مضاربہ میں سود کو معین کرنے کے صحیح ہونے کے شرائط
کوئی شخص کچھ رقم کسی شخص کے اختیار میں دے دیتا ہے تاکہ اس سے تجارت کرے اور اس سے حاصل شدہ منافع کو دو برابر حصوںمیں تقسیم کریں ، اور چونکہ رقم لینے والا شخص کوئی دوسرا حصہ دار ہے جس کی وجہ سے وہ تجارت وغیرہ سے حاصل شدہ منافع کا دقیق طرح سے، حساب نہیں لگا سکتا ہے ، اس وجہ اس بات کا اظہار کرتا ہے کہ یہ رقم مثال کے طور پر ہر ایک لاکھ تومان پر تقریبا تین ہزار تومان مہینہ ، ہر شخص کا منافع ہوگا ، کیا یہ مضاربہ صحیح ہے ؟
یہ مضاربہ تین شرطوں کے ساتھ صحیح ہے۔(الف)یہ کہ مضاربہ کے مطابق ہر شخص کے لئے فی صدی منافع معین کرتے ہوئے قرار داد طے کی جائے ، یعنی معلوم ہونا چاہئے کہ حاصل شدہ منافع میں سے کتنا فی صد منافع اصل پونجی اور سرمایہ کے مالک کا ہوتا ہے اور کتنے فیصد کاکرنے والے شخص کا ہوگا۔(ضمنااگر نقصان ہوجائے تو اسے بھی قبول کرے )( ب) ضروری ہے کہ سرمایہ اور رقم کا مالک کام کرنے والے شخص کو وکالت دے کہ منافع حاصل ہونے کے بعداس منافع کو معین رقم میں صلح کرے۔(ج) جب کوئی فائدہ حاصل نہ ہو تو جو رقم ماہانہ ادا کی جارہی ہے وہ رقم علی الحساب ہونا چاہئے