سوالات کو بہت مختصر، کم سے کم لاین میں بیان کریں اور لمبی عبارت لکھنے سے پرہیز کریں.

خواب کی تعبیر، استخارہ اور اس کے مشابہ سوال کرنے سے پرہیز کریں.

captcha
انصراف
انصراف
چینش بر اساس:حروف الفباجدیدترین مسائلپربازدیدها

تسبیبی جرائم میں قسامہ کا جاری کرنا

کیا جس طرح قسامہ جرائم بالمباشرہ (بغیر واسطہ) میں (اگر لوث کے مورا د میں سے ہو)جاری ہوتا ہے، جرائم بالتبسیب میں بھی جاری ہوگا ؟

جواب : یہاں پر سبب اور مباشرت کے درمیان کوئی فرق نہیں؛ بشرطیکہ قتل کی نسبت سبب کی طرف دی جائے نہ کہ مباشر کی طرف ۔

دسته‌ها: لوث اور قسامه

قسم کے تقاضوں کے بر خلاف اقرار کرنا

چنانچہ کسی شخص کے بارے میں مخصوص طریقہ سے قسم کھانے کی ذریعہ قصاص کا فیصلہ ہوجائے اور (یقینی فیصلہ کے بعد) فیصلہ پر عمل کرنے کے مرحلہ میں، مجرم کا بیٹا اسی مقتول کو عمداً قتل کرنے کا اعتراف کرے تو کیا وظیفہ ہے؟

اس مسئلہ کی چند صورت ہیں:الف) مدعی خود بھی قسم کھانے والوں شامل تھا، اس صورت میں بعد کے اقرار پر عمل نہیں کیا جاسکتا مگر یہ کہ مدعی خود اپنی تکذیب کرے ۔ب) مدعی قسم کھانے والوں میں شامل نہیں تھا یعنی اس کے لئے قسم کھانا ضروری نہیں تھا، پھر بھی اگر مدعی یقینی رہا ہو تب بھی اس کے اقرار کے مطابق عمل نہیں کیا جاسکتا مگر یہ کہ وہ اپنی تکذیب کرے ۔ج) اس کا دعویٰ گمان پر مبنی ہو، اس صورت میں اختیار ہے کہ خود قسم کے تقاضے پورے کریں اور اس کے مطابق عمل کریں یا اقرار کے مطابق عمل کیا جائے، لیکن عدالتی کارروائی میں، گمان پر مبنی دعوے کو قبول کرنا مشکل ہے، نتیجہ یہ نکلے گا کہ اپنی تکذیب نہ کرنے کی صورت میں، اقرار کے مطابق عمل نہیں کیا جاسکتا ۔

دسته‌ها: لوث اور قسامه

علم کے بغیر قتل کے دعویداروں کا قسم کھانا

بارہ سال کی عمر کے دو بچّے جو ایک کلاس میں تھے، اسکول کھلنے کے وقت سے پہلے، نہر کی طرف چلے جاتے ہیں، ان میں سے ایک بچّہ نہر میں گر کر ڈوب جاتا ہے، غرق ہونے والے بچّہ کے ولی دعویدار ہیں کہ اس کے ساتھی بچہ نے اُسے نہر میں دھکا دیا ہے جس کے نتیجہ میں وہ نہر میں گرکر ڈوب گیا ہے، لیکن ملزم بچہ اس بات سے انکار کرتا ہے اور گواہ بھی پیش نہیں کئے گئے ہیں یہاں تک کہ ان کے ہم عمر بچہ کو بھی اس بات کی اطلاع نہیں ہے، بہرحال مذکورہ بیان کو ملحوظ رکھتے ہوئے چنانچہ بات قسم پر آجائے تو کون قسم کھائے گا، نیز کیا اس مسئلہ کا کوئی دوسرا راہ حال بھی ہے؟

یہ بات ملحوظ رکھتے ہوئے کہ مسئلہ کے فرض میں، وہاں پر کوئی موجود نہیں تھا اور قسم کھانے والوں کے لئے علم ہونا لازم ہے،نیز مدعی یا دعویداروں کے لئے قسم کھانے کا کوئی موضوع ہی نہیں ہے اورچونکہ جرم کوثابت کرنے کی کوئی دلیل موجود نہیں ہے، لہٰذا ملزم بری ہوجائے گا البتہ احتیاط یہ ہے کہ (ملزم) بچہ قسم کھائے ۔

دسته‌ها: لوث اور قسامه

ایکسیڈینٹ کے وقت ڈرائیور کا پتہ نہ چلنا

ایک شخص ایک موٹر سائکل سے ایکسیڈینٹ کی وجہ سے زخمی ہوگیااس نے ایک شخص ، مثلا ًزید کے ڈرایئور ہونے کے حوالے سے عدالت میں شکایت کی، لیکن زید کا دعویٰ ہے کہ وہ ڈرایئور نہیں تھابلکہ اس کا دوست مثلاً عمرو (کہ جو موٹر سائکل کا مالک تھا اور موٹر سائکل بھی اس کے اختیار میں تھی)ڈرائیور تھا، دوسر ی طرف سے عمرو کہتا ہے :”صحیح ہے کہ موٹر سائکل اس کے اختیار میں تھی لیکن جیسے ہی میں موٹر سائکل سے اترا زید جلدی سے سوار ہوا اور تیزی سے ڈرائیونگ کرتے ہوئے، مذکورہ شخص سے ٹکرا گیا“ عمرو نے اپنے دعوے کو ثابت کرنے کے لئے چند اشخاص کو بعنوان شاہد پیش کیا اور وہ شہادت دیتے ہیں کہ ایکسیڈینٹ سے پہلے ہم نے زید کو ڈرایئونگ کرتے ہوئے دیکھا ہے تو حضور فرمائیں :۱۔ کیا زید کے لئے یہ مورد لوث کے موراد میں شمار ہوگا، نتیجةً مجروح شخص کی قسم کے ذریعہ مذکورہ شخص کو دیت ادا کرنا ہوگی ؟ یا لوث کے موارد میں شمار نہیں ہوگا؟۲۔ مجروح شخص کے صغیر ہونے کی صورت میں، کیا صغیر قسم کھلانے یا قسم کھانے کی درخواست کا حق رکھتا ہے؟۳۔ جواب کے کے منفی ہونے کی صورت میں ، کیا اس کا قہری ولی اور قیم ایسا کوئی حق رکھتا ہے؟ ۴۔ کیا لازم ہے کہ زید کے دعوے کے مقابل قسم کھائے؟

جواب :اگر معتبر شہود شہادت دیں کہ حادثہ کے وقوع کے وقت زید ڈرائیونگ کررہا تھا، ہر چند کہ انہوں نے ایکسیڈینٹ ہوتے نہ دیکھا ہو تو لوث کے موارد میں سے ہے اور صغیر قسم کا مطالبہ نہیں کرسکتا، بلکہ اس کا ولی یہ کام کرسکتا ہے اور قسم فقط اس کا وظیفہ ہے جس کے خلاف مقدمہ دائر کیا گیا ہو۔

دسته‌ها: لوث اور قسامه

ایسے شخص کا قسامہ جس کا کوئی وارث نہ ہو

اسلامی جمہوریہ ایران کے قانون کے مطابق، اسلامی تعذیرات کی دفعہ۲۶۶ میں اس طرح آیا ہے : ان موارد میں جہاں مجنی علیہ کا (جس پر جنایت وارد ہوئی ہو) کوئی ولی دم نہ ہو، یا اس کی پہچان نہ ہو پائے اس کا ولی دم، ولی امر مسلمین ہے اور ولی امر خصوصاً اس ولایت میں اپنے اختیارات قاضی القضاة اور اس کے واسطے سے دوسرے قاضیوں کو تفویض کرسکتا ہے۔ اس کو مد نظر رکھتے ہوئے اب اگر کسی شخص کا کوئی ولی دم نہ ہو، یا اس کی پہچان نہ ہوپائی ہو اور قاضی القضاة یا دوسری عدالت کا قاضی ولی امر مسلمین کی نیابت میں قصاص کا تقاضا کرے، دوسری طرف سے دعویٰ لوث کے باب میں داخل ہوجائے تو قسامہ کے جاری کرنے کی کیفیت کیا ہوگی؟

جواب : اگر قاضی، حسی یا حس سے نزدیک قرائن سے کسی شخص کے ذریعہ وقوع قتل کا علم رکھتا ہو تو وہ اپنے علم کے مطابق عمل کرے گا قسامہ کی کوئی ضرورت نہیں ہے اس صورت کے علاوہ قسامہ جاری ہوگا اور دیت بیت المال سے ادا ہوگی۔

دسته‌ها: لوث اور قسامه
پایگاه اطلاع رسانی دفتر مرجع عالیقدر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
سامانه پاسخگویی برخط(آنلاین) به سوالات شرعی و اعتقادی مقلدان حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
آیین رحمت - معارف اسلامی و پاسخ به شبهات کلامی
انتشارات امام علی علیه السلام
موسسه دارالإعلام لمدرسة اهل البیت (علیهم السلام)
خبرگزاری دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی