عزاداری میں طبل اور جھانجھ کا استعمال
عزاداری اور غیر عزاداری میں طبل ،جھانجھ، تاشہ کے استعمال کا کیا حکم ہے ؟
جواب : عزاداری کے جلوسوں میں طبل اور جھانجھ ،تاشہ کا استعمال جیسا کہ مرسوم ہے کہ اس میں لہو کا سر اور ساز نہیں ہوتا کوئی اشکال نہیں ہے
جواب : عزاداری کے جلوسوں میں طبل اور جھانجھ ،تاشہ کا استعمال جیسا کہ مرسوم ہے کہ اس میں لہو کا سر اور ساز نہیں ہوتا کوئی اشکال نہیں ہے
جواب ۔عزاداری کا بہترین شیوہ باشکوہ مجلسیں کرنا امام حسین(ع) کے مقدس مقاصد کا بیان اور کربلا کا تاریخی خاکہ اور اس کے بعض حصوں کی تحلیل کرنا اور سوگواری کے پروگرام (مصائب وغیرہ)اور اسی طرح باشکوہ عزاداری کے ماتمی دستہ اور اسکے ساتھ بیدار کرنے والے اور انسان ساز نوحہ و نعرے بہترن مضامین کے پوسٹر وغیرہ تقسیم کرنا بینر وغیرہ لگانا اور امام حسین کے مقاصد کو واضح کرنے والے جذاب اور جالب توجہ نوحہ اور نعرے اسی طرح کی دوسری چیزیں.
جواب : حسینی شعائر کی تعظیم ،تقرب (الٰہی )حاصل کرنے کے کاموں میں افضل ہے ہر معقول طریقے سے استفادہ کیا جا سکتا ہے طبل کا استعمال اگر محاسن فساد کے ساز و طرز کے مناسب نہ ہو تو کوئی اشکال نہیں ہے
جواب : اگر یہ شعائر اللہ کی تعظیم کے عنوان سے ہوتو بہتر ہے ۔
ان چیزوں کے حرام ہونے کی دلیل نہیں ملتی۔
جواب۔حضرت خامس آل عبا (ع) کی عزاداری کی تقویت کے مہم اسباب میں سے ہے لیکن اس کو اس طرح لیکن اس کو اس طرح کے غلط کاموں میں آلودہ نہیں کرنا چاہئے کہ عزاداری کی اذیت آزار اور آبرو دار شخاص میں ہتک حرمت کا باعث ہو جائے
جواب شبیہ خوانی اگر جھوٹ اور آلات لہو کے ساتھ میں نہ ہو ور امام حسین (ع) کے عظیم مرتبہ یا تمام شہداء (ع)کی منزلت کی توہین کا باعث نہ ہو تو اشکال نہیں ہے اور احتیاط یہ ہے کہ مرد عورتوں کا لباس نہ پہنیں .
جواب۔ پیسوں کو ان مشروع (صحیح)کام کے عوض دیں اور غلط کام کی نسبت انکو نہی عن المنکر کریں ۔
جواب۔ ان شرائط اور حالات میں لازم ہے کہ اہلبیت کے (ع) کے پیرو اور مکتب حسینی کے عاشق افراد پر ہر اس کام سے پرہیز کرے جو عزاداری کے پروگرام کی سستی یا توہین کا باعث ہوتے ہیں اور ان کے بجاے ایسے پروگرام کی جانب جائیں کہ جن سے حسینی مقاصد کی عظمت پہلے سے زیادہ آشکار ہو جائے اور اگر گذشتہ زمانے کے کچھ بزرگ مجتہدوں نے اپنے زمانے میں بعض دلائل و وجوہات کی بناء پر اس طرح کے بعض کاموں کی اجازت دی تھی وہ ہمارے زمانے میں ہوتے تو یہ مسلم ہے کہ انکا نظریہ دوسرا ہوتا خدا وند عالم ہم سبکو سید الشہداء علیہ السلام کے مکتب کے پیروکاروں اور ان کے جاں نثاروں میں قرار دے
جواب ۔جیسا ہ پہلے بھی اشارہ ہو چکا ہے کہ حضرت سید اشہداء (ع) کی عزاداری کا مسئلہ ہر زمانے میں اور ہر جگہ پر افضل قربات میں سے ہے اور ایسلامی شہامت اور روح ایمانی کی تقویت اور مسلمانوں میں ایثار اور قربانی ،شجاعت کا باعث ہے لیکن عزاداری کی کیفیت ایسی ہونا چاہئے کہ کہ اسلام کے دشمنوں کے ہاتھ بہانہ نہ آجائے جس سے وہ غلط فائدہ اٹھائیں اور عزاداری کے یہ عظیم ،پر شکوہ پروگرام کمزور ہو جائیں ،اسی وجہ سے ایسے کاموں سے پریز کرنا چاہئے جو مذہب کی توہین کا باعث ہوتے هیں
جواب:اگر لوگ اس بات کو پہلے سے جانتے ہوں ،اور مرضی سے ان کاموں کے لئے قربانی کریں تو کوئی اشکال نہیں ہے اور اگر لوگ کوپہلے سے خبر نہیں ہے تو اس صورت میں ان کا گوشت عزاداروں کے مصرف میں لایا جائے ۔
جواب:۔ اس مورد میں جو آپ نے تحریر کیا ہے اپنی آواز کو آہستہ کریں اور یا ترنم میں نہ پڑھیں.