مدرسوں میں پٹائی ہونا
اسکول اور مدارس کے اساتذہ کبھی کبھی تربیت اور طلباء میں نظم و ضبط پیدا کرنے کی غرض سے انہیں تنبیہ کرتے ہیں کبھی سمچھاتے ہیں، گھورتے ہیں، ڈراتے ہیں، کبھی نمبر کم دیتے ہیں، ان تمام حربوں کے ناکام ہونے کی صورت میں کبھی مارتے بھی ہیں اگر اس مار سے ان کے ہاتھ یا بدن میں نشان پڑ جائے یا لال ہو جائے تو کیا یہ حرام ہے اور مارنے والا ضامن ہوگا؟ جب کہ مارے بغیر نہ معلم انہیں اچھی طرح سے پڑھا سکتا ہے اور نہ ہی وہ ہڑھ سکتے ہیں بلکہ ایسا بھی ہوتا ہے کہ اگر استاد سختی نہ کرے تو لڑکے من مانی پر اتر آتے ہیں اور ان کی من مانی سے پورے مدرسہ کا ماحول بھی خراب ہو سکتا ہے؟
جیسا کہ پہلے بھی بیان کیا جا چکا ہے کہ جہاں تک ممکن ہو مارنے سے پرہیز کیا جائے اور ضرورت کے وقت اس کے ولی کی خاص یا عام اجازت سے ایسا کیا جائے۔ البتہ ایسا کام نہ کریں جس سے دیت واجب ہو جائے اور چونکہ مارنے کے منفی اثرات زیادہ ہیں لہذا اس سے پرہیز کیا جائے۔