گواہوں کا اپنی گواہی سے پھر جانا
گواہوں کا اپنی گواہی سے پھر جانے کا کیا حکم ہے؟
جواب: جب بھی وہ گواہ اپنی گواہی سے پھر جائیں، تو اس کی تین صورتیں ہوسکتی ہیں:الف) فیصلہ کا حکم جاری ہونے سے پہلے ایسا ہوا ہو: اس صورت میں مشہور یہ ہے کہ کوئی حکم جاری نہیں ہوگا ۔ب) حکم صادر ہونے اور مال (جس کے لئے دعویٰ دائر ہوا ہے) کے تلف ہونے کے بعد ایسا ہوا ہو: اس صورت میں مشہور قول یہ ہے کہ صادر شدہ حکم (فیصلہ) نافذ ہے اور گواہوں کو غرامت دینا ہوگی ۔ج) حکم کے صادر اور نافذ ہونے کے بعد لیکن مال کے تلف ہونے سے پہلے گواہ اپنی گواہی سے دست بردار ہوگئے ہوں: اس صورت میں اکثر مجتہدین نے، حکم کے نافذ اور گواہوں پر غرامت کا حکم کیا ہے ۔