سُرمہ لگانا اور خوبصورت گھڑی اور چشمہ لگانا
سرمہ لگانا یا ابرو بنوانا، عقیق کی انگوٹھی ، گھڑی ، نگاہ کا خوبصورت چشمہ، کیا یہ چیزیں خواتین کیلے زینت میں شمار ہوتی ہیں کہ ان کا چھپانا لازم ہو جائے ؟
جواب:۔ بظاہر منع کی گئی زینت کا حصّہ نہیں ہیں .
جواب:۔ بظاہر منع کی گئی زینت کا حصّہ نہیں ہیں .
جواب:۔ بظاہر منع کی گئی زینت کا حصّہ نہیں ہیں .
جواب:۔ بظاہر منع کی گئی زینت کا حصّہ نہیں ہیں .
حکومت اسلامی کے قانون کی خلاف ورزی سے پرہیز کرنا ضروری ہے اور اس راہ میں کسی بھی طرح کی مدد کرنا اشکال سے خالی نہیں ہے، اس کام سے حاصل ہونے والی رقم میں بھی اشکال ہے۔
جواب: سبب اور مباشر کے مسئلے میں اقوائیت معیار ہے، اگر سبب اقوی ہوگا تو اس کی طرف نسبت دی جائے گی اور اگر مباشر اقوی ہوگا تو اس کی طرف نسبت دی جائے گی اور اگر دونوں مساوی ہوں گے تو دونوں ضامن ہیں۔
جھوٹ جائز نہیں ہے؛ مگریہ کہ اس کے واقعی ہونے پر کوئی قرینہ موجود ہو، یا اس کے مجازی معنی مراد لئے گئے ہوں ۔
اس کے والدین سے معافی مانگنا چاہیے اور جب وہ بالغ ہو جائے احتیاطا اس سے بھی معافی مانگنا چاہیے۔
جواب: جب انتقال کے وقت ، شوہر کے کوئی اولاد نہ ہو تو اس کے مال کا ایک چوتھائی حصہ میراث کے طور پر اس کی بیوہ کو ملے گا (زمین کے علاوہ) اور باقی مال ودولت دوسرے وارثوں کا حق ہے ۔
جواب: اگر یہ احتمال دیا جائے کہ یہ غذائیں ، کار خانوں یا آلات یادستانہ کے ذریعہ بنائے گئے ہیں تو کوئی اشکال نہیں ہے ، لیکن جب یقین ہو جائے کہ ان کے ہاتھ یا ان کے جسم کا مرطوب حصہ اس کھانے سے مس ہو گیا ہے تو اس صورت میں احتیاط یہ ہے کہ ضرورت کے موقعوں کے علاوہ اس سے پرہیز کرے لیکن ضرورت کے موقعوں پر جیسے غیر اسلامی ممالک میں سفر کے دوران ،اور سفر میں ان غذائوں سے پرہیز کرنا مشکل ہو تواس صورت میں پرہیز نہ کریں۔
جواب 1:اس صورت میں جب کہ زید کا مقصد اپنے مال کو حاصل کرنا تھا تو اس کی کوئی تقصیر نہیں ہے اور دیت میں سے کوئی چیز اس پر نہیں ہے۔جواب 2: وہ دیت کی ادائیگی پر ذمہ دار نہیں ہے، لیکن اپنے عمل کی خاطر تعذیر کا مستحق ہے۔
حق ارتفاق ایک طرح کا منفعت کو مباح کرنا اور پلٹنے کے قابل ہے؛ مگر یہ کہ صاحب حق کو ضرر پہنچے، کہ جس کی تلافی ہونا چاہیے ۔
جواب۔ مفروضہ مسئلہ میں شرط کی مخالفت کرنے کی صورت میں بیچنے والے نے معاملہ کو فسخ کرنے کا حق اپنے لئے محفوظ رکھا ہے لہٰذا فسخ کرنے کا حق ہے لیکن اگر نتیجہ کی شرط کی صورت میں کہا ہے تو ان علماء کے نظریہ کے مطابق جو نجتیجہ کی شرط کو صحیح جانتے ہیں معاملہ خود بخود فسخ ہو جائے گا اور چونکہ ہم نتیجہ کی شرط کے بارے میں احتیاط کے قائل ہیں لہٰذا احوط(زیادہ احتیاط)یہ ہے کہ اس مقام پر آپس میں مصالحت کریں
جب بھی پہلے سے شرط نہ کی جائے ، تو کوئی اشکال نہیں ہے۔
جواب: اگر ملکیت ان دونوں میں سے کسی ایک کے پاس ہے تو اسی کی گواہی اور گواہ مقدم ہے اور اگر ملکیت دونوں کے پاس (قبضہ میں ) ہے یا کسی کے پاس بھی نہیں ہے تو دونوں میں تقسیم کریں