وثیقہ لے کر قاتل کو بچوں کے بڑا ہونے تک آزاد کردینا
میرا بیٹا اپنی بیوی کے گھرو الوں کی شیطنت آمیز تحریکات کی وجہ سے لڑائی جھگڑا اور اپنی خوش دامن (ساس)کے فوت کا سبب بن کر قصاص اور فاضل دیت پر محکوم ہوا، کبیر وارثین اور صغار (بچے) کے باپ نے (اصالتاً وولایتاً) کامل دیت سے زیادہ رقم وصول کرنے پر رضایت دے دی ؛ ہرچند قانونی اور تحریری رضایت نامہ میں دیت لینے پر کوئی اشارہ نہیںہوا ہے، کیا صغار (بچوں) کا باپ صغار کی طرف سے در گذر کرسکتا ہے یا دیت لینے پر راضی ہوسکتا ہے یا ضروری ہے کہ صغار کے رشد وبلوغ کا منتظر رہے؟ کیا آخری صورت میں وثیقہ لے کر مجرم کی موقت آزادی ، جب تک صغار بڑے ہوں ممکن ہے؟
صغار کا ولی جو ان کے نفع میں ہے انجام دے، اگر قصاص ان کے نفع میں ہو تو ان کے اوپر چھوڑدے تاکہ بڑے ہوکر وہ خود قصاص کریں، اس صورت میں وثیقہ کافی کے ساتھ مجرم کو آزاد کردیں اور اگر دیت ان کے نفع میں ہے تو دیت لے لے اور درگذشت کردینا تو بہت ہی نادر موقعوں کے علاوہ صغار کے نفع میں نہیں ہے۔