان ہوا ہو؟

جواب: جب بھی گرفتاری سے پہلے مسلمان ہوجائے ، حد ساقط ہوجائے گی اور اگر گرفتاری اور قیام بیّنہ (گواہ) کے بعد اسلام لائے تو حد ساقط نہیں ہوگی اس کی سزا قتل ہے؛ مگر یہ کہ عناوین ثانویہ اس طرح کے موارد میں مانع ہوں۔

دسته‌ها: زنا کی حد
پایگاه اطلاع رسانی دفتر مرجع عالیقدر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
سامانه پاسخگویی برخط(آنلاین) به سوالات شرعی و اعتقادی مقلدان حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
آیین رحمت - معارف اسلامی و پاسخ به شبهات کلامی
انتشارات امام علی علیه السلام
موسسه دارالإعلام لمدرسة اهل البیت (علیهم السلام)
خبرگزاری دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی