مدت زمان پاسخگویی به هر سوال بین 24 تا 72 ساعت است.

لطفا قبل از 72 ساعت از پیگیری سوال و یا ارسال سوال مجدد خودداری فرمائید.

از طریق بخش پیگیری سوال، سوال خود را پیگیری نمایید.

captcha
انصراف

زمان پاسخگویی به سوالات بین 24 تا 72 ساعت می باشد.

انصراف
چینش بر اساس: حروف الفبا جدیدها پربازدیدها

دھوپ سے جوش کھایا ہوا انگور کا شیرہ

ہمارے گاوٴں میں انگور کا عرق اس طرح نکالتے ہیں ۔انگور کو توڑنے کے بعد ایک مخصوص حوض میں دھوتے ہیں پھر انگور کو کچل کر اس کا عرق نکال لیتے ہیں اس کے بعداس عرق میںایک خاص مٹی کو ملاکر رکھ دیتے ہیں جب مٹی بیٹھ جاتی ہے تو اس وقت عرق کو مخصوص برتن میں نکال کر آگ پر کھولاتے ہیںتاکہ ایک تہائی یا چوتھائی بھاپ بن کر اڑجائے پھر عرق کو کسی چھوٹے برتن یا لوٹے میں ڈال کر دھوپ میں رکھ دیتے ہیں، تاکہ اس میں سے دو تہائی یا زیادہ بھاپ بن کر اڑ جائے ۔اور وہ سخت ہوجائے ان باتوں کو پیش نظر رکھتے ہوئے یہ فرمائیں -:(۱) کیا اس طرح کے عرق کا پینا حلال ہے ؟ اور اگر حرام ہے تو کیا نجس بھی ہے ؟ جو لوگ اس طرح سے عرق بنا کرایک طویل مدت سے کھارہے ہیں یا بیچ رہے ہیں ان کے سلسلہ میں کیا حکم ہے؟(۲)اگر انگور کے عرق کو آگ پراتنا کھولائیں کہ دو تہائی کم ہوجائے پھر اس کو سخت کرنے کیلئے دھوپ میںرکھ دیں تو اس عرق کا کیا حکم ہے ؟ (۳) آیا ” انگور کا عرق “ استحالہ (یعنی تبدیل) ہوکر ” شیرہ انگور “ ہوجائے تو حلال ہے ؟

اس طرح کا عرق نجس نہیں ہے لیکن کھانے اور اسکے بیچنے میں اشکال ہے ۔اور اس کو آگ کے ذریعہ دو تہائی کرنا ضروری ہے ۔ یہ چیز استحالہ کے حکم میں نہیں ہے ۔

دسته‌ها: دو تہائی ہونا

دھوپ سے جوش کھایا ہوا انگور کا شیرہ

ہمارے گاوٴں میں انگور کا عرق اس طرح نکالتے ہیں ۔انگور کو توڑنے کے بعد ایک مخصوص حوض میں دھوتے ہیں پھر انگور کو کچل کر اس کا عرق نکال لیتے ہیں اس کے بعداس عرق میںایک خاص مٹی کو ملاکر رکھ دیتے ہیں جب مٹی بیٹھ جاتی ہے تو اس وقت عرق کو مخصوص برتن میں نکال کر آگ پر کھولاتے ہیںتاکہ ایک تہائی یا چوتھائی بھاپ بن کر اڑجائے پھر عرق کو کسی چھوٹے برتن یا لوٹے میں ڈال کر دھوپ میں رکھ دیتے ہیں، تاکہ اس میں سے دو تہائی یا زیادہ بھاپ بن کر اڑ جائے ۔اور وہ سخت ہوجائے ان باتوں کو پیش نظر رکھتے ہوئے یہ فرمائیں -:(۱) کیا اس طرح کے عرق کا پینا حلال ہے ؟ اور اگر حرام ہے تو کیا نجس بھی ہے ؟ جو لوگ اس طرح سے عرق بنا کرایک طویل مدت سے کھارہے ہیں یا بیچ رہے ہیں ان کے سلسلہ میں کیا حکم ہے؟(۲)اگر انگور کے عرق کو آگ پراتنا کھولائیں کہ دو تہائی کم ہوجائے پھر اس کو سخت کرنے کیلئے دھوپ میںرکھ دیں تو اس عرق کا کیا حکم ہے ؟ (۳) آیا ” انگور کا عرق “ استحالہ (یعنی تبدیل) ہوکر ” شیرہ انگور “ ہوجائے تو حلال ہے ؟

اس طرح کا عرق نجس نہیں ہے لیکن کھانے اور اسکے بیچنے میں اشکال ہے ۔اور اس کو آگ کے ذریعہ دو تہائی کرنا ضروری ہے ۔ یہ چیز استحالہ کے حکم میں نہیں ہے ۔

پانی کا حد سے زیادہ استعمال

ہمارے ملک میں میٹھے اور پینے کے پانی کے محدود منابع اور ذخایر کو دیکھتے ہوئے، اس کا بیجا اور غیر ضروری استعمال کیا حکم رکھتا ہے؟

پانی چاہے پینے کا ہو یا کھیتی کے استعمال کا اس کا بیجا استعمال کسی بھی زمانہ میں جایز نہیں ہے، اللہ کی اس عظیم نعمت میں سب کو بچت کرنا چاہیے اور اصراف اور زیادہ روی سے بچنا چاہیے۔

دسته‌ها: اسراف

غیر مسلم اشخاص سے مربوط خبروں کا نشر کرنا

ہمارے معاشرے میں کچھ لوگ ہیں نہ وہ مسلمان ہیں اور نہ ہی انقلاب کو قبول کرتے ہیں، ان کے مسائل، خبریں اور نظریات کو نشر کرنے میں ہمارا کیا وظیفہ ہے؟

جو چیز نظام کی تضعیف یا عام لوگوں کے ذہن کی تشویش کا سبب ہو اس سے پرہیز کیا جائے، اور جو چیز مفید یالا اقل فاقد ضرر ہو، اس کو منتشر کرسکتے ہیں ۔

دسته‌ها: خبر

غیر استعمال گلی کا مسجد میں الحاق کرنا

ہمارے محلّے میں ایک مسجد ہے پہلے اس کے آگے ایک عمومی حمام تھا اور مسجد اور حمّام کے درمیان ایک گلی تھی، حمام کے گرجانے اور سڑک کے چوڑی ہوجانے اور وہاں پر ایک میدان بن جانے کی وجہ سے حمام کی جگہ سڑک کا جزء بن گئی ہے اور مسجد کے سامنے والی گلی میدان کے کنارے پر آگئی، کیونکہ اب اس گلی کے استعمال کی کوئی جگہ نہیں رہ گئی ہے اور جائز ہونے کی صورت میں وہاں پر مسجد کے لئے جوتے رکھنے کی جگہ بنائی جاسکتی ہے ۔ یہ مذکورہ زمین کچھ ایسے اشخاص کی ملکیت ہے کہ یا تو وہ ملک چھوڑچکے ہیں یا اس کے وارثین کی تعداد اتنی ہے کہ سب کی رضایت کا امکان میسر نہیں ہے، دوسری طرف سے یہ کہ مسجد کی زمین، سابق حمام اور گلی اُن کے مالکین کی مرضی سے عمومی فائدہ کے لئے بنائے گئے تھے، مذکورہ وضاحت کے تحت کوچہ کو مسجد سے الحاق کے سلسلے میں کیا حکم ہے؟

اگر حال حاضر میں مذکورہ گلی سے آنے جانے کے لئے استفادہ نہ کیا جارہا ہو اور میدان اور سڑک آنے جانے کی مشکل کو کامل طور سے حل کررہے ہوں اور جیسا کہ آپ نے تحریر کیا کہ سابقہ گلی کا فائدہ اتنا ہے کہ اس کو مسجد کے لئے استعمال کیا جائے، ایسے حالات میں کوئی ممانعت نہیں کہ اس گلی کو مسجد کے نفع میں استعمال کیا جائے ۔

دسته‌ها: مسجد

ہمارے فقہاء نے بہت سی حدود مثل زنا کی حد، لواط ومساحقہ کی حد کے بارے میں فرمایا ہے: ”اس صورت میں جبکہ جرم اقرار سے ثابت ہوجائے اور مجرم اقرار کرنے کے بعد توبہ کرے ، امام ( حاکم ولی امر) کو اختیار ہے کہ اس کو معاف کردے یا اس پر حد جاری کرے“ اور تعزیرات اسلامی کے قانون میں آیا ہے: ”عدالت ، ولی امر سے معافی کا تقاضا کرسکتی ہے“ ذیل میں اسی سے متعلق کچھ سوال ہوئے ہیں:۱۔ اس چیز کو مد نظر رکھتے ہوئے کہ فائیل کا قاضی معمولاً غیر مجتہد ہوتا ہے اور تدوین شدہ قوانین کے مطابق حکم کرتا ہے، کیا ایسے موارد میں قاضی کو اثبات جرم اور حکم صادر کرنے سے پہلے معافی کا تقاضا کرنا چاہیے (اس لئے کہ بہت سے معتقد ہیں انشاء یعنی حکم صادر ہونے کی صورت میں ، تاخیر کی گنجائش نہیں ہے او رحد جاری ہونا چاہیے) یا پہلے حکم صادر کرے اور پھر مجرم کے تقاضے کی بنیاد اور اس کے حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے معافی کا تقاضا کرے؟۲۔ سوال کے فرض میں ، کیا حکم کے صادر ہونے سے پہلے یا حکم کے بعد توبہ کرنے میں کوئی فرق ہے؟ توبہ کا زمانہ کس وقت تک ہے؟ اس بات پر توجہ رکھتے ہوئے کہ بعض روایات میں آیا ہے ،سانس کے گلے تک پہنچ جانے (یعنی دم نکلتے وقت تک) توبہ قبول ہوجاتی ہے، کیا یہا ں بھی ایسا ہی ہے؟ اور یہاں تک کہ اگر حکم کے اجراء کے وقت بھی توبہ کرلے، کیا حاکم کو معافی کا اختیار ہے؟۳۔ کسی شخص کے گناہ سے پاک ہونے کے اور گناہ پر نا دم ہونے کی صورت میں اقرار اور اس اعتراف کے درمیان جو بازپرس کے ذریعہ عمل میں آیا ہے کہ وہ اقرار واعتراف کرنے کے علاوہ کوئی اور راستہ نہ رکھتا ہو، کوئی فرق نہیں پایا جاتا ہے؟ اور کیا پہلی قسم کااقرار جو ظاہراً ندامت کی رو سے تھا، توبہ کے لئے کفایت کرتا ہے، یا صراحت سے توبہ کرنا جواز عفو کی شرط ہے؟۴۔ اس بات پر توجہ رکھتے ہوئے کہ سزایافتہ مجرمکو جرم کی سزا کے علاوہ بعض طبعی سزائیں بھی دی جاتی ہیں (وہ سزائیں جو حد کا نتیجہ ہوتی ہیں) جیسے بعض عہدے اور منصب سے محرومیت منجملہ منصب قضاوت، منصب امامت جمعہ وجماعت وغیرہ ، اب اگر کسی وجہ سے سزا معاف ہوجائے تو کیا احکام اور تبعی سزائیں بھی ختم ہو جائیں گی یا وہ ارتکاب جرم سے متعلق تھیں اور ثابت رہیں گی ؟ اس سلسلہ میں متعلق تائب او ر غیر تائب کے درمیان کوئی فرق ہے؟توبہ اور ملکہ عدالت کے پلٹ آنے سے، برگشت کے قابل ہیں۔

جواب 1: انشاء حکم اور اور عدم انشاء حکم کے درمیان کوئی فرق نہیں ہے۔جواب 2: کوئی فرق نہیں ہے۔جواب 3: توبہ ہر صورت میں عفو کا مجوز ہے۔جواب 4: وہ منصب جو عدالت پر مشروط ہیں، توبہ اور ملکہ عدالت کے پلٹ آنے سے، برگشت کے قابل ہیں۔

دسته‌ها: زنا کی حد

علمی اور ثقافتی مراکز کھولنے کے لئے غیر مسلمانوں کی مدد کرنا

ہمارے علاقے میں سب لوگ شیعہ اثنا عشری ہیں لیکن علمی اور سماجی لحاظ سے (چاہے وہ دینی ہو یا دنیوی) بہت پیچھے ہیں، اور اس علاقے کی زیادہ اہمیت ہونے کی وجہ سے مشرقی اور مغربی سیّاح پہاڑوں کو سرکرنے کے لئے یہاں پر آتے ہیں، ثقافتی ضعف اور مدارس اور امکانات کے فقدان کی وجہ سے مذکورہ افراد لوگوں کے لئے فرہنگی اور تہذیبی مراکز کھلواتے اور باغ لگواتے ہیں ۔ سیدھے سادھے آدمی اس کے نتیجے سے واقف نہیں ہیں، اور ان کے زیر اثر آجاتے ہیں؛ کیا ایسے علاقوں میں ثقافتی مراکز کھولنے کے لئے غیرمسلموں کو زمین دینا اور ان مراکز میں اپنے بچوں کوبھیجنا جائزہے؟

جیسا کہ آپ نے وضاحت کی ہے یہ چیز اس مشکوک الفساد یا مقطوع الفساد کام کی کی مدد میں شمار ہوتا ہے، مومنین کے لئے ضروری ہے کہ اس سے پرہیز کریں اور دشمن کے نقشے کے فریب میں نہ آئیں، لیکن اگر اسلامی یا غیر جانبدار ملکوں، یا عالمی مراکز کی طرف سے بلاقید وشرط اور عزّت وآبرومند کے ساتھ کمک ہو تو اس کے قبول کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے، اس کے علاوہ لوگ امام علیہ السلام کے سہم کے آدھے حصّے کو علاقے کے معتمد علماء کی نگرانی میں اس مدد کی جگہ خرچ کرسکتے ہیں ۔

چگھڑا نپٹانے کے عوض پیسا لینا

ہمارے علاقہ میں جب دو لوگوں یا دو گروہ میں جھگڑا ہوتا ہے تو ایک شخص ثالث کی حیثیت سے ان میں صلح کراتا ہے اور وہ ظالم سے مظلوم کو پیسا، حیوان یا اس طرح کی چیز دلواتا ہے تا کہ وہ راضی ہو جائے اور صلح کر لے، یہ ایسا کرنا جایز ہے؟

اگر دونوں طرف کی مرضی اور رضایت سے ایسا ہوتا ہے تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے، اسی طرح سے اگر وہ پیسا جو دیا جا رہا ہے وہ نقصان کی تلافی کے لیے ہو تو اس کا لینا صحیح ہے چاہے دینے والا راضی ہو یا راضی نہ ہو۔

دسته‌ها: حق الناس

ان مویشیوں (جانوروں) پر خمس جو اصل ، سرمایہ ہیں

ہمارے علاقہ میں بعض گھرانوں کے پاس ۱۰۰/ سے لیکر ۲۰۰/ بھیڑبکریاں تک ہوتی ہیں یہی ان کے اسرار معاش کا ذریعہ ہیں استدعا کرتا ہوں کہ مذکورہ بھیڑ بکریوں سے متعلق خمس کی کیا صورت ہوگی بیان فرمادیجئے؟

جواب:۔ سرمایہ پر خمس ہے اور جو آ پ نے تحریر کیا ہے وہ سر مایہ کی شکل ہے لیکن اگر اس سے کم مقدار میں سر مایہ پر ان کی زندگی بسر نہیں ہوسکتی ، تو اس صورت میں خمس سے معاف ہیں ۔

اہل بستی کا ،بستی کے اطراف میں موجود معادن (کان) میں حق

ہمارے شہر کے اطراف میں بہت سی معادن (کانیں) موجود ہیں یہ معادن نہ کھوج کی جانے والی معادن میں سے ہیں اور نہ زیر زمین واقع ہیں، ان سے فائدہ حاصل کرنا بہت آسان ہے اور نہ ہی ان پر کوئی زیادہ خرچ آتا ہے، مثال کے طور پر ڈولومائیٹ Dolomite(ٹائلس وغیرہ بنانے کی مٹی) سے استفادہ کرنا کہ جو ایک طبیعی پہاڑ کی صورت میں ہے لوگ فقط معمولی فنی آلات، جیسے بلڈوزر یا مکینکی بیلچہ کو استعمال کرکے اس سے منافعہ حاصل کرتے ہیں، مذکورہ معدن جوشہر اور دیہاتوں کا طبعی جز ہے مالکیت اور بستی کی آمدنی کے لحاظ سے ان کی وضعیت کیا ہے؟ کیا دیہات والے ان معاہدوں میں جو خصوصی یا حکومتی شرکتوں (کمپنیوں) کے ساتھ کیے جاتے ہیں مداخلت اور درآمد کا وہ حصہ جو اس معاہدے سے حاصل ہوا ہے اپنے گاؤں کی ترقی کے لئے مخصوص کرسکتے ہیں؟

جواب: اس صورت میں جبکہ معدن (کان) گاؤں کی حریم میں واقع ہو (حریم سے منظور، وہ زمینیں ہیں جو گاؤں والوں کی ضرورتوں میں استعمال کی جاتی ہیں، جیسے وہ زمین جہاں سامان اتارا جاتا ہے، یا پکی ہوئی فصل اور ایندھن جمع کیا جاتا ہے) گاؤں والے اس پر حق رکھتے ہیں اور اپنے حق کے بدلے کوئی چیز لے بھی سکتے ہیں لیکن اگر معدن (کان) گاؤں کے حریم سے خارج ہے سزاوار یہ ہے اس گاؤں کے لوگوں پر مہربانی کی جائے، اگر معدن سے گاؤں والوں کا نقصان ہوتا ہے تو اس کا جبران بھی لازم ہے۔

پایگاه اطلاع رسانی دفتر مرجع عالیقدر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
سامانه پاسخگویی برخط(آنلاین) به سوالات شرعی و اعتقادی مقلدان حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
آیین رحمت - معارف اسلامی و پاسخ به شبهات کلامی
انتشارات امام علی علیه السلام
موسسه دارالإعلام لمدرسة اهل البیت (علیهم السلام)
خبرگزاری دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی