گردن پر زخم لگنے سے دیت اور ارش کا لازم ہوجانا
استفتآت کی کتاب ج ۱ /ص۴۰۰، سوال۱۳۳۵ میں آپ نے فرمایا ہے : ”گردن کا زخم بعض موارمیں د یت کا باعث ہوتا ہے اور بعض میں ارش کا“ لہٰذا حضور فرمائیں: کن موارد میں دیت ہے اور کن موارد میں ارش ؟ اور جن موارد میں دیت ہے ، گردن کا زخم سر و صورت کے حکم میں ہے یا بدن کے ؟ دیت کے حساب کی کیفیت کیا ہے ؟ گردن کی وہ چوٹیں جن سے رنگ بدل جائے ان کے لئے کیا حکم ہے؟
جواب: ”حارصہ“”دامیہ“ اور سمحاق جیسے زخموں کی دیت گردن میں بھی صادق ہے ۔ لیکن ان کی دیت بدن کی دیت کے مانند ہے ؛ نہ سر و صورت کی دیت کے مانند ، دیت کے علاوہ موار د میں ارش ثابت ہے ۔