دو نماز جمعہ کے درمیان، فاصلہ کا معیار
ہمار ے علاقے میں دو جگہ پر نماز جمعہ ہوتی ہیں اور ان دونوں علاقوں کی درمیانی مسافت کے دو راستے ہیں؛ پہلا راستہ قدیمی ہے جس کی مسافت ایک فرسخ سے کم ہے، دس فیصد لوگ اس راستے کو پیدل طے کرتے ہیں؛ دوسرا راستہ جدید ہے جس کی مسافت ایک فرسخ سے زیادہ ہے اور نوّے فیصد لوگ اس کو سواری سے طے کرتے ہیں، لہٰذا حضور فرمائیں کہ دونوں جمعوں کے درمیان، مسافت کو معین کرنے کیا معیار ہے؟
معیار وہ راستہ ہے جس کو اکثر لوگ استعمال کرتے ہیں ۔
قاضیوں کا متعد د ہونا
کیا قاضیوں کا متعدد ہونا ،اسلامی قوانین کے مطابق ہے ؟
جواب : قاضی تحکیم میں قاضیوں کا متعدد ہونا ممکن ہے لیکن منصوب قاضی میں آخری حکم اور فصلہ ایک شخص(قاضی) کے ذریعہ جاری ہوتا ہے لیکن کوئی ممانعت نہیں ہے کہ ایک قاضی دوسرے قاضیوں سے مشورہ کرے بلکہ مستحب ہے
کھونے والی چیز کی تلاش مین کسی عامل کے پاس جانا۔
ایک ایسا شخص ہے کہ جو گمشدہ اشیاء کے مالکوں کے بارے دقیق بتا دیتا ہے، کئی بار یہ بات ثابت کر چکا ہے۔ میرے چچا کا بیٹا جنگ میں گم ہو چکا ہے اس کے بیوی بچے اس شخص کے باس جانا چاہتے ہیں تا کہ وہ اس کے بارے بتائے، آیا یہ کام جایز ہے؟
عام طور سے ایسے لوگوں کی بات کا کوئی اعتبار نہیں ہوتا اور گمشدہ شی کی تلاش کے لیے ان کے پاس جانا جایز نہیں ہے۔
قاتل سے میّت کے کفن ودفن کا خرچ لینا
کیا مقتول کے وارثین مقتول کے کفن اور دفن یا دوسرے اخراجات کو ملزم سے وصول کر سکتے ہیں ؟
جواب: دیت کے علاوہ اور کوئی چیز نہیں لے سکتے ۔
نکاح متعہ (وقتی شادی) کے ذریعہ لڑکی اور لڑکے کے تعلقات
اگر کوئی لڑکا اور لڑکی، نکاح متعہ کے ذریعہ ، ایک دوسرے سے جائز رابطے رکھنا چاہتے ہوں تو درج ذیل صورتوں میں، کیا شرائط ہیں ؟الف) اگر رابطہ عام معمول کے مطابق فقط ملازمت یا تعلیمی رابطہ ہو .ب) اگر رابطہ ، فقط جنسی لذّت حاصل کرنے کیلئے ہو البتہ دخول کے علاوہ .ج) اگر تعلقات جنسی (مقاربت) ہوں .
جواب:۔ نکاح متعہ ایک ہی قسم کا ہوتا ہے اس سے زیادہ نہیں اور یہ سب فوائد اورنتائج اس میں جمع ہیں مگر یہ کہ عقد متعہ کے ضمن میں یہ شرط رکھیں کہ جنسی تعلقات نہیں ہوں گے اور ہر حال میں، باپ کی اجازت کا حکم شرط ہے .
شوہر کا طلاق سے پہلے مقاربت کرنے کا دعوےٰ
ایک طلاق خلع واقع ہوگئی ہے، لیکن شوہر کا دعویٰ ہے کہ طلاق سے پہلے اس نے اپنی زوجہ کے ساتھ ہمبستری کی ہے، اور دوسرے یہ کہ طلاق کے وقت ،دو عادل گواہ موجود نہیں تھے بلکہ طلاق، بعض، بظاہر نیک مؤمنین کے سامنے واقع ہوئی ہے کیا اس قسم کی طلاق صحیح ہے ؟
جواب:۔مذکورہ طلاق ہر حال میں صحیح ہے، اس لئے کہ مسئلہ کے فرض مین، شوہر کا جماع کے بارے میں، دعویٰ قبول نہیں ہے، اور خود اس کے اعتراف کرنے کے مطابق گواہان بظاہر عادل تھے، باطن کو جاننا ہمارے اوپر لازم نہیں ہے، لہذا اس بنا پر طلاق میں کوئی اشکال نہیں ہے ، مگر یہ دلیل شرعی کے ذریعہ شوہر اپنا دعویٰ ثابت کرے .
زنا میں ارش البکارة یا مہرالمثل کی مشروعیت
ارش البکارہ کے سلسلہ میں زانیہ کے بالغ ہونے یا نہ ہونے کی صورت میں ذیل میں دئےے گئے سوالوں کے جواب عنایت فرمائیں:۱۔ کیا زانیہ ذیل کے موارد میں ارش البکارہ کی مستحق ہے؟۲۔ عمل زنا اس کی مرضی اور رغبت سے انجام پایا ہو۔۳۔ زنا بالجبر کیا گیا ہو۔۴۔ زنا اس کو شادی کرنے کایقینی وعدہ سے عمل میں آیا ہو۔
جواب: لڑکی کے بالغ ہونے اور راضی ہونے کی صورت میں ارش البکارہ اور مہرالمثل مشروع نہیں ہے، جبر اور عدم بلوغ کی صورت میں مہرالمثل ثابت ہے، مہرالمثل کی موجودگی میں ارش البکارہ کی نوبت نہیں آتی۔
مور کا گوشت
مور کہ جس کے بار ے میں حضرت علی(علیہ السلام) نے ایک طولانی خطبہ ارشادد فرمایا ہے اور اس خطبہ میں مور کو مرغ (پرندہ)سے تشبیہ دی ہے اس کا گوشت کھانے کے بارے میں کیا حکم ہے ؟
جواب:موع خواہ سفید ہو خواہ سیاہ ہو، حرام گوشت جانور ہے اور اس عجائبات کی شرح و وضاحت کرنا ،اس کے حلال ہونے کی دلیل نہیں ہے ، جیسا کہ حضرت نے چمگادڑ کے عجائبات بھی بیان فرمائے ہیں۔
طلاق میں شوہر کے دعوے کو قبول کرنا
آیا شوہر کے محض یہ کہنے سے: میں نے اس کو مطلقہ کیا، طلاق ہو جاتی ہے ؟ اس طرح کہ اس عورت کو دوسری شادی کرنے کا حق حاصل اور نفقہ ساقط ہو جائے، یا یہ کہ دوعادل گواہوں کے سامنے ہو ؟
جواب:۔اس سلسلہ میں ، مجتہدین کرام کے نظریات مختلف ہیں، مرحوم قمی ۺ نے ، کتاب ((جامع الثّقات)) میں اور محقق یزدی ۺ نے کتاب ((عروة الوثقیٰ )) کی ملحقات، میں اس بارے میں تفصیل سے بحث کی ہے اور تمام پہلوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ محض شوہر کا طلاق دینے کا دعویٰ کرنے سے، طلاق ہونا، اشکال سے خالی نہیں ہے بلکہ اس پر بینہ (دو عادل گواہ) قائم ہونا چاہئے .
قاتل کو دیت دینے پر مجبور کرنا
اگر ولی دم قتل عمد میں دیت کا مطالبہ کرے اور قاتل اس کی ادائیگی پر حاضر نہ ہو، کیا اس کو دیت کی ادائیگی پر مجبور کرسکتے ہیں؟
قتل عمد میں دیت فقط توافق طرفین سے قابل وصول ہے اور قاتل کو مجبور نہیں کیا جاسکتا۔
خریدار کے ذریعہ کچھ رقم کا مطالبہ
اگر کوئی خریدار (قیمت دینے کے بعد )اپنی آدھی رقم کا مطالبہ کرے اور فروخت کرنے والا بھی خوشی سے مطلوبہ کامل رقم واپس دیدے رقم کا مطالبہ اور اس کی ادائیگی دونو ں کی خوشی اور مرضی کے ہوتے ہوئے کیا بات معاملہ کے فسخ ہونے کی دلیل ہے ؟
جواب۔اگررقم دینے اور لینے والے حضرات معاملہ مربوط کام میں موجود تھے تو آدھا معاملہ فسخ ہو جائے گا اور اگر دوسرے کا ارادہ قرض دینے جیسا تھا تو معاملہ اپنی جگہ پر باقی ہے
روحی اور نفسیاتی صدموں کی وجہ سے خسارت
عدالت کے مبتلا بہ مسائل میں سے ایک -مسئلہ اشخاص کے جسمکو نقصان پہنچانا ہے ۔ کیا جسمانینقصانات مادی اورفیزیکی نقصان سے محضوص ہیں یا روحی اورنفسیانی نقصانات کو بھی شامل ہیں ؟ اس چیز کو مد نظر رکھتے ہوئے کہ روحی اور نفسیاتی نقصانات کاااثرمادی اور فیزیکی نقصانات سے کئی گنازیادہ ہے ، بعض اوقات ایسا بھی ہوتا ہے کہ ایک شخص روحی اور نفسیاتی نقصان کی وجہ سے پوری عمر رنج و غم میں مبتلا رہے ، اور یہ بھی ممکن ہے کہ ایک شخص ، نقصان پہنچنے کی مدت میں کام کاج سے باز رہے (خصوصاً علمی کاموں سے ) اور اپنے مد نظر اہداف کو حاصل نہ کرسکے، اور اجباراً و نا خواستہ کسی دوسرے راستے پر لگ جائے ۔ کیا شرعی طور سے ایسے نقصانات تلافی کے قابل ہیں ؟
جواب:اس چند چیز کو مد نظر رکھتے ہوئے کہ روحی اور معنوی نقصانات کا اندازہ نہیں لگایا جاسکتا اور نہ ہی اس کی حدود کو معین کیا جاسکتا ہے، لہذا ان کے لئے حسارت کو معین کرنا مشکل ہے ، اور یہ کام غالباً جھگڑے کا سبب ہو جاتا ہے اور یہ ہی وہ چیز ہے جس سے اسلام شدَّت سے پرہیز چاہتا ہے؛ البتہ بعض ایسے موارد بھی ہیں جیسے کامل طور سے ہوش و حواس کا کھو بیٹھنا (جنون )یا اس سے کم کہ جسکا اندازہ لگانا ممکن ہے ، ان جیسے نقصانات کی تلاقی فقہ اسلامی میں بیان ہوئی ہے ۔
شرط کے خلاف ہو نے کی صورت میں ،خرید و فروخت کے معاملہ کا فسخ ہو جانا
زید ایک عشخص کے ساتھ ایک عمارت کا قسطوں کی شکل میں سودا کرتا ہے دونوں حضرات کے ساتھ یہ معاہدہ طے پاتا ہے ”اس شرط پر کہ قسطیں ادا ہو جائیں یا رضایت حاصل ہو جائے ورنہ دوسری صورت میں معاملہ (سودا) فسخ ہے اور عمارت کی پوری قیمت ادا کرنے کے بنعد بیچنے والا شخص سرکاری دفتر (کچہری) میں حاضر ہو کر عمارت کی ملکیت کے کاغذات خریدار کے نام کرائے “سوال یہ ہے کہ اگر خریدار قرض (یعنی قیمت کچھ مقدار ) جو چیک ہونے کی وجہ تھا معین مدت میں ادا نہ کر سکے تو کیا فروخت کرنے والا اس معاملہ کو فسخ کر سکتا ہے یا نتیجہ کی شرط کی مناسبت سے معاملہ خود بخود فسخ ہو جائے گا اور یا یہ کہ یہ فسخ کرنے یا فسخ ہو نے کا مقام ہی نہیں ہے ؟
جواب۔ مفروضہ مسئلہ میں شرط کی مخالفت کرنے کی صورت میں بیچنے والے نے معاملہ کو فسخ کرنے کا حق اپنے لئے محفوظ رکھا ہے لہٰذا فسخ کرنے کا حق ہے لیکن اگر نتیجہ کی شرط کی صورت میں کہا ہے تو ان علماء کے نظریہ کے مطابق جو نجتیجہ کی شرط کو صحیح جانتے ہیں معاملہ خود بخود فسخ ہو جائے گا اور چونکہ ہم نتیجہ کی شرط کے بارے میں احتیاط کے قائل ہیں لہٰذا احوط(زیادہ احتیاط)یہ ہے کہ اس مقام پر آپس میں مصالحت کریں
غیر محجور شخص کے قرضوں کے معاملات کا حرام ہونا
جناب عالی ، اصل میں کن شرطوں کے تحت مقروض غیر محجور کے معاملات کو نافذ نہیں جانتے ؟
ہر حال میں نافذ ہے لیکن اگر قرض کی ادائیگی کی قدرت چھن جانے کا باعث ہوجائے تو حرام ہے-