سوالات کو بہت مختصر، کم سے کم لاین میں بیان کریں اور لمبی عبارت لکھنے سے پرہیز کریں.

خواب کی تعبیر، استخارہ اور اس کے مشابہ سوال کرنے سے پرہیز کریں.

captcha
انصراف
انصراف

میت کے مال کے تیسرے حصّہ کو مصرف کرنے کیلئے بہتریں راستہ وطریقہ

ایک شخص نے وصیت کی ہے: میرا ایک تہائی مال ایسی جگہ پر خرچ کیا جائے جو قرآن اور سنت کی نظر میں سب سے بہتر ہو اور اس سے کوئی چیز بہتر نہ ہو، اس سلسلہ میں آپ اپنا مبارک نظریہ بیان فرمائیں؟

جواب: دینی مدارس اور ان باتقویٰ اشخاص پر، خرچ کریں، جو ان مدارس میں تعلیم دینے، تمام خلائق کو تبلیغ اور راہنمائی کرنے نیز امر بالمعروف اور نہی عن المنکر جیسے فریضوں میں مصروف ہیں، اس لئے کہ حدیث میں وارد ہوا ہے: ''وما اعمال البر کلّہا والجہاد فی سبیل اﷲ، عند الامر بالمعروف والنہی عن المنکر، الّا کنفثہ فی بحر لجّی؛تمام نیک اعمال یہاں تک کہ راہ خدا میں جہاد کرنا، امربالمعروف اور نہی عن المنکر کے مقابلہ میں ایسا ہے، جیسے دریا کے مقالہ میں منھ کا پانی

وصیت پر عمل کرنے کے بعد ثلث (۳/۱ )سے زیادہ مال کا حکم

ایک شخص نے وصیت کی کہ اس کے باغ کی آمدنی سے بالغ ہونے کے بعد (سے مرنے تک) ہر سال کے لئے نماز وروزہ کی خریداری کی جائے، ابھی تک جتنے سال گذرے ہیں اس پر عمل ہورہا ہے(۱) کیا تکرار عبادت لازم ہے یا اتنی مقدار پر اکتفا کی جائے؟

جواب: اتنی ہی مقدار پر قناعت کی جائے گی اور بقیہ مال وارثین سے متعلق ہے؛ مگر یہ کہ وصیت کی ہو کہ بقیہ مال کو کار خیر میں صرف کیا جائے۔۱۔ مثلاًتکلیف کے بعد وہ دس سال زندہ رہا، دس سال تک اس کی وصیت کے مطابق ہر سال نماز وروزہ کی خریداری ہوتی رہی یعنی اجارہ پر نماز وروزہ انجام دلائے گئے(مترجم)

گھر میں رہنے کے حق کو بیوی کے شادی نہ کرنے کی شرط پر وصیت کرنا

ایک شخص نے وصیت کی کہ اس کی بیوی اس کے مرنے کے بعد شادی نہ کرے اور اگر شادی کرے گی تو ایک معین گھر میں رہنے کا حق نہیں رکھتی، شوہر کے مرنے کے بعد بیوی نے متعہ کرلیا۔اوّلاً: کیا یہ شرط صحیح ہے؟ثانیاً: کیا متعہ بھی مذکورہ وصیت میں شامل ہے؟

جواب: اگر متعہ کم مدت کے لئے تھا اس وصیت میں شامل نہیں ہوگا، لیکن اگر لمبی مدت کے لئے تھا، یا مُکرّر ہونے کی وجہ سے، طولانی مدت کے لئے ہوگیا تھا ، تو وصیت میں شامل ہوگا نیز مذکورہ وصیت عورت کے میراث کے حق میں کوئی اثر نہیں رکھتی، لیکن اگر وصیت میں ، اس کے لئے حق الارث سے زیادہ کہا گیا تھا تو اس اضافی چیز سے استفادہ کرنا وصیت پر عمل کرنے کامشروط ہوگا ۔

موطوئہ( جس کے ساتھ انسان نے وطی کی ہو) جانور

ایک شخص نے مسألہ نہ جاننے کی وجہ سے ،ایک جانور سے بد فعلی کی اور اب مسئلہ کی طرف متوجہ ہو گیا ہے اور احتمال دیتاہے کہ بھیڑ کے مالک نے اس بھیڑ کو فروخت کر دیاہے یا وہ بھیڑ تلف ہو گئی ہے ،کیا اس شخص پر واجب ہے کہ ایک بھیڑ کو ذبح کر ے اور اس کو جلائے ؟ اور اس پر واجب ہونے کی صورت میں ، اگر بعض علتوں کی وجہ سے ایسا کرنا اس کے لئے ممکن نہ ہو اور وہ شخص توبہ کرے تو کیا اس صورت میں وہ شخص بھیڑون کے دودھ اور گوشت سے استفادہ کر سکتاہے اور یہ شخص جس کے لئے بھیڑ کو ذبح کرنا اور اس کو جلانا (جب کہ وہ اس بھیڑ کے موجود ہونے کا احتمال دیتاہو) ممکن نہیں ہے ، کیا شخص عادل ہے؟

جواب: جب اس کو یقین ہو جائے کہ وہ گوسفند تلف ہوگئی ہے یا کسی اور شخص کو فرخت کر دی گئی ہے جو اس کی دسترس سے باہر ہے ، تو اس موجودہ حالت میں اس پر کوئی وظیفہ نہیں ہے ، اسے چاہیئے کہ اپنے س فعل سے واقعی طور پر توبہ کرے اور کلی طور پر اپنے ماضی سے الگ ہو جائے ،اس کے بعد جب بھی ،اس کے اندر خد ا ترسی اور عدالت کا ملکہ حاصل ہو جائے تو امام جماعت بن سکتاہے ،اور اگر احتمال دیتاہے کہ ابھی بھی وہ بھیڑ اس گلہ میں موجود ہے تو قرعہ کشی کرے ،اس ترتیب کے ساتھ کہ بھیڑوں کو دو حصوں میں تقسیم کرے ،اور ان پر قرعہ ڈالے پھر دوبارہ جدھر قرعہ نکلے ان بھیڑوں کو دو حصوں میں تقسیم کرے اور پھر قرعہ ڈالے یہاں تک کہ آخر کا ر ایک بھیڑ بچ جائے ، تب اس کو ذبح کرے گا اور اس کے گوشت کو جلا دے گا ،اور اگر اس کی ذاتی بھیڑ نہیں ہے تو اس کے مالک سے خریدے مگر یہ کہ یہ کام مہم مشکلات اور مہم مخدور و اشکالات کا باعث ہو

گاڑی میں حصّہ دار بننا

ایک شخص نے مجھے کچھ رقم دی تاکہ اپنی رقم جو میرے پاس موجود ہے ۔، کے ساتھ ملا کر ایک گاڑی خریدوں ، ہر مہینے کچھ معین رقم اس کی رقم کے منافع کے اعتبار سے اس کو ادا کرتا رہوں ، کیا یہ کام جائز ہے ؟ اور جائز نہ ہونے کی صورت میں اس کو شرعی راستہ اور طریقہ کیا ہے ؟

معاملہ کوشرعی صورت دینے کے لئے اس طریقہ پر عمل کرناضروری ہے کہ مذکورہ رقم کے برابر اس کو گاڑی میں حصہ دار بنا لیں ، اس کے بعد اس کے حصہ کی گاڑی کو معین قیمت و رقم پر کرایہ پر لے لے اور دونون کے لئے اس مدت میں معاملہ کو فسخ کرنے کا حق حاصل ہو ، چنانچہ معاملہ مذکورہ اسی طریقہ پر کیا جائے تو صحیح ہے۔

دیت پر محکوم ، جنایت کرنے والے کا تنگدستی کا دعویٰ

ایک شخص نے عمداً کسی کی آنکھ کو پھوڑدیا، شہود کی شہادت اور طرفین کی تحقیق کے مطابق مقدمہ کا موضوع قصاص کے موارد میں سے تشخیص دیا گیا ہے لیکن جانی نے صدور حکم سے پہلے قصاص کو دیت میں تبدیل کرنے کا تقاضا کیاہے ، مجنی علیہ بھی اس پر راضی ہوگیا اور دیت کا حکم صادرہوگیا لیکن ابتدائی عدالت کے حکم کو قطعی ہونے اور تجدید نظر کرنے کے بعد محکوم علیہ نے اپنے تنگ دست ہونے کا دعوا کردیا، حضور فرمائیں:۱۔ کیا تنگدستی کا تقاضا اس چیز پر توجہ رکھتے ہوئے کہ قصاص ، مصدوم (جس کو نقصان پہنچایا گیا ) کی درخواست کی وجہ سے دیت میں تبدیل ہوا تھا، سماعت کے قابل ہے؟۲۔ اگر مجنی علیہ کی موافقت دیت کے ادا کرنے پر مشروط تھی تو کیا حکم ہے؟۳۔ اگر بغیر شرط کے قبول کیا تھا تو کیسا ہے؟۴۔ اگر دیت میں تبدل کرنے کا تقاضا مجنی علیہ کی طرف سے تھا اور جانی نے اس کی موافقت کی تھی توکیا حکم ہے؟

۱۔ سے ۴/تک : اس صورت میں جبکہ شخص جانی کے حالات تبدیل نہ ہوئے ہوں تو اس کا تنگدستی کا دعوا قبول نہیں ہوگا؛ لیکن اگر حالات بدل گئے ہوں مثلاً اس مدت میں اس کو مہم ضرر اور نقصان پہنچا ہو تو اس کا یہ دعوا شہود کی شہادت کے ساتھ قبول کیا جائے گا۔

نسب کے اوپر شھود کی شہادت

ایک شخص نے عقد نکاح کے ضمن میں اپنی زوجہ کو وکالتِ بلاعزل نیز دوسرے کو وکیل بنانے کا حق دیا کہ جب بھی زوجہٴ اول کی رضایت کے بغیر دوسری شادی کرے گا، یا عدالت کی تشخیص کے بعد اپنی بیویوں کے درمیان انصاف کی رعایت نہ کرے گا تو بیوی عدالت کی طرف رجوع اوراس سے مجوِّز لے کر، نوع طلاق کو منتخب کرنے کے بعد، اپنے آپ کو مطلقہ کرلے گی، اب اس کے ان اقرار جیسے: میں نے شادی کرلی، تشکیل زندگی دے لی، وغیرہ پر کچھ شاہد بھی شہادت دے رہے ہیں، اس کے علاوہ شوہر، قاضی تحقیق اور پولیس کے سامنے بھی ایسا ہی اقرار کرتا ہے ، اب بیوی نے اپنی وکالت کو استعمال کرنے کااذن طلب کیا ہے، شوہر اس اقرار کو قبول کرنے کے ساتھ کہتا ہے : حقیقت میں ، میں نے شادی نہیں کی تھی، بلکہ ان باتوں سے میرا مقصد بیوی کو تمکین کے اوپر اُکسانا تھا، کیا ایسے مورد میں قاضی کے سامنے اقرار کرنا لازم ہے، قاضی تحقیق کے سامنے اس کا اقرار کرنا یا اس کے اقرار پر شہادت ہی کافی ہے؟ کیا ایسے مورد میں مُقِر کو اقرار سے انکار کا حق ہے؟

جواب: شوہر کا اقرار، یا شوہر کے اقرار پر شاہدوں کی شہادت، قاضی کے عدم حضور میں بھی زوجہ کو اس مسئلہ میں طلاق کا حق دیتا ہے، مگر یہ کہ معتبر قرائن وشواہد موجود ہوں کہ شوہر کا قصد زوجہ کو تمکین کے اوپر اکسانا تھا ۔

ایسی بیوی جو مقاربت کے بغیر ہی حاملہ ہو جائے

ایک شخص نے شادی تو کر لی لیکن ابھی دخول نہیں کیا لیکن اس کی بیوی ، مقام تناسل پر انزال کی وجہ سے حاملہ ہوگئی ، طلاق کے بعد یا مہر کی صورت حال کیا ہوگی ؟

جب بھی شوہر ، بیوی کے حاملہ ہونے کا باعث ہو اگر دخول نہ کیا ہو تو احتیاط واجب کی بنا پر اس کامکمل مہر ادا کرے ، اگرچہ دخول نہیں کیا ہے ۔

اقسام: مهر

پگڑی پر دکان وغیرہ لینے والوں کے اختیارات

ایک شخص نے سن ۳۶۰اہجری شمسی میں ، ایک دکان ، معلوم و معین قیمت پر مالک اور خریدار کے درمیان ، طے شدہ قرار داد کے مطابق ،پگڑی پر خرید ی ہے اور اس وقت کی طے شدہ قیمت ادا کردی ہے ، بیعنامہ کے ذیل میں یہ تحریر کیا ہے (( معاملہ پگڑی کی صورت میں ہے اور اس کو کسی دوسرے شخص کو دینے کاحق ہے ، لیکن دوسرے کو بیچتے وقت ، پگڑی کے قانون کے مطابق ، فائدہ کی رقم کے بارے میں اصل مالکوں کی رضایت کو ضرور حاصل کرے ، ( یعنی اصل قیمت سے زیادہ پر فروخت کر رہا ہے تو اس اضافی قیمت کو جو خریدار کا منافع ہے اس کے بارے میں ، اصل مالک کی رضایت حاصل کرے ) اور کرایہ کے طور پر ، تحریر لکھنے کے وقت سے دو سال تک ، سو تومان مہینہ مقرر ہوا ،مذکورہ بالا شرائط کو ملحوظ رکھتے ہوئے فرمائیں:الف ) کیا مالکین یا مالک ، شریعت کی رو سے ، جس کو دکان پگڑی پر دی ہے اس کی موافقت کے بغیر ، کرایہ کی رقم ہر سا ل بڑھا سکتے ہیں ؟ب) کرایہ کی رقم کی صور ت میں ، پھر پگڑی اور کرایہ پر دینے میں کیا فرق ہوا ؟

الف) ان صورتوں میں کہ جب ( دکان ) پگڑی پر دی گئی ہے اور کرایہ کی مدت بھی معین کر دی گئی ہے ، اس مدت کے گذرنے کے بعد ، مالک کرایہ کی مقدار میں تجدید نظر کرسکتا ہے ، لیکن بازار کے معمول سے زیادہ ، کرایہ دار سے کرایہ نہیں لے سکتا ۔ ب )پگڑی پر دینے کا فائدہ یہ ہے کہ بازار میں ، اس کا کرایہ کم ہوجاتا ہے اور دوبارہ کرایہ پر دینے کے لئے ہمیشہ ( کرایہ دار ) کا حق ددوسروں سے پہلے ہوتا ہے

اقسام: پگڑی
قرآن و تفسیر نمونه
مفاتیح نوین
نهج البلاغه
پاسخگویی آنلاین به مسائل شرعی و اعتقادی
آیین رحمت، معارف اسلامی و پاسخ به شبهات اعتقادی
احکام شرعی و مسائل فقهی
کتابخانه مکارم الآثار
خبرگزاری رسمی دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی
مدرس، دروس خارج فقه و اصول و اخلاق و تفسیر
تصاویر
ویدئوها و محتوای بصری
پایگاه اطلاع رسانی دفتر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی مدظله العالی
انتشارات امام علی علیه السلام
زائرسرای امام باقر و امام صادق علیه السلام مشهد مقدس
کودک و نوجوان
آثارخانه فقاهت