سوالات کو بہت مختصر، کم سے کم لاین میں بیان کریں اور لمبی عبارت لکھنے سے پرہیز کریں.

خواب کی تعبیر، استخارہ اور اس کے مشابہ سوال کرنے سے پرہیز کریں.

captcha
انصراف
انصراف
چینش بر اساس:حروف الفباجدیدترین مسائلپربازدیدها

مسجد کے ناقابل استعمال سامان کو فروخت کرنا

کیا مسجد کے غیر ضروری سامان کو بیچ کر ، اس کی رقم کو مسجد میں خرچ کیا جاسکتاہے ؟

جواب : اگر اس سامان کی ضرورت نہیں رہی ہے تو اس کو بیچ دیں اور اسی مسجد میں خرچ کریں ، اس لئے کہ مذکورہ سامان کو مسجد میں وقف یاعطیہ دینے والے شخص کی رائے سے زیادہ قریب یہی ہے کہ اسی مسجد میں خرچ کیا جائے ،لیکن اگر اس مسجد میں ضرورت نہ ہو تو دیگر تمام مساجد میں خرچ کیا جاسکتاہے ۔

دسته‌ها: مسجد

بینک کے قرضے(لون)سے مسجد کیلئے زمین کی خریداری

اگر بینک سے قرض لیکر مسجد بنا نے کے لئے زمین خریدی گئی ہو، اور قرض کی قسطیں جمع نہ کی گئی ہوں ، کیا اپنی رقم واپس لینے کے لئے بینک اس زمین میں تصرف کر سکتا ہے ؟

جواب: زمین کو اپنے ملکیت میں لینے کا بینک کو حق نہیں ہے ،بینک کو فقط اپنے قرض کی واپسی کا مطالبہ کرنے کا حق ہے ہاں اگر قرض لیتے وقت یہ شرط ہوئی تھی کہ اگر قسطیں جمع نہ کی گئیں ، تو زمین بینک کے اختیار میں دینا ہو گی ( تو زمین میںبینک کو تصرف کرنے کاحق ہے ) البتہ توجہ رہے کہ قرض ، شرعی عقد کے مطابق لیا جائے نہ کہ سود والا قرض۔

دسته‌ها: مسجد

مجلس ترحیم سے در آمد کا مصرف

مسجد میں مجلس یا فاتحہ خوانی کے سلسلے جو رقم دی جاتی ہے اسے کس مصرف میں استعمال کیا جائے ؟کیا مسجد کے خادم کا بھی اس میں کوئی حق ہے ؟

جواب : مجلس یا فاتحہ خوانی کے سلسلے میں دی گئی رقم کو ،متولی یا امام جماعت (جوبھی اس کام پر مامور ہو )کی زیر نگرانی ،مسجد کے فائدہ کے لئے خرچ کیا جائے خادم ان کی زیر نگرانی ،جس قدر عام طور پر معمول ہے خرچ کر سکتا ہے ،لیکن توجہ رہے کہ مسجد کو استعمال (مجلس وغیرہ کے لئے )کرنے کے عوض کوئی رقم نہیں لی جاسکتی ِالبتہ اگر کوئی اپنی مرضی سے دیدے یا جو انکے کام انجام دئے گئے ہیں ،اس کے عوض کوئی رقم دیدیں تو لی جاسکتی ہے

دسته‌ها: مسجد

مسجد میں کافر کا داخل ہونا

جو مسجد یں سڑکوں پر واقع ہےں ، یا بیابانوں اور متروکہ گاؤں دیہاتوں میںبنی ہوئی ہیں اور کسی طرح بھی نماز پڑھنے کے قابل نہیں ہےں ،اور کبھی تو نجس جانور اور نجاست کا مرکز بن جاتی ہےں ،ان مسجدوں کا حکم کیا ہے ؟

جواب : وہ مسجدیں جو سڑکوں پر متروکہ پڑی ہیں اور دوبارہ آباد ہونے کی امید بھی نہیں ہے ، ان میں مسجد ہونے اور وقف ہونے کا حکم زائل ہوجاتا ہے ،اور جس شخص نے ایسا کیا ہے اسے چاہیئے کہ اس مسجد کی قیمت کے برابر رقم دوسری مسجد بنانے یا دیگر تمام مسجدوں کی تعمیر میں خرچ کرے حقیقت میں یہ عین مال کو تلف کرنا ہے ،لیکن جب تک کوئی شدید ضرورت نہ آن پڑے ، مسجد کو گرانا کسی صورت میں بھی جائز نہیں ہے اور وہ مسجدیں جوبیابانو ں میں متروکہ ہیں یا گاؤں و دیہاتوںمیں متروکہ پڑی ہوئی ہیں (یعنی ان میں کوئی نماز پڑھنے والا نہیں ہے )ان کو اس طرح محفوظ رکھنا چاہئے کہ ان کی بے حرمتی نہ ہو۔

دسته‌ها: مسجد کے احکام

ناقابل استعمال مساجد کا حکم

کیا کسی کو کوئی چیز ہبہ کرنا یا بخش دینا، اس طرح کے کام مسجد میں جائز ہیں ؟اگر جائز ہوں توکیا حاکم شرع سے اجازت لینا ضروری ہے ؟

جواب :اس طرح کے کام مسجد میں انجام دینا ،حرام نہیں ہے اور حاکم شرع سے اجازت لینے کی ضرورت بھی نہیں ہے ،البتہ دنیاوی کاموں کو مسجد میں انجام دینا مکروہ ہے اور اگر یہ کام نماز پڑھنے والوں کے لئے اذیت کا باعث ہو تو حرام ہے ۔

دسته‌ها: مسجد کے احکام
پایگاه اطلاع رسانی دفتر مرجع عالیقدر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
سامانه پاسخگویی برخط(آنلاین) به سوالات شرعی و اعتقادی مقلدان حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
آیین رحمت - معارف اسلامی و پاسخ به شبهات کلامی
انتشارات امام علی علیه السلام
موسسه دارالإعلام لمدرسة اهل البیت (علیهم السلام)
خبرگزاری دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی