علم کے بغیر قتل کے دعویداروں کا قسم کھانا
بارہ سال کی عمر کے دو بچّے جو ایک کلاس میں تھے، اسکول کھلنے کے وقت سے پہلے، نہر کی طرف چلے جاتے ہیں، ان میں سے ایک بچّہ نہر میں گر کر ڈوب جاتا ہے، غرق ہونے والے بچّہ کے ولی دعویدار ہیں کہ اس کے ساتھی بچہ نے اُسے نہر میں دھکا دیا ہے جس کے نتیجہ میں وہ نہر میں گرکر ڈوب گیا ہے، لیکن ملزم بچہ اس بات سے انکار کرتا ہے اور گواہ بھی پیش نہیں کئے گئے ہیں یہاں تک کہ ان کے ہم عمر بچہ کو بھی اس بات کی اطلاع نہیں ہے، بہرحال مذکورہ بیان کو ملحوظ رکھتے ہوئے چنانچہ بات قسم پر آجائے تو کون قسم کھائے گا، نیز کیا اس مسئلہ کا کوئی دوسرا راہ حال بھی ہے؟
یہ بات ملحوظ رکھتے ہوئے کہ مسئلہ کے فرض میں، وہاں پر کوئی موجود نہیں تھا اور قسم کھانے والوں کے لئے علم ہونا لازم ہے،نیز مدعی یا دعویداروں کے لئے قسم کھانے کا کوئی موضوع ہی نہیں ہے اورچونکہ جرم کوثابت کرنے کی کوئی دلیل موجود نہیں ہے، لہٰذا ملزم بری ہوجائے گا البتہ احتیاط یہ ہے کہ (ملزم) بچہ قسم کھائے ۔