سوالات کو بہت مختصر، کم سے کم لاین میں بیان کریں اور لمبی عبارت لکھنے سے پرہیز کریں.

خواب کی تعبیر، استخارہ اور اس کے مشابہ سوال کرنے سے پرہیز کریں.

captcha
انصراف
انصراف

کمپنی کے ذمہ دار کے ذریعہ نقصان پورا کرنے کی شرط

اس کمپنی کے مضاربہ کے منشور پر مشتمل متن کا بند سترہ (۱۷)درج ذیل ہے:”معاہدہ کرنے یا اُسے فسخ کرنے کے بعد اگر شعبہ کی تشخیص کے مطابق حساب کرنے کے نتیجہ میں کوئی نقصان کمپنی کو ہوتا ہے، اس صورت میں کمپنی کا سرپرست اس معاہدے کے بند میں مذکور عقد صلح کے ضمن میں عہد کرتا ہے اور اپنے ذمہ لازمی قرار دیتا ہے کہ مذکورہ نقصان کے برابر مال اپنے ذاتی مال میں سے مفت کمپنی کی ملکیت میں دیدے گا اور تاخیر کی صورت میں، معاہدے کی انجام دہی کے لازم ہونے کے علاوہ تین ہزار ریال پر روزانہ ایک ریال کمپنی کے مالک کے ذمہ ہوگا اور ہونے والے نقصان کے بارے میں فقط شعبہ کی اظہار نظر معتبر ہوگی، نیز اس سلسلہ میں کمپنی کا مالک مذکورہ عقد صلح کے ضمن میں ہر طرح کا اعتراض کرنے کا حق خود سے سلب اور ساقط کرتا ہے ۔عقد مضاربہ کے شرعی شرائط کوملحوظ رکھتے ہوئے، کیا یہ بند صحیح اور اشکال سے خالی ہے؟

عقد (معاہدے) کے ذیل میں اس طرح کے شرائط میں جو ضروری تو ہیں لیکن عقد (معاہدے) سے الگ ہونے ہیں کوئی اشکال نہیں ہے ۔

ھبہ شدہ مہر

اگر دلہن کے والد وہی رقم جو داماد سے وصول کرتے ہیں اپنی بیٹی کا مہر قرار دیں اس طرح کہ لڑکی اپنے ہونے والے شوہر سے پوری رقم کو مہر کے عنوان سے حاصلکرے جس قدر چاہے اس رقم سے اپنا جہیز خرید لے اور اس کے علاوہ باقی رقم کو اپنے ماں باپ یابھائی کو بخش دے، آیا ان لوگوں کیلئے وہ رقم حلال ہے ؟

جواب:۔اس صورت میں کہ جب لڑکی اپنا مہر اور شیر بہا (ماں کے بیٹی کو دودھ پلانے کی قیمت)کی رقم کو شوہر سے مہر کے عنوان سے اخذ کرے اور اسمیں کچھ رقم جہیز فراہم کرنےمیں خرچ کرے اور باقی رقم کو جس کو چاہے دیدے ، جائز ہے

اقسام: مهر

خواب کے ذریعہ صاحب قبر کے امام ازدہ ہونے کا ثابت ہونا

اگر کوئی شخص خواب میں دیکھے کہ صاحب قبر نے اپنے آپ کو امام موسیٰ کاظم علیہ السلام کا نواسہ اور میرزا کے عنوان سے پہچنوایا ہے اور خواب دیکھنے والا بھی ایک محترم اور ثقہ شخص ہو؛ کیا صاحب قبر کا امام زادہ ہونا ثابت ہوجاتا ہے؟ کیا امام کی حیثیت سے اس صاحب قبر کے لئے نذر کرسکتے ہیں ؟ کیا اس کی قبر پرگنبد اور اس کی بارگاہ بنا سکتے ہیں؟ اگر کسی کتاب میں آیا ہو کہ اعداد کے رموز کے اعتبار سے مذکورہ امام زادہ اسی قبرستان میں دفن ہے،کیا صاحب قبر کا امام زادہ ہونا ثابت ہوجاتا ہے؟ کیا آئمہ علیہم السلام اور امام زادوں کے حرم میں گرہ لگانا، دھاگا یا کپڑا باندھنا یا تالا لگانے کی کوئی شرعی دلیل ہے؟

امام زادہ ہونا معتبر دلیل سے ثابت ہونا چاہیے، خواب اور اس جیسی کتابیں جن آپ نے اشارہ کیا ہے حجّت نہیں ہیں اور ان کے اوپر ترتیب اثر نہ دینا چاہیے، آئمہ علیہم السلام اور معلوم النسب امام زادوں کے حرم میں گرہ وغیرہ لگانا بھی صحیح کام نہیں ہے اور معقول طریقے سے زیارت پڑھنا چاہیے ۔

طلاق رجعی میں پہلے شوہر کے رجُوع کرنے کے بعد دوسرے سے شادی کرلینا

زید، اپنی زوجہ کو طلاق رجعی دیدیتا ہے ، اور وہ ایک دوسرے سے جدا ہوجاتے ہیں ، مرد ایک شہر میں اور عورت دوسرے شہر میں رہتی ہے ،عدّت کے ختم ہونے سے پہلے، مرد رجوع کرلیتا ہے، لیکن اس بات کی اطلاع، عورت کو نہیں ہوپاتی ،اس وجہ سے عدّت کے بعد وہ عورت دوسری شادی کرلیتی ہے اس صورت میں کیا وظیفہ ہے؟ یا مرد رجوع کرتا ہے اور عورت بھی خواہش کا اظہار کرتی ہے لیکن اس کے والد اور بھائی واپس جانے کی اجازت نہیں دیتے، اور اب اس واقعہ کو چند سالہوگئے ہیں، اس عورت نے ابھی تک شادی بھی نہیں کی ہے،کیا پہلی زوجیت باقی ہے ؟ یا مرد نے جب یہ دیکھا کہ اصرار کرنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے تو اس نے بھی منھ موڑ لیا ، کیا اس صورت میں دوبارہ طلاق دینے کی ضرورت ہے ؟

جواب:۔اگر رجوع ، مسلّم ہو تو دوسرا عقد باطل ہے، اور زیادہ عرصہ گذرنے کا کوئی اثر نہیں ہے، نیز منھ موڑ لینے سے عقد زوجیت ختم نہیں ہوتا ، اور ایک دوسرے سے جدا ہونے کیلےٴ طلاق ضروری ہے

توہین آمیز کام اور عمل کے ذریعہ عزاداری کرنا

برائے مہربانی مجالس عزا کے سلسلہ میں درج ذیل سوالوں کے جواب عنایت فرمائیں:۱۔ ایسے اشعار کہنا اورپڑھنا جن میں غیرمناسب الفاظ (جیسے کتّا، گدھا وغیرہ) استعمال کئے گئے ہوں اور مذکورہ الفاظ کے ذریعہ اپنی نسبت، ائمہ علیہم السلام کی طرف دینے کا کیا حکم ہے؟۲۔ یا ماتم کرتے وقت ائمہ اطہار علیہم السلام کی بارگاہ میں اپنی عاجزی کا اظہار کرنے کے لئے کتّے، گدھے یا کبوتر کی طرح آواز نکالنا جائز ہے؟۳۔ بیٹھے ہوئے، سینہ اور شانوں پر ماتم کرنا، یا کھڑے ہوئے ماتم کرنا وہ بھی اس طرح کہ ننگا بدن ہو اور ماتم کرنے والے کا سینہ سرخ ہوجائے یا اس سے خون جاری ہوجائے، اسی طرح ماتم کرتے وقت پنچوں پر اُچک کر چلنے اور کودنے وغیرہ کا کیا حکم ہے؟۴۔ کیا حسین علیہ السلام کے بجائے لفظ ”حوسین“ کہنا جائز ہے؟۵۔ مجالس عزاداری میں فریاد کرنے اور در و دیوار سے سر ٹکرانے کا کیا حکم ہے؟

ائمہ اطہار علیہم السلام خصوصاً خامس آل عبا امام حسین علیہ السلام کی عزاداری الله تعالیٰ کا قرب حاصل کرنے کرنے والے اعمال میں سے افضل ترین عمل ہے اور ایسے اشعار کہنا اور پڑھنا جن میں اُن حضرات علیہم السلام کی مظلومیت، زحمات اور قربانیوں کو بیان کیا گیا ہو، بہت اچھا اور بہترین کام ہے؛ لیکن ہر اُس کام سے جو دوسرںکی نظر میں اُن عظیم شخصیتوں کی ہتک حرمت، بے احترامی اور مذہب کی توہین کا باعث ہو اور بدن کے لئے نقصاندہ ہو، پرہیز کیا جائے، نیز وہ الفاظ جو عام لوگوں کے درمیان توہین آمیز ہوتے ہیں جیسے خود کو کتّا کہنا یا جانوروں کی آوازیں نکالنا، ان میں کوئی بات بھی مجالس عزاء اور عزاداری کے مناسب نہیں ہے اور سب لوگوں کو نصیحت کریںکہ ان کاموں سے جو عزاداری کی توہین اور امام زمان عجّل الله تعالیٰ فرجہ الشریف کی ناراضگی کا باعث ہیں، پرہیز کریں ۔

اقسام: عزاداری

اس مال کی چوری جس کو مالک کی اطلاع کے بغیر حرز میں رکھا گیا ہو

چوری کی حد جاری کرنے کی شرطوں میں سے ایک شرط یہ ہے کہ مال حرز میں ہوتو آپ فرمائیں:الف) اگر بیٹا، دوست، پڑوسی، نوکر یا کوئی اور شخص صاحب مال کی اطلاع یا بغیر اطلاع کے مال کو حرز میں رکھ دے، کیا دوسرے شرائط کے ہوتے ہوئے ایسے مال کا اٹھالینا اس چوری میں شمار کیا جائے گا جس پر حد جاری کرنا لازم ہے؟ب) اگر مالک کی دخالت اور اطلاع کے بغیر مال حرز میں رکھا جائے اور چوری ہو جائے، کیا دیگر شرائط کے ہوتے ہوئے سزا والی چوری کا حکم رکھتی ہے؟ مثلاً اگر کوئی حیوان بغیر مالک کی اطلاع کے احاطے میں چلاجائے اور احاطے کا دروازہ بند ہوجائے پھر کوئی حیوان کو لے جائے کیا سرقت حدی شمار ہوگی؟ یا مثلاً کسی شخص کو کوئی مال مل جائے وہ اس کو حرز میں رکھ دے اور یہ مال چوری ہوجائے، اس کا کیا حکم ہے؟ج) اگر صاحب مال، ما ل کو حرز میں نہ رکھے اور حرز میں رکھنے پر راضی بھی نہ ہو اور مال چوری ہوجائے، کیا دوسرے تمام شرائط کے ہوتے ہوئے حد قطع (انگلیوں کا کاٹنا) جاری ہوگی؟

جواب: چنانچہ صاحب مال کے حکم یااطلاع سے حرز میں رکھا گیا ہوتو سزا والی چوری شمار ہوگی اور اس کی عدم اطلاع کی صورت میں احتیاط یہ ہے کہ حد جاری نہ کی جائے۔جواب: جاری نہیں ہوگی۔

اقسام: حرز (تجوری)

بیٹے اور بیٹیوں کے درمیان میراث کو برابر تقسیم کرنے کی وصیت

دوسال پہلے میری والدہ محترمہ کا انتقال ہوگیا تھا، جبکہ ان کی اولاد میں سے ہم چار بھائی اور تین بہنیں ہیں، مرحومہ کی میراث میں ایک جگہ ہے جس کی قیمت تقریباً ایک کروڑ تومان ہے ، ہم لوگوں کا ارادہ تھا کہ اس کو فروخت کرکے، سب بہن بھائی اپنا اپنا حصہ لے لیں، لیکن ہماری بہنیں مرحومہ والدہ کی اس مضمون کی تحریر پیش کرتی ہیں کہ میراث تقسیم کرتے وقت میرے بچے، بیٹی اور بیٹے کے حصہ میں کوئی فرق نہ رکھیں اور سب برابر طور پر حصہ وصول کریں ، اب جبکہ ہم سب اپنی ماں کی تحریر کے صحیح ہونے یعنی یہ کہ وہ تحریر ہماری والدہ کی ہے، یقین رکھتے ہیں، لیکن ممکن ہے کہ ہمارے بعض بھائی تہہ دل سے اس بات پر راضی نہ ہوں لہٰذا آپ فرمائیں کہ ہمارا شرعی وظیفہ کیا ہے؟

جواب: اس بات پر توجہ رکھتے ہوئے کہ ماں کو اپنے مال کے ایک تہائی حصہ میں تصرف کرنے کا حق حاصل تھا، لہٰذا جو کچھ انھوں نے تمھاری بہنوں کے حصّوں کے بارے میں لکھا ہے، اس میں کوئی اشکال نہیں ہے، اس لئے کہ مذکورہ فرق ایک تہائی حصّہ سے کم ہے، لہٰذا اس بناپر ماں کی وصیت کے مطابق عمل کریں ۔

مضاربہ ( شراکت) کے منافع کے بارے میں مصالحت کرنا

عقد مضاربہ اور اسی طرح کے دیگر عقد و معاہدہ میں کام کرنے والے یا سرمایہ دار کے لئے جو فیصدی منافع معین کیا گیا ہے کیا اس منافع کو رقم کی معین مقدار میں صلح کی جاسکتی ہے ؟

اگر حاصل شدہ منافع اور اس کی مقدار مبہم( نامعلوم ) ہے تو اس صورت میں صلح کرنے میںکوئی اشکال نہیں ہے لیکن منافع کے ظاہر ہونے سے پہلے صلح کرنا جائز نہیں ہے۔

قرآن و تفسیر نمونه
مفاتیح نوین
نهج البلاغه
پاسخگویی آنلاین به مسائل شرعی و اعتقادی
آیین رحمت، معارف اسلامی و پاسخ به شبهات اعتقادی
احکام شرعی و مسائل فقهی
کتابخانه مکارم الآثار
خبرگزاری رسمی دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی
مدرس، دروس خارج فقه و اصول و اخلاق و تفسیر
تصاویر
ویدئوها و محتوای بصری
پایگاه اطلاع رسانی دفتر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی مدظله العالی
انتشارات امام علی علیه السلام
زائرسرای امام باقر و امام صادق علیه السلام مشهد مقدس
کودک و نوجوان
آثارخانه فقاهت