جس شخص میں خمس ادا کرنے کی قدرت پائی جاتی ہے اس کے ساتھ کم کی مصالحت
اگر خمس کسی کے ذمہ ہو اور وہ فورا ادا بھی کرسکتا ہو تو کیا خمس کم لینے کی مصالحت کی جاسکتی ہے ؟
اگر حاکم شرع اسی کام میں مصلحت سمجھتا ہو تو یہ کام انجام دے سکتا ہے ۔
اگر حاکم شرع اسی کام میں مصلحت سمجھتا ہو تو یہ کام انجام دے سکتا ہے ۔
جواب:۔اگر مذکورہ رقم کو عقد کے ضمن میں باپ کیلئے قرار دیا جائے تو حلال ہے اور سال گذرنے کے بعد اس پر خمس واجب ہے .
جواب: اگر اضافی آمدنی ہے تو خمس دینا واجب ہے۔
جواب: درویشوں (فرقہ درویش) کے دسویں حصہ کی اسلام میں کوئی حقیقت نہیں ہے، اسلام میں دسواں حصہ فقط چار غلوں (گیہوں، جو، خرما، کشمش) سے مربوط ہے وہ بھی اس شرط کے ساتھ کے بارش یا قنات (قدرتی نالی) وغیرہ کے پانی سے ،آبیاری کی گئی ہو۔
جواب: جب بھی یہ یقین ہو کہ اُن کے گھر یا طعام میں ، خمس کا مال موجود ہے، اس میں تصرف کرنا جائز نہیں ہے مگر یہ کہ حاکم شرع سے اجازت لے لے۔
جواب: بظاہر کوئی مشہور نہیں ہے، شیخ طوسی کی کتاب ”خلاف“ کی کتاب زکات میں مسئلہ نمبر ۱۳۸ ، کو ملاحظہ فرمائیں۔
جواب: فقط نیت کافی نہیں ہے، بلکہ عالم خارج میں جدا کرنا ضروری ہے یا، مخمس ایک معین حساب میں ہو اور غیر مخمس دوسرے حساب میں ہو۔
جواب: ب) اگر زید کے نام سے لے کر، عمر کے بارے میں صرف کرے تو اشکال ہے، لیکن اگر ایک کلی اور عام عنوان کے لئے حاصل کرے اور اس عنوان کے کسی بھی مصداق میں صرف کرے تو کوئی حرج نہیں ہے۔
جواب: مذکورہ شرائط کے ذریعہ، سیادت ثابت ہوجاتی ہے۔
جواب: اگر وہ مال جس پر خمس واجب ہے، موجود ہوتو اس کے خمس کو مقدم رکھیں اور اگر وہ مال موجود نہیں ہے تو احتیاط یہ ہے کہ اس مال کو دونوں قرضداروں کے درمیان تقسیم کریں۔
جواب: مقلد پر اپنے مجتہد کو خمس دینا اس صورت میں واجب ہے ، جب یہ معلوم نہ ہو کہ دیگر مجتہدین کرام خمس کی رقم کو ،انھیں مصارف میں خرچ کرتے ہیں، جنھیں مقلِّد کے مجتہد لازم جانتے ہیںیا حاکم کے عنوان سے اپنے مقلد سے خمس کی رقم کا مطالبہ کرے اور ان دو صورتوں کے علاوہ ، دیگر مجتہدین کے نظریہ کے مطابق ، خرچ کرسکتا ہے۔
جواب: سیادت کے بعض احکام منجملہ، خمس لینا، منتقل نہیں ہوتے اور اس کی وجہ بھی فقہی کتابوں میں بیان ہوئی ہے۔