مدت زمان پاسخگویی به هر سوال بین 24 تا 72 ساعت است.

لطفا قبل از 72 ساعت از پیگیری سوال و یا ارسال سوال مجدد خودداری فرمائید.

از طریق بخش پیگیری سوال، سوال خود را پیگیری نمایید.

captcha
انصراف

زمان پاسخگویی به سوالات بین 24 تا 72 ساعت می باشد.

انصراف
چینش بر اساس: حروف الفبا جدیدها پربازدیدها

طلاق کی عدّت کا فلسفہ

طلاق یافتہ خواتین کی عدّت کا کیا فلسفہ ہے ؟ اور کیا بانجھ عورتین یا جن خواتین نے اپنا رحم نکلوادیا ہے، اس قانون سے مستثنیٰ (جدا) ہیں ؟

جواب:۔ خواتین کی عدّت کے مسئلہ کے متعدد فلسفہ ہیں، فقط نطفہ منعقد ہونے پر منحصر نہیں ہے لہذا ان تمام موارد میں جہاں شریعت نے کہا ہے، خواتین کو عدّت رکھنا چاہئے ، اگر چہ بانجھ ہی کیوں نہ ہو یا اپنا رحم نکلوادیا ہو یا مثال کے طور پر، چند سال سے اپنے شوہر سے الگ رہ رہی ہو، ان تمام صورتوں میں اُن کو عدّت رکھنا چاہئے .

دسته‌ها: طلاق کی عدت

بیوی کے بذل میں رجوع کرنے کی اطلاع شوہر کو نہ ہونا

میں نے سونے (بہار آزادی) کے سو سکّہ بخش کر اپنے شوہر سے طلاق خلع لے لی ہے، عدّت کے زمانے میں دفتر کے کلرک کو خط لکھ کر میں، بخشی ہوئی رقم میں رجوع کرنے کی اطلاع بھی دیدی تھی اب مجھے معلوم ہوا کہ کلرک نے، قانونی رجوع کے بارے میں، بھولے سے، دفتر میں تحریر نہیں کیا ہے، اس صورت میں رجوع کرنے کا حکم کیا ہے؟ کیا مجھے مہر کی رقم وصول کرنے کا حق ہے ؟

جواب:۔چنانچہ عدّت کے مدّت میں اپنی جانب سے بخشی ہوئی رقم میں ، رجوع کر لیا تھا، اور شوہر کو اس بات کی اطلاع دیدی تھی، تو اپنی بخشی ہوئی رقم کو واپس لینے کا حق رکھتی ہو، اور اگر شوہر کو اطلاع نہیں دی تھی اور عدّت ختم ہوگئی ہے، تو کافی نہیں ہے اور اگر کلرک، اس کام کا ذمّہ دار تھا اور اس کی تقصیر ہے تو وہی ضامن ہے .

دسته‌ها: طلاق خلع

تمکین نہ کرنے والی عورت (بیوی) کی طلاق

میری زوجہ اسلامی احکام کے سلسلے میں، بے توجہ ہے تمکین نہیں کرتی اور ابھی غیر مدخولہ (یعنی اس کے دخول نہیں ہوا) ہے کیا اس کو طلاق دےسکتا ہوں ؟ اس کی طلاق کس نوعیت کی ہے اور مہر کا کیا حکم ہے ؟

جواب:۔مناسب ہے کہ اس کے ساتھ کچھ عرصہ تک، نرم برتاؤ اور اچھا سلوک کرو، اس کو نصیحت کرو ، اور اس کے ساتھ محبت سے پیش آؤ ، شاید آہستہ آہستہ بدل جائے اور طلاق کی نوبت نہ آئے اور حرام اور غیر واجب چیزوں کے علاوہ ، اس کے ساتھ سختی سے پیش نہ آؤ، اگر اس کا بھی کوئی نتےجہ سامنے نہ آئے تو اس سے جدا ہوسکتے ہو، لیکن جو آپ نے تحریر کیا ہے اس کے مطابق آپ کی زوجہ ، ناشزہ (نافرمان) اور غیر مدخولہ ہے لہذا اس کو نفقہ کا حق نہیں ہے، اور اگر وہ طلاق لینا چاہئے تو اس کی طلاق ، طلاق، خلع ہے ، اورمہر کو بذل (بخش دینے) یا اس کے مثل کوئی اور چیز بذل (بخشے) کے بغیر نیز شوہر کی رضایت کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ ممکن نہیں ہے .

دسته‌ها: طلاق خلع

طلاق رجعی (پہلی اور دوسری طلاق جس میں شوہر کو رجوع کرنے کا حق ہوتا ہے) میں مطلّقہ بیوی کا شوہر کے گھر میں رہنا

طلاق رجعی کہ جس میں، زوجہ کو اس گھر سے، جس میں شوہر کے ساتھ زندگی بسر کررہی تھی ،نکلنا نہیں چاہیےٴ، اور شوہر کو، جب تک زوجہ مطلقہ عدّت میں ہے، گھر سے باہر نکالنے کا حق نہیں ہے، یہ منع کرنا کس کا وظیفہ ہے ؟زوجین کا یا اس دفتر کا جس میں طلاق، ثبت ہوتی ہے، یاطلاق پڑھنے والے کا یا پھر عدالت کا کہ جہاں سے طلاق کی اجازت ملتی ہے، اور اگر صیغہ طلاق کے جاری کرتے وقت شوہر اور زوجہ ایک دوسرے سے جدا زندگی گذارتے ہوں، یا اجنبی شہر میں طلاق دی جائے اور میاں بیوی ایک جگہ کے رہنے والے نہ ہوں تو کیا وظیفہ ہے ؟

جواب:۔قرآن مجید کی آیہٴ شریفہ اور دیگر تمام دلیلوں کے مطابق، یہ نہی زوجین کا وظیفہ ہے: لیکن عدالت یا شادی و طلاق کا دفتر، امر بالمعروف اور جاہل کی راہنمائی کے مسئلہ کے مطابق، انہیں اس حکم کے بارے میں ، آگاہ کرتے ہیں ، اور دونوں کی رہائش کے جدا ہونے کی صورت میں ، چنانچہ دونوں کی رضایت سے ہو، اور ان دونوں کے جدا جدا رہنے کا مطلب ، آپس میں ناراضگی نہ ہو تو کوئی اشکال نہیں ہے .

دسته‌ها: طلاق رجعی

طلاق سے انکار اور زوجہ کو ایسے ہی چھوڑے رکھنا

اس شخص کا حکم کیا ہے ، جو زوجہ کے بارے میں، اپنے وعدوں پر عمل نہیں کرتا اور اس کو طلاق دینے پر بھی حاضر نہیں ہوتا ؟

جواب:۔اس شخص کو اپنے وعدوں اور معاہدات پر عمل کرنا چاہیےٴ اور اگر زوجہ کو ایسے ہی بلا تکلیف چھوڑ دے اور اس کے سلسلے میں اپنے شرعی وظیفوں پر عمل کرنے پر بھی تیار نہ ہو، حاکم شرع اس کو طلاق دینے پر مجبور کرے گا ارو طلاق نہ دینے کی صورت میں، زوجہ کی درخواست پر ، حاکم شرع اس کو طلاق دے سکتا ہے .

گمشدہ شوہر سے طلاق

ایسی خاتون جس کس شوہر کے بارے میں یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ فلاں حادثہ میں جاں بحق ہوگیا ہے یا لاپتہ ہے ، اور چار سال کے عرصہ سے اس کی کوئی خبر نہیں ہے، کیا یہ خاتون کسی دوسرے شخص سے شادی کرسکتی ہے ؟

جواب:۔ دوسرے شخص سے شادی نہیں کرسکتی ، مگر یہ کہ اس کے مرنے کا یقین ہو جائے، یاپھر حاکم شرع کے پاس رجوع کرے تاکہ وہ اُس شخص کے بارے میں تفتیش کا حکم دے اور شرعی مراحل طے کرنے کے بعد اس خاتون کو طلاق دیدے .

اس خاتون کا حکم جس کا شوہر مفقود (لاپتہ) ہو

اس عورت کا کیا وظیفہ ہے جس کا شوہر لاپتہ ہوگیا ہو اور اس مدّت میں اس عورت کا نفقہ کہاں سے ادا کیا جائے گا ؟

جواب:۔جس عورت کا شوہر لاپتہ ہوگیا ہو اس کی چند حالت ہیں :الف)اگر صبر کرے تاکہ اس کی کوئی خبر مل جائے تو کوئی ممانعت نہیں ہے، اس صورت میں اس کا نفقہ شوہر کے مال سے ادا کرنا چاہیےٴ .ب) اگر کوئی نفقہ دینے والا مل جائے، ولی ہو یا غیر ولی ہو، تو صبر کرے مگر یہ کہ شدید عسر و حرج یا مہم ضرر ونقصان ہوجائے، اس صورت میں حاکم شرع اس کو طلاق دے سکتا ہے .ج)ان دو صورتوں کے علاوہ، بات ، حاکم شرع تک جائے گی اور حاکم شرع، چار سال تک، اس کے لاپتہ ہونے کے مقام کے آس پاس کے علاقوں میں، تفتیش کرائے گا، اگر پھر بھی پتہ نہ چلے تو پہلے اس کے ولی کو طلاق دینے کی پیشکش کرے گا، اور اگر اس نے طلاق نہ دی تو خود طلاق دیدے گا، اس کے بعد عدّت وفات رکھے گی،(اگر چہ طلاق رجعی کی عدّت کافی ہونا بھی، قوی ہے، لیکن حتی الامکان احتیاط ترک نہیں ہونا چاہیےٴ) تب شادی کرے گی، اور اگر عدّت کے دوران ، پہلا شوہر آجائے تو وہی بہتر ہے، اور اگر عدّت کے ختم ہونے کے بعد (یہاں تک کہ دوسری شادی کرنے کے بعد بھی) پہلا شوہر آجائے تو بھی طلاق نافذ ہے،، اور فقط دونوں کی رضایت اور دوبارہ نکاح کے ذریعہ واپسی کا امکان ہے

اس شخض سے طلاق لینا جس کو پھانسی کا حکم ہوگیا ہو

ایسی خاتون کی طلاق کی کیا صورت ہے جس کا شوہر نشہ (ہیروئین ، گانجا وغیرہ کے استعمال ) کاعادی ہے اور کچھ عرصہ سے لاپتہ ہے نیزاسک کو پھانسی کا حکم بھی ہو گیا ہے ؟

جواب:۔چنانچہ فرار ہو گیا ہے اور اس کے واپس آنے کی بھی امید نہیں ہے اور زوجہ شدید عسر وحرج اور مشقت میں ہے نیز ایسے شخص کے ساتھ زندگی گذارنا اس کیلئے مقدور ، ممکن نہیں ہے، تو حاکم شرع اس کو طلاق دے سکتا ہے، لیکن اگر صبر کرسکتی ہو اور اس کے واپس آنے کا امکان نیز اس کے ساتھ زندگی بسر کرنے کا امکان پایا جاتا ہو تو اس کا حکم طلاق نہیں ہے .

پایگاه اطلاع رسانی دفتر مرجع عالیقدر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
سامانه پاسخگویی برخط(آنلاین) به سوالات شرعی و اعتقادی مقلدان حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
آیین رحمت - معارف اسلامی و پاسخ به شبهات کلامی
انتشارات امام علی علیه السلام
موسسه دارالإعلام لمدرسة اهل البیت (علیهم السلام)
خبرگزاری دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی