قاعدہ اقدام
قاعدہ اقدام کسے کہتے ہیں؟
اس کے معنا یہ ہیں کہ اسان جان بوچھ کر خود کو ضرر اور نقصان ہچانے کے لیے کوئی کام انجام دے۔ مثلا وہ جانتا ہے کہ اس چیز کی قیمت ہزار روپیے نہیں ہے مگر کسی لحاظ میں اسے ہزار روپیے میں خرید لے۔
اس کے معنا یہ ہیں کہ اسان جان بوچھ کر خود کو ضرر اور نقصان ہچانے کے لیے کوئی کام انجام دے۔ مثلا وہ جانتا ہے کہ اس چیز کی قیمت ہزار روپیے نہیں ہے مگر کسی لحاظ میں اسے ہزار روپیے میں خرید لے۔
جواب:آپ اس مسئلہ کے جواب کے لئے ہماری کتاب ”انوار الفقاھة“ میں رجوع کریں۔
جواب: اسلام کے کچھ ایسے قانون اور قواعد عام ہیں جن سے ہر زمانے کی مشکلات حل کی جاسکتی ہےں یہی وجہ ہے جب بھی ہم سے کوئی نئے مسائل کے بارے کوئی سوال کیا جاتا ہے تو بفضل الہی ہم ان ہی قواعد اور قانون سے جواب دیتے ہیںاور کسی بھی مسئلے میں لاجواب نہیںرہتے ہیں ۔
جواب : جو مراجع تقلید علمی نشستوں میں مشہور ہیں ان میں سے ایک کی طرف رجوع کرسکتے ہیں ۔
اگر کافی حد تک شعور، تمیز اور اچھے بُرے کی پہچان رکھتے ہوں تاکہ عبادات بجالاسکیں تو اس صورت میں ان کے اوپر شرعی احکام لازم ہیں
فتوی یہ ہے کہ شرعی دلیلوں میں سے کسی چیز کو تکلیف کے سلسلہ میں استفادہ کرے اور حاکم کا حکم یہ ہے کہ بعض اہم مصادیق کو مشخص کرے اور لوگوں کو اس مصداق پر عمل کے لئے مجبور کرے جیسے میرزاقمی کا تنباکو کو حرام قرار دینے کا حکم لگانا ۔
جواب : جن قوانین کی آپ نے اوپر وضاحت کی ہے ان کی مخالفت نہ کریں ۔
اگر تیسرا مجتہد اجازت دیدے کہ جن مسائل پر مردہ مجتہد کی زندگی میں عمل نہیں کیا تھا ، ان پر بھی باقی رہ سکتے ہوں تو مردہ مجتہد کی تقلید پر باقی رہنے میں کوئی حرج نہیں ہے ، لیکن ہمارے عقیدہ کے مطابق احتیاط یہ ہے کہ جن فتووں پر عمل نہیں کیا ہے ،ان پر باقی نہ رہیں ۔
اگر تیسرا مجتہد اجازت دیدے کہ جن مسائل پر مردہ مجتہد کی زندگی میں عمل نہیں کیا تھا ، ان پر بھی باقی رہ سکتے ہوں تو مردہ مجتہد کی تقلید پر باقی رہنے میں کوئی حرج نہیں ہے ، لیکن ہمارے عقیدہ کے مطابق احتیاط یہ ہے کہ جن فتووں پر عمل نہیں کیا ہے ،ان پر باقی نہ رہیں ۔
نہیں ، بلکہ جن مسائل پر کیا تھا صرف ان پر باقی رہ سکتا ہے،نہ ان مسائل کے جزئیات پر ، یا اس باب کے تمام مسائل پر۔
مراد یہ ہے کہ جو اعمال گزر گئے ہیں وہ صحیح ہیں اگر چہ ان کے متعلق شک تھا کیونکہ عمل کرنے کے بعد شک کرنا صحیح نہیں ہے اور قاعدہ فراغ جاری ہوجاتا ہے ، لیکن ١٤ ویں مسئلہ میں بالکل تقلید نہیں کی ہے ۔