طلاق کا صیغہ جاری کرنے کےلئے حاکم شرع کی وکالت
میں اپنے شوہر اور بچوں کے ساتھ ، سن ١٣٦٦ شمسی ہجری میں ، ناروے ، آ گئی تھی ، اور اب تین سال ہو گئے ہیں ، کہ میرا شوہر ، مجھے اور بچوں کو چھوڑ کر چلا گیا ہے اور مجھے بلا تکلیفی کی حالت میں ، چھوڑ رکھا ہے ، البتہ میں نے ، ناروے میں ہی سرکاری طلاق حاصل کر لی ہے ، یہاں ناروے میں ، مسلمان اور شیعوں کے لئے ایک تو حید اسلامی مرکز(ادورہ) موجود ہے ، ہم جناب عالی سے گزارش اور درخواست کرتے ہیں کہ اس ادارے کے عالم دین کو شرعی صیغہ طلاق جاری کرنے کے لئے وکالت اور اجازت دیدیں تاکہ وہ مجھے طلاق دیدیں۔
جواب:چنانچہ آپ کا شوہر آپ کے ساتھ زندگی گذارنے پر تیار نہیں ہے اور آپ کو طلاق بھی نہیں دیتا ہے ، تو مقامی محترم عالم دین کو ہم نے وکالت دیدی تا کہ وہ اس مطلب کے ثابت ہونے کے بعد آپ کو طلاق دیدے ، نیز اس طرح ان تمام مسلمانوں کے لئے جو آپ کے جیسے حالات میں زندگی بسر کر رہے ہیں۔