وہ جائفہ زخم جو داخلی اعضاء کے نقصان کا سبب ہو
وہ زخم جو انسان کے اندرونی اعضاء پر لگتے ہیں زخمی شدہ اندرونی عضو کی نوعیت کی بنیاد پر الگ الگ ہوتے ہیں، حالانکہ ان کی دیت تمام موارد میں جائفہ کی حد تک ہے اور برابر ہے (بطور مثال وہ جائفہ جس سے آنتیں پھٹ جائیں اس جائفہ کے برابر نہیں ہے اور نہ ہی دونوں کے علاج کا خرچ برابر ہے، جس سے فقط پردہٴ صفاق (پیٹ کی اندرونی کھال) پارہ ہوجائے( لیکن ان دونوں کی دیت ایک ہے) کیا ان کے احکام یک دوسرے سے جدا کیا جاسکتا ہے؟
جواب: ان جیسے موارد میں جب جائفہ زخم، اعضاء کے اندرونی حصّوںجیسے آنتوں کو نقصان پہنچائے، تو اس اضافی مقدار کی نسبت ارش دینا ہوگا۔