غیر مخمس لباس کا احرام
اگر احرام کا لباس ایسے مال سے خریدار جائے جس کا خمس یا زکات نہ دی گئی ہو ، کیا ایسے لباس کا احرام صحیح ہے ؟
جواب :۔ ایسے لباس کا احرام ، حرام ہے ۔
جواب :۔ ایسے لباس کا احرام ، حرام ہے ۔
جواب:۔ اگر ان کے لئے حرج و مشقت کا باعث نہ ہو کھڑے ہو کر نماز پڑھیں ، خواہ عصیٰ وغیرہ پر تکیہ دے کر ہی کیوں نہ ہو، اور اگر حرج، مشقت اور تکلیف کا باعث ہے تو اس صورت میں بیٹھ کر نما زپڑھ لیں
جواب: اس کا وضو اور غسل باطل ہے، لیکن یہ کہ جب دوسرا اس کے بدن پر پانی ڈال ڈالے اور وہ خود ہی اپنے آپ کو دھلے تو صحیح ہے، لیکن یہ کام ضروری مواقع کے علاوہ مکروہ ہے۔
بے حجاب اور بد حجاب عورتوں کے چہروں سے استفادہ کرنا اسلامی جمہوریہ کی شان نہیں ہے ۔
اس طرح کی صورتوں میں بچوں کو اس مقدار میں پیسا دے دیا جائے کہ جس سے وہ بھی میراث اور معاملات میں شریک ہو جائیں تو اس کے بعد اس طرح کے تصرفات جایز ہو جائیں گے۔
اڑی ہوئی باتوں کی ایک دوسرے کی طرف نسبت دینا، غیبت سے بڑھ کر ہے، ہاں اگر پوشیدہ عیب کو آشکار کئے بغیر بیان کرے تو غیبت ہوتی ہے ۔
جواب:۔ ایسے رنگین کاغذ پرجسمیں رنگ کے ذرات ( جرم) نہ ہوں کوئی حرج نہیں ہے ، لیکن بہتر ہے ، کرنسی نو ٹ پر سجدہ کرنے سے پر ہیز کیا جائے ۔
جواب: قصاص اور تعذےرات کو بھی شامل ہے۔جواب: ثبوت حد یا قصاص کی دلیل حد اقل حجیّت نہ رکھتی ہوبلکہ حد ےا قصاص کو جاری کرنے کی دلیل ہر چند ظنی ہولیکن محکم دلیل شمار ہونا چاہئے؛ اس طرح کے عرفاً حد یا قصاص کی نسبت شبہ پیدا نہ کرتی ہو۔جواب: معیار تشخیص قاضی ہے۔جواب: قاعدہ درء ان تمام موارد کو شامل ہوتا ہے۔جواب: کوئی فرق نہیں ہے۔
مخبر کے ثقہ ہونے کو اس کے ساتھ معاشرت یا آگاہ اور مطلع وثقہ افراد کی گواہی سے سمجھا جاسکتا ہے ۔
الف) قصاص کا حکم اپنی جگہ پر باقی ہے اور مقتول کے وارث، اس کا مطالبہ کرسکتے ہیں ۔ب و ج) اگر زخم یا کسی عضو میں نقص یا گوئی دوسرا نقص پیدا ہوجائے تب احتیاط واجب یہ ہے کہ اس کی دیت بیت المال سے ادا کی جائے ۔البتہ یہ اس صورت میں ہے کہ جب قاضی اور اس کے ملازموں کے ذریعہ، پھانسی کے حکم پر عمل در آمد کیا جائے اور حکم کو جاری کرنے میں عمداً کوتاہی نہ کی گئی ہو۔د) تمام دیتوں کی طرح ہے ۔
جب بھی ان کا اس محلہ میں رہنا، باعث گناہ ہو تب ان کو دوسرے مقام پر بھیجا جاسکتا ہے ۔
جواب: ملاٴ عام میں ہونا لازم نہیں ہے، لیکن ان موارد میں جہاں بہت سے لوگ جرم سے باخبر ہوگئے ہیں اور ملاٴ عام میں سزا کا اجراء مطلوب اثر رکھتا ہوتو اس صورت میں اولیٰ یہ ہے کہ ملاٴ عام میں کوڑے لگائیں جائیں۔جواب ب: ایما ن سے مراد ، بہ معنای عام ہے۔جواب ج: کچھ مومنین کا حاضر ہونا لازمی ہے۔جواب: تازیانے لگاتے وقت ایک طائفہ کے حاضر ہونے کے وجوب کا حکم لگانا مشکل ہے؛ لیکن اس کے جائز ہونے میں اگر لوگوں کی تنبیہ کے لئے مفید ہوکوئی اشکال نہیں ہے۔
اگر بڑھا چڑھاکر پیش کرنے سے مراد بے جا مبالغہ اور بلاوجہ بزرگ نمائی ہو تو جائز نہیں ہے لیکن اگر اس سے منظور ناشناختہ با ایمان اور گرانقدر شخصیت کو پہچنوانا ہو تو نہ یہ کہ یہ کام اچھا ہی ہے بلکہ ضروری بھی ہے ۔