۔زنا کرنے پر مجبور کرنا
چنانچہ کوئی شخص کسی مرد اور عورت کو زنا کرنے پر مجبور کرے تو اس شخص کا کیا حکم ہے؟
اس کو شدّت سے تعزیر کیا جائے گا ۔
اس کو شدّت سے تعزیر کیا جائے گا ۔
سر مونڈھنا اور جلاوطن کرنا، لازم ہے اور دخول پر قادر ہونے کی شرط نہیں ہے مگر بیوی، طویل مدّت تک شوہر کے مجبور کرنے کی وجہ سے، شوہر سے جدا رہی ہو ۔
جواب : یقینا یہ امور ایذاء بھی ہیں اور توہین بھی، بالفرض اگر توہین نہ بھی ہوں تو ان پر ایذاء مومن ضرور صادق آتا ہے ؛ ہر حال میں تعزیر کا سبب ہیں۔
جواب : جائز نہیں ہے، مگر ایسے مورد میں جہاں معاشرے کے مہم مسائل خطرہ میں ہوں، یاوہ کسی اور جرم کا مرتکب ہوا ہو، اس صورت میں اس کو بعنوان تعذیر روکا جاسکتا ہے۔
چوری کی حد، اس صورت میں جاری نہیں ہوگی اور ایسا ہی اس صورت میں ہوگا جب جیسے مال اس کے مالک کے ہاتھ میں پہنچ گیا ہو ۔
جواب : اگر واقعاً راستہ اسی میں منحصر ہو تو جائز ہے۔
جواب : تعذیر کی کیفیت اور اس کی مقدار قاضی کے اختیار میں ہے، یہاں تک کہ مصلحت کی صورت میں اس کے قید کے دنوں کو پوری تعذیر کی جگہ شمار کرسکتا ہے۔
جواب: اگر ان امور کا تظاہر نہ کریں، توختم کرنا جائز نہیں ہے۔
جواب: الف سے د تک: اس چیز پر توجہ رکھتے ہوئے کہ دلیلوں مےں اس مطلب کے بارے میں کوئی چیز بیان نہیں ہوئی ہے، علاوہ اُن رواےتوں کے جو اس سلسلے مےں حضرت علی علیہ السلام کے فعل پر دلالت کرتی ہےں البتہ ان میں استحباب کے آثار نمایاں ہیں ؛لہٰذا حاکم شرع بطورہمدردی خرچ دے سکتا ہے، لیکن فقیر اور نیازمند افراد کے مورد میں ےہ کام انجام دےا جائے۔
جواب: الف۔ نفی بلد سے وہ ہی معروف تفسیر یعنی شہر بدرکرنا مراد ہے۔ب:اسی جگہ زیر نظر رکھا جائے ، زندانی کرنے پر کوئی دلیل نہیں ہے۔ج:ان موارد میں جہاں فقط شہر بدر ہی مجرم کی سزا ہے ،اگر راہ حل زندان پر منحصر ہو، اس کو شہر بدری کی جگہ میں قےد کرسکتے ہیں۔د: اس صورت میں جب کہ اس کے فرار کا خطرہ ہو تواس کو محل تبعید میں زندانی کیا جا سکتا ہے ۔ھ: جی ہاں، سراےت دے سکتے ہیں، اس لئے کہ فقہا نے کچھ ایسے دلائل سے استناد کیا ہے کہ جو عمومیت رکھتے ہیں۔
جواب: اس کے لئے ارش ہے ؛ لیکن اس کا ارش میت کے اوپر جنایت کی کامل دیت (ایک سو دینار ) سے کم نہیں ہے ۔ عورت اور مرد کی میت میں کوئی فرق نہیں ہے ؛ لیکن عمدی صورت میں تعذیر بھی ہے ۔