سوالات کو بہت مختصر، کم سے کم لاین میں بیان کریں اور لمبی عبارت لکھنے سے پرہیز کریں.

خواب کی تعبیر، استخارہ اور اس کے مشابہ سوال کرنے سے پرہیز کریں.

captcha
انصراف
انصراف

فقہی مسائل کی ابواب بندی کا نظریہ

میں اصفہان یونیورسٹی میں حساب (میتھ) کا طالب علم ہوں، دینی اور حوزوی تعلیم سے شدید عشق کی بناء ہر میں اپنے دروس پر خاطر خواہ توجہ نہیں دے پا رہا ہوں، میرا شرعی وظیفہ کیا ہے؟

بہتر ہوگا کہ آب راسخ عزم اور قوی ارادہ کے ساتھ اپنی یونیورسٹی کے کورس کو مکمل کریں اور اس کے بعد مزید بصیرت اور معرفت کے ساتھ آپ حوزہ اور دینی ادارے میں اپنی تعلیم جاری رکھ سکتے ہیں۔

پراپرٹی ڈیلر کے حق کی ادائےگی

میں، زمین کی خرید و فروخت کرنے کا کام کرتا ہوں یعنی پرا پرٹی ڈیلر ہوں ، کچھ مدت پہلے زید صاحب اپنے بھائی کے لئے مکان خریدنے کے سلسلے میں میرے پاس آئے ، میں نے انھیں اور ان کے بھائی کو ایک مکان دکھایا ، انھوں نے مکان کو دیکھا اور پسند بھی کیا ، اس کے تھوڑے عرصہ کے بعد مکان مالک اور خریدار نے مجھے درمیان میں لائے بغیر مکان کا اقرار نامہ اور معاملہ انجام دے دیا ، اور اب یہ دونوں بھائی جو خریدار کی حیثیت سے میرے پاس آئے تھے ، میرا حق دینے کو قبول نہیں کرتے ہیں ۔ سوال یہ ہے کہ کیا شریعت کی رو سے ان لوگوں کو مجھے معاملہ میں رکھنا چاہئے تاکہ میرے ذریعہ بیعنامہ ہو اور میرا حق ادا کیا جائے ( یاد رہے کہ ہم بھی گورنمنٹ کو ٹیکس دیتے ہیں اور اگر ایسا ہی ہوتا رہے کہ ہم مکان وغیرہ دکھاتے رہیں اور وہ لوگ خود جاکر معاملہ کرتے رہیں تو ہمارے اخراجات کہاں سے پورے ہوں گے )؟

معاملات کرانے والے ( پرا پرٹی ڈیلر ) کا حق شرعا ادا کریں۔ اور اس طرح سے اس کا حق ضایع نہیں کر سکتے۔

فاسق پاب کی مغفرت کے لیے دعا کرنا

میرے والد نے اپنی حیات مین ڈھیروں غلطیاں کی ہیں اور میں انہیں ظالم و فاسد جانتا ہوں اور میں انہیں کسی امر خیر یا ایصال ثواب کا مستحق نہیں سمچھتا ہوں۔ میری گردن پر ان کا کویء بھی حق نہیں ہے اور اب تک میں نے ان کے کسی طرح کا ایصال ثواب نہیں کیا ہے؟ میرا شرعی وظیفہ کیا ہے؟

آپ کے والد نے جو کچھ بھی کیا ہو اب وہ اس دنیا مین نہیں ہیں اور وہ بے بس و لاچار ہیں۔ چونکہ مسلمان اور شیعہ تھے لہذا وہ رحم کے حقدار ہیں۔ خداوند کریم سے ان کی بخشش کی دعا کریں اور یہ سمجھ لیں کہ اگر آپ کے والد فاسق بھی تھے تب بھی آپ کی گردن پر ان کے لیے حق ہے۔ امید ہے کہ خدا ہم سب کو معاف کرے۔

اقسام: حق والدین

ہبہ شدہ مکان پر خمس

میرے والد محترم نے مجھے ایک گھر دیا ہے اور کچھ رقم میں نے بھی اس گھر پر خرچ کی ہے کیا مذکورہ گھر پر خمس ہے ؟

جواب:۔ اگر وہ گھر جو آپ کو آپ کے والد نے عطا کیا ہے سکونت کے لئے ضروری تھا تو خمس نہیں ہے لیکن احتیاط یہ ہے کہ جو رقم آپ نے گھر کے کام میں لگائی ہے اس کا خمس ادا کریں نیز اپنے والد کے کام کو صحیح ہونے پر حمل کریں اور کہیں کہ ان شاء اللہ ان کا عمل صحیح تھا ۔

دینی مسائل کے غیر پابند باپ کے بارے میں بیٹے کا وظیفہ

میرے والد دینی مسائل کے زیادہ معتقد نہیں ہیں ، فقط روزہ ونماز بجالاتے ہیں وہ بھی سرسری طور سے، لیکن بقیہ واجبات جیسے خمس وزکات وغیرہ کی پرواہ نہیں کرتے، میں نہیں چاہتا کہ ان کا پیسہ میری زندگی کے مسائل میں داخل ہو، لیکن میری مدد کرنے پر مصر ہیں ، مہربانی فرماکر اس سلسلے میں نیچے دیئے گئے چند سوالوں کے جواب عنایت فرمائیں:۱۔ اب مجھے کیا کرنا چاہیے؟ نیز ان کے یہاں کھانا کھانا کیسا ہے؟۲۔ اب تک انھوں نے جو رقم مجھے دی ہے اس نے مجھے ان کا اور زیادہ محتاج بنا دیا ہے، حضور کی رائے میں یہاں پر میرے لئے کیا کام مناسب ہے؟۳۔ فروع دین پر عمل نہ کرنا اصول دین پر اعتقاد نہ رکھنے کا عملی ثبوت ہے ان (میرے والد) سے میل جول رکھنا مجھے دین، حلال، حرام اور واجبات کی طرف سے لاپرواہ کرتا ہے، میں کس طرح انھیں اس مطلب کو سمجھاوٴں کہ وہ ناراض نہ ہوں اور میری طرف سے حجت بھی تمام ہوجائے، یہ بھی ملحوظ رہے کہ میرے والدبہت زیادہ محبّت کرنے والے شخص ہیں ذراسی بات پر ناراض ہوکر رونے لگتے ہیں؟

آپ ان کے پیسے کو استعمال کرسکتے ہیں بشرطیکہ اس کے خمس کو ادا کریں ۔باپ کا محتاج ہونا کوئی مہم نہیں بات ہے، کوشش کریں کہ اچھے اخلاق اور مودّبانہ طریقے سے اپنے والد کو راہ راست پرلے آئیں ۔کوشش کریں کہ آہستہ آہستہ تواضع، انکساری، بردباری اور خوش زبانی سے ان کے دل میں جگہ بنائیں اور ہرگز مایوس نہ ہوں، دھیان رہے کہ اُن کو خلوت میں تذکر دیں ، نہ کہ سب کے سامنے، اور یہ کام خیراندیشی کی صورت میں ہو نہ کہ تنقید اور دشمنی کی صورت میں ، یہ بھی جان لیں کہ فروع دین پر عمل کرنے میں لاپرواہی کرنا ہمیشہ اصول دین پر عدم ایمان کی دلیل نہیں ہوتا ۔

خمس نہ دینے والے باپ کے مال میں تصرف کرنا

میرے والد دینی مسائل کے زیادہ معتقد نہیں ہیں ، فقط روزہ ونماز بجالاتے ہیں وہ بھی سرسری طور سے، لیکن بقیہ واجبات جیسے خمس وزکات وغیرہ کی پرواہ نہیں کرتے، میں نہیں چاہتا کہ ان کا پیسہ میری زندگی کے مسائل میں داخل ہو، لیکن میری مدد کرنے پر مصر ہیں ، مہربانی فرماکر اس سلسلے میں نیچے دیئے گئے چند سوالوں کے جواب عنایت فرمائیں:۱۔ اب مجھے کیا کرنا چاہیے؟ نیز ان کے یہاں کھانا کھانا کیسا ہے؟۲۔ اب تک انھوں نے جو رقم مجھے دی ہے اس نے مجھے ان کا اور زیادہ محتاج بنا دیا ہے، حضور کی رائے میں یہاں پر میرے لئے کیا کام مناسب ہے؟۳۔ فروع دین پر عمل نہ کرنا اصول دین پر اعتقاد نہ رکھنے کا عملی ثبوت ہے ان (میرے والد) سے میل جول رکھنا مجھے دین، حلال، حرام اور واجبات کی طرف سے لاپرواہ کرتا ہے، میں کس طرح انھیں اس مطلب کو سمجھاوٴں کہ وہ ناراض نہ ہوں اور میری طرف سے حجت بھی تمام ہوجائے، یہ بھی ملحوظ رہے کہ میرے والدبہت زیادہ محبّت کرنے والے شخص ہیں ذراسی بات پر ناراض ہوکر رونے لگتے ہیں؟

آپ ان کے پیسے کو استعمال کرسکتے ہیں بشرطیکہ اس کے خمس کو ادا کریں ۔باپ کا محتاج ہونا کوئی مہم نہیں بات ہے، کوشش کریں کہ اچھے اخلاق اور مودّبانہ طریقے سے اپنے والد کو راہ راست پرلے آئیں ۔کوشش کریں کہ آہستہ آہستہ تواضع، انکساری، بردباری اور خوش زبانی سے ان کے دل میں جگہ بنائیں اور ہرگز مایوس نہ ہوں، دھیان رہے کہ اُن کو خلوت میں تذکر دیں ، نہ کہ سب کے سامنے، اور یہ کام خیراندیشی کی صورت میں ہو نہ کہ تنقید اور دشمنی کی صورت میں ، یہ بھی جان لیں کہ فروع دین پر عمل کرنے میں لاپرواہی کرنا ہمیشہ اصول دین پر عدم ایمان کی دلیل نہیں ہوتا ۔

زرتشت (آتش پرست) گھرانے کے مسلمان بیٹے کی میراث

میرے شوہر اور میرے بچّوں کے والد، مرحوم بہرام جو زرتشتی (مجوسی)مذہب پر تھے، انھوں نے انتقال سے ۵ سال پہلے ایک مسلمان عورت سے عقد متعہ کیا تھا اور نکاح نامہ میں خود کو مسلمان ظاہر کیا تھا ، اس عقد متعہ کے نتیجہ میں ان کے یہاں دو بچہ ہوئے، لیکن چونکہ ہمیں ا ن کے مسلمان ہونے کے بارے میں جس کا امکان ہے ، کوئی اطلاع نہیں تھی، نیز ہم نے کبھی انھیں دینِ مقدس اسلام کے فرائض انجام دیتے ہوئے دیکھا بھی نہیں تھا اور خود انھوں نے بھی اس سلسلہ میں کوئی بات ہم سے یا دوسرے لوگوں سے نہیں کی تھی، لہٰذا جب ان کا انتقال ہوا تو ہم نے ایک مجوسیہونے کی حیثیت سے اور مجوسی رسم ورواج کے مطابق انھیں زرتشتی کے قبرستان میں دفن کردیا جبکہ ان کی متعی بیوی اور دونوں بچوں نے بھی ہم سے ان کے سلسلہ میں مسلمان ہونے یا اسلام لانے یا عقد متعہ کے متعلق کوئی تذکرہ نہیں کیا حالانکہ وہ لوگ ان کے دفن، کفن اور دیگر تمام رسومات میں شریک تھے یہاں تک کہ بعد میں ہمیں ان کے عقد متعہ اور نکاح نامہ کے بارے میں اطلاع ملی کہ جس میں ان کا دین، اسلام تحریر کیا گیا تھا تب ہم نے اس موضوع کو اپنے ایک مسلمان پڑوسی کے سامنے رکھا جو اسلامی فقہ اور حقوق کے موضوع پر کافی مطالعہ اور تحقیق کرچکے ہیں، انھوں نے دین مقدس اسلام کے امتیازات اور بہت سی خوبیاں بیان کرتے ہوئے اور یہ کہ دین مبین اسلام، حق اور تمام ادیان الٰہی سے برتر، کاملترین، بہترین اور آخری دین الٰہی ہے، ہمیں اسلام کی جانب تشویق دلائی اور اسلام کی دعوت دی اور آخر کار ان کی ہدایت، راہنمائی اور بے لوث کوششوں سے ہم لوگ، دین مقدس اسلام کے احکام کی تعلیم سے شرفیاب ہوئے اور مسلمان ہوکر شیعہ اثناعشری ہوگئے، مذکورہ مطالب نیز یہ بات ملحوظ رکھتے ہوئے کہ ان کے مسلمان ہونے پر کوئی مستند دلائل موجود نہیں ہیں جو ان مرحوم کے مسلمان ہونے کو ثابت کرسکیں، ہماری خواہش ہے کہ آپ مندرجہ ذیل سوالوں کے جواب عنایت فرمائیں:الف)کیا وہ مرحوم مسلمان تھے؟ب) کیا ان کا مسلمان خاتون سے عقد کرنا صحیح تھا ؟ج) کیا وہ بچّے جو عقد متعہ کے نتیجہ میں پیدا ہوئے ہیں، ان کی جائز اولاد ہیں اور ان کے ترکہ میں سے ان دونوں بچوں کو بھی میراث ملے گی یا نہیں ؟د) یہ بات مدنظر رکھتے ہوئے کہ مرنے والے کا ابھی تک قرض ادا نہیں کیا گیا اور ابھی تک ان کی میراث بھی تقسیم نہیں ہوئی ہے بلکہ ان کے ترکہ کا حساب کا ابھی تک یقینی حکم بھی جاری نہیں ہوا ہے کیا ہم لوگ جو مسلمان ہوگئے ہیں ان کے وارثوں میں شمار ہوں گے اور ان کے ترکہ میں سے ہمیں بھی میراث ملے گی یا نہیں؟

جواب:الف) اگر اس نے اسلام کا اظہار کیا ہے تو اس پر اسلام کے احکام جاری ہوں گے اگرچہ عبادت اور دینی وظیفوں کے انجام دینے میں کوتاہی کی ہے ۔ب) بظاہر صحیح تھا ۔ج) مذکورہ بچے جائز ہیں ان کو میراث ملے گی ۔د) مفروضہ مسئلہ میں کہ ابھی تک ترکہ تقسیم نہیں کیا گیا اور آپ لوگ مسلمان ہوگئے ہیں تو میراث کے بارے میں اسلامی قانون کے مطابق آپ لوگوں کو بھی میراث ملے گی ۔

قرآن و تفسیر نمونه
مفاتیح نوین
نهج البلاغه
پاسخگویی آنلاین به مسائل شرعی و اعتقادی
آیین رحمت، معارف اسلامی و پاسخ به شبهات اعتقادی
احکام شرعی و مسائل فقهی
کتابخانه مکارم الآثار
خبرگزاری رسمی دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی
مدرس، دروس خارج فقه و اصول و اخلاق و تفسیر
تصاویر
ویدئوها و محتوای بصری
پایگاه اطلاع رسانی دفتر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی مدظله العالی
انتشارات امام علی علیه السلام
زائرسرای امام باقر و امام صادق علیه السلام مشهد مقدس
کودک و نوجوان
آثارخانه فقاهت