میت کی تقلید کرنا
کیا مردہ مجتہد کی تقلید کر سکتے ہیں؟
جواب:احتیاط یہ ہے کہ تقلید کا آغاز مردہ مجتہد سے نہ کیا جائے لیکن میّت کی تقلید پر ان مسائل میں باقی رہا جا سکتا ہے کہ جن کو پہلے انجام دے چکا ہو یا انجام دینے کے لئے فتویٰ حاصل کرچکا ہو۔
جواب:احتیاط یہ ہے کہ تقلید کا آغاز مردہ مجتہد سے نہ کیا جائے لیکن میّت کی تقلید پر ان مسائل میں باقی رہا جا سکتا ہے کہ جن کو پہلے انجام دے چکا ہو یا انجام دینے کے لئے فتویٰ حاصل کرچکا ہو۔
جی ہاں، البتہ یہ بات قابل توجہ ہے کہ مردہ مجتہد کے اعلم ہونے کا معیار ، مقلِد کی نظر میں ہوتا ہے ، زندہ مجتہد یا دوسروں کی نظر میں اعلم ہونا معیار نہیں ہے ۔
جواب:۔مکروہ نہیں ہے لیکن بعض روایات سے استفادہ ہوتا ہے کہ مرد کا جوان عورت کو سلام کرنا مکروہ ہے .
جواب:۔مکروہ نہیں ہے لیکن بعض روایات سے استفادہ ہوتا ہے کہ مرد کا جوان عورت کو سلام کرنا مکروہ ہے .
جواب: عورت کو مجبور نہیں کیا جا سکتا کہ مثلا وہ نس بندی کرا لے حتی کہ اسے اس بات پر بھی مجبور نہیں کیا جا سکتا کہ وہ ضد حمل دوا وغیرہ کھائے، ہاں مرد ایسا کرنے کے لیے دوا یا انجیکشن وغیرہ کا استعمال کر سکتا ہے تا کہ وقتی طور پر حمل ٹھرنے سے روکا جا سکے ۔
جواب : متجزی کی تقلید میں اشکال ہے ۔
شہریہ سے مربوط مسائل کے لیے مراجع کرام کے دفتروں میں رجوع کریں اور ان کے حکم کے مطابق اس پر عمل کیا جائے، شہریہ کے مصرف کے لیے دفتر سے اجازت کا ہونا ضروری ہے۔
جواب :ایسا اذن، تکلیفی نقطہ نظر سے جنایت کے وارد کرنے کا مجوز نہیں ہوتا اور دیت بھی رکھتا ہے، مگر یہ کہ مجنی علیہ جنایت کے وقوع کے بعد جانی کو معاف کردے۔
کوئی اشکال نہیں ہے؛ لیکن اس میں قرآن کی تلاوت کا ثواب نہیں ہے ۔
جواب: احتیاط یہ ہے کہ قابل توجہ مخارج بیت المال سے ادا کئے جائیں ۔
جواب : ایسی کوئی بات نہیں ہے ۔
جواب : ایسی کوئی بات نہیں ہے ۔
جواب:مسجد کو گرانا جائز نہیں ہے ،لیکن اگر خود بخود گر جائے تو اس کے سامان کو اس گاؤں کی دوسری مسجد یا دوسرے گاؤں کی مسجد میں منتقل کیا جا سکتا ہے ۔
جواب: سیادت کے بعض احکام منجملہ، خمس لینا، منتقل نہیں ہوتے اور اس کی وجہ بھی فقہی کتابوں میں بیان ہوئی ہے۔
جواب: سیادت کے بعض احکام منجملہ، خمس لینا، منتقل نہیں ہوتے اور اس کی وجہ بھی فقہی کتابوں میں بیان ہوئی ہے۔