ایک ضرب سے زخم اور ہڈی کا ٹوٹنا
وہ ضرب جو عضو کے اوپری حصّے کے علاوہ ہڈی کو بھی توڑدے جیسے حارصہ، دامیہ، زخم یا رنگ کا بدلنا وغیرہ کیا ان زخموں کے علاوہ ہڈی کے ٹوٹنے کی دیت بھی اس میں اضافہ ہوگی؟
جواب: جی ہاں، ہڈی ٹوٹنے کی دیت، زخم کی دیت سے جدا ہے۔
جواب: جی ہاں، ہڈی ٹوٹنے کی دیت، زخم کی دیت سے جدا ہے۔
جواب: نافذہ کی قدر مسلَّم ان موارد میں ہے جہاں زخم لگانے کا آلہٴ بدن کے اندر قابل ملاحظہ حد تک داخل ہوجائے، جیسے نیزہ، خنجر ، چاقو وغیرہ، لیکن انگلی ، ہونٹ یا اسی کے مانند دوسرے اعضاء نافذہ کے مصداق نہیں ہیں۔
جواب: نافذہ وہ ہے جو کافی مقدار میں بدن کے اندر چلا جائے ، چاہے وہ ماہیچہ کے مثل ہو یا ہڈی کی جگہ ہو ؛اور ہڈی برابر سے تھوڑی مقدار میں گذر جائے کہ جس کو عرف عام میں نفود کہا جاسکتا ہو ۔اور شک کے موارد میں نافذہ کا حکم جاری نہیں ہوگا۔
جواب :چنانچہ مذکورہ زخم اندرونی فضاء کے خالی حصّہ تک پہنچ جائے تو یہ زخم جائفہ ہے۔
جواب :جی ہاں ، لیا جاسکتا ہے ۔
جواب: اس جہت سے اشخاص مختلف ہیں ؛ گوشت کے بقدر کافی نہ ہوئے کی صورت میں ”ملتحمہ“ یا اس کے مانند کوئی اور زخم قابل تصور نہیں ہے ، لیکن ”سمحاق“اور ”موضحہ“ جیسے زخم قابل تصور ہو سکتے ہیں ۔
جواب: زخم کے عرفی اتصال کو مد نظر رکھتے ہوئے، ایک حارصہ شمار ہوگا ۔
جواب: عورت اور مرد کے آلہ نتاسل کو زخمی کرنا بدن کے تمام زخموں کی طرح ہے ، کہ جو زخموں کی مختلف اقسام جیسے حارصہ ، دامیہ و غیرہ پر تقسیم ہوتے ہیں۔
جواب: ”حارصہ“”دامیہ“ اور سمحاق جیسے زخموں کی دیت گردن میں بھی صادق ہے ۔ لیکن ان کی دیت بدن کی دیت کے مانند ہے ؛ نہ سر و صورت کی دیت کے مانند ، دیت کے علاوہ موار د میں ارش ثابت ہے ۔
جواب: ”حارصہ“”دامیہ“ اور سمحاق جیسے زخموں کی دیت گردن میں بھی صادق ہے ۔ لیکن ان کی دیت بدن کی دیت کے مانند ہے ؛ نہ سر و صورت کی دیت کے مانند ، دیت کے علاوہ موار د میں ارش ثابت ہے ۔
جواب: اگر جنایت کا اثر اسی عضو پر تھا تو نہ دیت ہے اور نہ ارش لیکن اگر عضو میں یا ہڈی میں تبدیلی ہر چند وہ ایک مدت کے لئے ہو تو اس کے لئے ارش ہے ۔
جواب: اگر اسکا نتیجہ عضو کے نسبةًمعطَّل ہونے کا سبب ہو تو ارش کی نسبت سے حساب ہونا چاہیے۔
جواب: ٹھیک ہونے کا کوئی اثر نہیں ہے ؛ لیکن زخم بڑھنا اگر عادی نتیجہ یا جنایت سے غیر قابل اجتناب ہو ، تو اسکا اثر ہے ۔
جواب: یہ اعضاء سر و صورت کے مصادیق میں سے ہیں ، ان کو احکام شجاج شامل ہونگے۔